ممبئی،28/نومبر (ایس او نیوز/ایجنسی) مہاراشٹر میں حکومت سازی کے باوجود کرسی گنوا دینے کے بعد بی جے پی میں ہاہاکار مچا ہوا ہے اور پارٹی کے کئی سینئر رہنما اپنی ہی پارٹی پر انگلیاں اٹھا رہے ہیں۔ کئی رہنماؤں کا کہنا ہے کہ بی جے پی کا اجیت پوار کے ساتھ ہاتھ ملانے کا فیصلہ درست نہیں تھا اور اس سے پارٹی کی شبیہ پر منفی اثر پڑا ہے۔ بھارتیہ جنتا پارٹی کے رہنما اور مہاراشٹرا کے سابق وزیر ایکناتھ کھڈسے نے اجیت پوار سے ہاتھ ملانے پر بی جے پی اور سابق وزیر اعلی دیویندر فڑنویس کو نشانہ بنایا ہے۔
ایکناتھ کھڈسے نے کہا، ’’ہم نے زندگی بھر جو کچھ حاصل کیا، ہم شفافیت اور بدعنوانی کے خلاف لڑتے رہے، ہماری پارٹی نے ایک منٹ میں اجیت دادا پوار سے ہاتھ ملا کر سب کچھ کھو دیا۔‘‘ ایکناتھ کھڈسے نے مزید کہا کہ پارٹی نے اس مرتبہ انہیں اسمبلی الیکشن کا ٹکٹ نہیں دیا وہ اس پر افسردہ ہیں۔‘‘
ایکناتھ کھڈسے نے کہا، ’’میں نے اپنی زندگی کے 42 سال پارٹی کے لئے کام میں صرف کیے، پارٹی کو عروج پر لانے کے لئے بھی سخت محنت کی، اب جبکہ خوش گوار وقت آیا تو مجھے ٹکٹ نہیں دیا گیا اس کی وجہ سے مجھے تکلیف ہوئی جو آگے بھی رہے گی۔ لیکن رہوں یا نہ رہوں، پارٹی اقتدار میں آنی چاہیے تھی۔‘‘
ایکناتھ کھڈسے نے اسمبلی انتخابات میں اپنی پارٹی کی ناقص کارکردگی پر سابق وزیر اعلیٰ دیویندر فڑنویس کو بھی نشانہ بنایا۔ انہوں نے کہا کہ انتخابی مہم کے دوران ہمارے وزیراعلیٰ کہتے تھے کہ اتحاد کو 220 سے زیادہ نشستیں ملیں گی لیکن سیٹیں 160 ہی حاصل ہو پائیں۔ انہوں نے کہا کہ عوام نے الیکشن سے پہلے اور اس کے بعد جو کچھ دیکھا ہے اس کے معنی وہ ضرور نکال لیں گے۔
ادھر، اجیت پوار سے ہاتھ ملانے کے سوال پر مہاراشٹر کے سابق وزیر اعلی دیویندر فڑنویس نے کہا تھا کہ صحیح وقت آنے پر میں بولوں گا،، فکر مت کرو۔