چامراج پیٹ عید گاہ کی ملکیت پر انتشار کا خاتمہ سچائی کی جیت:ضمیر احمد خان

Source: S.O. News Service | Published on 25th June 2022, 12:28 PM | ریاستی خبریں |

بنگلورو، 25؍ جون(ایس او  نیوز؍ایجنسی) بنگلوروشہر کی چامراج پیٹ عیدگاہ کی ملکیت کے متعلق گزشتہ چند دنوں سے جاری انتشار ختم ہونے اور اس سلسلہ میں بی بی ایم پی چیف کمشنر تشار گری ناتھ کی طرف سے اس اعلان پر کہ یہ عید گاہ میدان وقف کی املاک ہے، سابق ریاستی وزیر اور رکن اسمبلی ضمیر احمد خان نے اطمینان ظاہر کرتے ہوئے کہا کہ اس وقف املاک کی حفاظت کے لئے تمام ذمہ داروں کے تعاون سے ہر ممکن جدوجہد کی جائے گی۔

انہوں نے کہا کہ بی بی ایم پی کی طرف سے اس بات کو تسلیم کر لئے جانے کے بعد کہ یہ املاک وقف کی ہے، اب علاقے کے رکن اسمبلی ہونے کے ناطے ان کی پہلی کوشش یہ ہو گی کہ اس املاک کے لئے جلد از جلد بی بی ایم پی کا کھاتہ منظور کروائیں، تاکہ اس کے بارے میں آنے والے دنوں میں کسی بھی طرح کا تنازعہ پیدا نہ ہو سکے۔انہوں نے کہا کہ اس عید گاہ کی ملکیت کے متعلق دستاویزات چونکہ آئینے کی طرح صاف ہیں، اس لئے یہاں سچائی کی جیت ہو سکی ہے۔ اس عید گاہ کا قیام 1871میں عمل میں آیا اورجب اس وقت کی بنگلور سٹی کارپوریشن نے اس پر ملکیت کا دعویٰ کرتے ہوئے الگ الگ عدالتوں میں مقدمے دائر کئے تو عدالتوں کے سامنے کارپوریشن حکام اپنی ملکیت سے متعلق کوئی دستاویز پیش نہ کر سکے، اس کے نتیجے میں پہلے منصف کورٹ، اس کے بعد میسور ہائی کور ٹ اور پھر سپریم کورٹ کی طرف سے الگ الگ فیصلوں میں اس عید گاہ کو وقف املاک قرار دیا گیا۔ عید گاہ کی زمین کا اصل رقبہ 1871میں 10.5ایکڑ کا تھا جو گزرتے وقت کے ساتھ گھٹ کر 2.5ایکڑ باقی رہ گیا ہے۔اس عیدگاہ میدان میں اس وقت سٹی کارپوریشن کی طرف سے ایک اسکول کی تعمیر کا منصوبہ بنایا گیا جس کی مخالفت میں اس وقت سی ایم اے نے منصف عدالت سے رجوع کیا اور یہ مقدمہ 1954سے 1956تک چلا،اس وقت عدالت نے عید گاہ کی دستاویزات کا معائنہ کیا اور کارپوریشن کے پاس اس کی کوئی دستاویز نہ ہونے کی بنیاد پر اسے وقف ملکیت قرار دیا، اسی طرح ہائی کور ٹ اور پھر سپریم کورٹ میں بھی فیصلہ وقف کے حق میں آیا۔ کارپوریشن کے اس وقت کے میڈر لنگیا نے 25ستمبر1971کو ایک میٹنگ کے دوران عید گاہ کی زمین پر کارپوریشن کی طرف سے تعمیر کی گئی وارڈ آفس کے لئے سی ایم اے سے لیز معاہدہ کرنے کا حکم صادر کیا، جس سے یہ صاف ہوجاتا ہے کہ یہ املاک وقف کی ہے اور سی ایم اے اس ادارے کا متولی ہے۔ جہاں اس عید گاہ کو بی بی ایم پی کے کھیل کا میدا ن قرار دیتے ہوئے کچھ شرپسندوں کی طرف سے شرارت کی جا رہی ہے، ایسے میں ضمیر احمد خان نے اس ادارے کی ملکیت کے بارے میں ایک اہم انکشاف یہ کیا کہ 1965کے دوران جب بنگلورو کی 299وقف املاک کے سلسلہ میں گزیٹ نوٹی فکیشن جاری کیا گیا تو بی بی ایم پی نے اس میں سے 36وقف املاک کو اپنا قرار دے کر اعترا ض داخل کیا تھااور ان 36املاک میں چامراج پیٹ عید گاہ شامل نہیں۔

اس سے صاف ظاہر ہو تا ہے کہ شرارت کے لئے اس تنازعہ کو ہوا دینے کی کوشش کی گئی۔ ضمیر احمد نے کہا کہ اس عید گاہ کے متعلق تمام قدیم دستاویزات یکجاکرنے اور اس پر قانونی رائے قائم کرنے میں سپریم کورٹ کے سابق جج جسٹس گوپال گوڈا اور شہر کے نامور وکیل اسماعیل ذبیح اللہ نے غیر معمولی جدوجہد کی۔ اس سلسلہ میں بعد نماز جمعہ ضمیر احمد خان نے جامع مسجد بنگلوروسٹی میں سی ایم اے اور جامع مسجد کے ذمہ داروں کے ساتھ ایک میٹنگ کی جس میں عبدالرزاق خان،مولانا مقصود عمران رشادی اور دیگر موجود تھے۔

ایک نظر اس پر بھی

بی جے پی نے باغی لیڈر ایشورپا کو 6 سال کے لئے پارٹی سے معطل کر دیا

  کرناٹک میں آزاد امیدوار کے طور پر لوک سبھا الیکشن لڑ رہے بی جے پی کے باغی لیڈر کے ایس ایشورپا کو پارٹی نے 6 سال کے لئے معطل کر دیا۔ زیر بحث شیوموگا لوک سبھا سیٹ سے اپنی نامزدگی واپس نہیں لینے کے ایشورپا کے فیصلے کے بعد بی جے پی کی تادیبی کمیٹی نے اس تعلق سے ایک حکم جاری کر دیا۔ ...

ہبلی: سی او ڈی کرے گی نیہا مرڈر کیس کی تحقیقات؛ ہبلی، دھارواڑ کے مسلم رہنماوں نے کی قتل کی مذمت

ہبلی میں ہوئے کالج طالبہ نیہا قتل معاملے کو بی جے پی کی طرف سے سیاسی مفادات کے لئے انتہائی منفی انداز میں پیش کرنے کی مہم پر قابو پانے کے لئے وزیر اعلیٰ سدا رامیا نے اعلان کیا ہے کہ قتل کے اس معاملے کی مکمل تحقیقات سی او ڈی کے ذریعے کروائی جائے گی اور تیز رفتاری کے ساتھ شنوائی کے ...

کرناٹک کے نائب وزیر اعلی ڈی کے شیوکمار کے خلاف ضابطہ اخلاق کی خلاف ورزی کا مقدمہ

لوک سبھا انتخابات 2024: کرناٹک کے نائب وزیر اعلی ڈی کے شیوکمار پر لوک سبھا انتخابی مہم کے دوران انتخابی ضابطہ اخلاق کی خلاف ورزی کا الزام لگایا گیا ہے۔ پولیس نے اس کے خلاف مقدمہ درج کر لیا ہے۔ یہ معاملہ کانگریس لیڈر شیوکمار کے ایک ویڈیو سے جڑا ہے۔ ویڈیو میں، وہ مبینہ طور پر ...

طالبہ کا قتل: کرناٹک کے وزیر اعلیٰ سدارامیا نے لو جہاد سے کیا انکار

کرناٹک کے وزیر اعلیٰ سدارامیا نے ہفتہ کو کہا کہ ایم سی اے کی طالبہ نیہا ہیرے مٹھ کا قتل لو جہاد کا معاملہ نہیں ہے۔ چیف منسٹر نے میسور میں میڈیا کے نمائندوں سے کہاکہ میں اس فعل کی سخت مذمت کرتا ہوں۔ قاتل کو فوری گرفتار کر لیا گیا۔ یہ لو جہاد کا معاملہ نہیں ہے۔ حکومت اس بات کو ...