منگلورو میں گرفتار8 مشتبہ افراد جعلسازاور لٹیرے ہیں۔ دہشت گردی سے ان کا تعلق نہیں ہے۔ سٹی پولیس کمشنر کا بیان
منگلورو17/اگست (ایس او نیوز) کدری پولیس کی جانب سے پمپ ویل کے پاس واقع ایک لاڈج سے گرفتار کیے گئے 8افراد کے تعلق سے سٹی پولیس کمشنر نے واضح کردیا ہے کہ یہ ایک جعلسازوں کی گینگ ہے جو دھوکہ اور فریب سے لوگوں کے پاس سے رقم اینٹھنے کا کام کیا کرتی ہے۔ اور ا ن افراد کا دہشت گردی سے کوئی تعلق نہیں ہے۔خیال رہے کہ آج صبح میڈیا میں یہ خبر عام ہوئی تھی کہ منگلورو میں دہشت گردانہ حملے کے امکانات کو دیکھتے ہوئے پولیس کی طرف سے چلائی گئی تلاشی مہم کے دوران ایک لاڈج سے9مشتبہ افراد کو گرفتار کیا گیا ہے۔
سٹی پولیس کمشنر ڈاکٹر پی ایس ہرشانے اخباری کانفرنس سے خطاب کرتے ہوئے کہا:”مشکوک رویے کے لئے گرفتار کیے گئے افراد سے ابتدائی پوچھ تاچھ کے بعد یہ صاف ہوگیا ہے کہ یہ ایک دھوکہ بازوں کی گینگ ہے، جو لوگوں سے رقم اینٹھنے کا کام کرتی ہے۔گرفتار کئے گئے افرادکی شناخت ٹی پیٹر سام (53) کیرالہ، ٹی کے بوپنّا (33)، مڈیکیری کے علاوہ بنگلورو کے رہنے والے مدن (41)، چینپّا (38)، سنیل راجو (53) کوڈنڈا راما (39)،کولور کے رہنے والے جی محی الدین (70) اور منگلورو کے فلنیر میں ہوٹل کے مالک عبداللطیف (59) کے طور پر کی گئی ہے۔
پولیس کمشنر نے بتایا کہ ”جانچ کے دوران معلوم ہوا ہے کہ محی الدین اور عبداللطیف منگلورو میں رہ کر (دھوکے سے لوٹنے کا) کام کرتے ہیں، جبکہ سام پیٹر کا رابطہ مغربی بنگال اور بھوبنیشور سے ہے۔ان ملزمین کے پاس سے ایک ریوالور، 8گولیاں، ’نیشنل کرائم انویسٹی گیشن بیوریو، گورنمنٹ آف انڈیا‘ کا بورڈ لگی ہوئی کار، جعلی شناختی کارڈز، وزیٹنگ کارڈز، ایک 4.5ایم ایم بور والی پستول، لیپ ٹاپ، 10موبائل فون اور ایک وائس ریکارڈر ضبط کیا گیا ہے۔“
ڈاکٹر پی ایس ہرشا نے بتایا کہ ابتدائی جانچ میں ان کا دہشت گردانہ کارروائیوں سے کوئی رشتہ نظر نہیں آیا ہے۔ پھر بھی مزید تحقیقات جاری ہے۔ اور یہ جاننے کی کوشش کی جارہی ہے کہ منگلورو کے عبداللطیف اور محی الدین کے ساتھ کیرالہ کے سام پیٹر کے رشتوں کی اصلیت کیا ہے۔
پولیس کمشنر نے یہ بھی بتایا کہ ان آٹھ ملزمین نے ہوٹل کے رجسٹر میں اپنا نام درج نہیں کروایا تھا۔ہم لوگ ہوٹل کے سی سی ٹی وی فوٹیج کا بھی معائنہ کر رہے ہیں۔