چکبالاپور ضلع میں کانگریس کی ساکھ بحال کرنے کی کوشش تیز
چکبالاپور،2؍ دسمبر (ایس او نیوز) چکبالاپور اسمبلی حلقہ میں کانگریس پارٹی کی ساکھ باقی رکھنے اور نچلی سطح سے پارٹی کی مضبوطی پرتوجہ دیتے ہوئے اگلے اسمبلی انتخابات میں پارٹی کو کامیاب کرانے کی ہر ممکنہ کوشش کی جائے گی۔ ان خیالات کا اظہار کے پی سی سی ممبر وینشام (ونے شام) نے اپنی رہائش پر نامہ نگاروں سے گفتگو کرتے ہوئے کہی۔ انہوں نے کہا کہ پارٹی لیڈراورورکرس کو چاہئے کہ کسی بھی فرد کی وفاداری کی بجائے پارٹی کی وفاداری کی جانب توجہ دیتے ہوئے آگے بڑھیں تو ایک طرف پارٹی بھی مضبوط ہوگی اور دوسری طرف پارٹی کو اقتدار پر لانے میں بہت ہی سود مند ثابت ہو گا پہلے یہ اسمبلی حلقہ کانگریس کا گڑھ ہی مانا جاتا رہا ہے۔ جب لوگ پارٹی کی بجائے ایک فرد کی وفاداری کرنے لگے تو اسمبلی حلقہ کانگریس کی گرفت سے باہر ہوگیا۔ اس سے پہلے یہاں پہلی بار ضمنی الیکشن تک بھی کانگریس کا گڑھ مانے جانا والا یہ حلقہ ضمنی الیکشن میں دوسری پارٹی کی گرفت میں چلاگیا مگر ایک بار پھر اس حلقہ کو کانگریس کی گرفت میں لانے کیلئے پارٹی کے اعلیٰ لیڈروں کے تعاون سے کوشش شروع کی جاچکی ہے۔ کہا جارہا تھا کانگریس پارٹی کمزور ہوچکی ہے مگر حال ہی میں یہاں کے پیریسندارا میں منعقد کی گئی ریلی سے سب کو پتہ چل گیا کہ یہاں کانگریس کی پوزیشن کیا ہے اس ریلی میں ہزاروں کی تعداد میں پارٹی کے حامی ورکرس نے شریک ہوکر ایک بار پھر سے ثابت کردیا کہ کانگریس کا وجود ابھی یہاں باقی ہے اور رہے گا۔ انہوں نے پارٹی کی مضبوطی کیلئے ہرقریہ کے لوگوں سے رابطہ بناتے ہوئے کام کرنا شروع کردیا ہے۔ انہوں نے بھی اس تعلقہ کی ترقی کیلئے کئی طرح کا پلان تیار کیا ہے سابق مرکزی وزیر و سینئر سیاست دان آ ریل جالپا۔ دیوراج راس میڈیکل کالج کے سکریٹری جی ہیچ ناگراج و پارٹی کے تمام اعلیٰ لیڈر و تمام طبقوں کے لیڈروں کے مشورے و تعاون کی بدولت اس اسمبلی حلقہ کو ایک باوقار ترقی یافتہ حلقہ بنانے کی ٹھان لی ہے۔ اس تعلقہ کومسائل و رشوت خوری سے پاک بنانے کیلئے کوشش شروع کی ہے۔ جی ایچ ین فاؤنڈیشن کی زیر نگرانی سماجی خدمات سے عوام میں مقبول ہونے کی مہم شروع کردی گئی ہے۔ حال ہی میں پیریسندار کی ریلی کے دوران ٹھیلہ گاڑیوں کے مالک کو دو دو ہزار کا تعاون بھی کیا تھا۔ حال میں ہی شدید بارش سے پانی گھروں میں داخل ہونے کی وجہ سے عوام کی پریشانیوں اور مشکلات کا معائنہ کرنے کیلئے خود ہی شہر کے کئی وارڈوں کا دورہ کیا اور ضرورت مندوں کو مالی تعاون بھی کیا ہے۔ وزیر اعلیٰ بسوراج بومئی اور ضلع انچارج وزیر سدھاکر نے صرف اس حلقہ کابرائے نام جائزہ لیا۔ یہاں بارش سے نقصان اٹھانے والے گھروں اور علاقوں کو کوئی بھی سہولت فراہم نہیں کی گئی۔ یہاں ابھی تک ایسی بارش ہی نہیں ہوئی جیسی اس بار ہوئی ہے۔پچھلے دنوں میں ہوئی کاہلی و نظر اندازی سے ہی آج یہاں کے لوگ کافی مشکلات سے دوچار ہوئے ہیں۔ یہاں جس طرح اقتدار والوں کازور چل رہا ہے اس سے عام لوگوں کو اپنی شکایتیں پیش کرنے کا موقع بھی نہیں دیا جارہا ہے۔ یہاں ڈر خوف کا ماحول بنتا جارہا ہے۔ وینشام نے بتایا کہ اس اسمبلی حلقہ کے عوام سے توقع ہے وہ اس حلقہ میں کانگریس امیدوار کو کامیاب بنائیں گے جس سے اس حلقہ کی مزید ترقی اور فلاح و بہبودی کی جاسکے۔ اس سے پہلے بھی سدرامیا حکومت نے اس تعلقہ کیلئے کئی منصوبوں کو منظوری دیتے ہوئے معمولی گرانٹ کے ساتھ ساتھ خصوصی گرانٹ بھی منظور کیا تھا جسکی بدولت یہ تعلقہ ترقی کی راہ پر گامزن ہے۔ اس کی مزید ترقی اور فلاح و بہبودی کیلئے ریاست میں کانگریس پارٹی کو اور اس حلقہ میں پارٹی امیدوار کو کامیاب بنانا ضروری ہے۔