اب آٹھویں او ر پانچویں جماعت کیلئے ہو گا پبلک امتحان، 12اکتوبر کو وزیر تعلیم ناگیش کی میٹنگ کے بعد جاری ہو گا حکم نامہ

Source: S.O. News Service | Published on 9th October 2022, 11:09 AM | ریاستی خبریں |

بنگلورو، 9؍اکتوبر(ایس او  نیوز)حکومت کرناٹک نے تعلیمی نظام میں بار بار تبدیلی کرنے کی اپنی عادت کو دہراتے ہوئے اب بنیادی تعلیم کے شعبہ میں ایک بڑی تبدیلی لانے کا اعلان کیا ہے۔ یہ کہا جا رہا ہے کہ رواں سال سے پانچویں اور آٹھویں جماعت کے لئے پبلک امتحان کروایا جائے گا۔اس ضمن میں 12اکتوبر کو محکمہ تعلیمات کی طرف سے سرکاری حکم نامہ جاری کیا جا سکتا ہے۔

ریاست کے محکمہ اسکولی تعلیمات کا یہ ماننا ہے کہ پانچو یں اور آٹھویں جماعت میں زیر تعلیم بچوں کی تعلیم کے معیار میں سدھار کے لئے یہ ضروری ہو گیا ہے کہ ان دونوں مرحلوں کے لئے پبلک امتحان کروایا جائے۔محکمہ کے ذرائع نے بتایا کہ اس پبلک امتحان کا اہتمام رواں سال سے ہو گا یا اگلے سال سے اس کے بارے میں صراحت 12اکتوبر کے حکم نامہ میں کی جائے گی۔

بتایا جاتا ہے کہ ریاستی وزیر برائے اسکولی تعلیم بی سی ناگیش کی صدارت میں ہوئی ایک اعلیٰ سطحی میٹنگ میں جو 12اکتوبر کو طلب کی گئی ہے،اس کے بارے میں قطعی فیصلہ لیا جائے گا۔ریاستی حکومت کی اس تجویز پر ملا جلا رد عمل سامنے آیا ہے۔ بعض لوگوں نے جہاں اس فیصلہ کو تعلیمی معیار کو بہتر بنانے میں معاون قرار دیا ہے تو بعض نے اس فیصلہ کے لئے و زیر تعلیم کی نکتہ چینی کی ہے اور کہا ہے کہ ان کی طرف سے محکمہ تعلیم میں جو اندھا قانون چلایا جا رہا ہے، اس سے ہزاروں بچوں کا مستقبل خطرہ میں پڑگیا ہے۔

یا درہے کہ ریاست کی اسی حکومت نے اس سے پہلے آٹھویں جماعت کے لئے طے شدہ پبلک امتحان کو واپس لینے کا فیصلہ لیا تھا، اب اچانک آٹھویں جماعت کے ساتھ پانچویں جماعت کے لئے پبلک امتحان کروانے کی تیاری کی جا رہی ہے۔ کچھ لوگوں کا کہنا ہے کہ حکومت کو اگر آٹھویں اور پانچویں جماعت کے لئے پبلک امتحا ن کروانا ہی ہے تو اس فیصلہ کا نفاذ اسی سال نہیں بلکہ اگلے سال سے کرنا چاہئے، تاکہ والدین اور طلباء کو اس کی تیاری کرنے کا مناسب موقع مل سکے۔

اس سلسلہ میں کانگریس کے ترجمان اور سابق رکن کونسل رمیش بابو نے وزیر اعلیٰ بسواراج بومئی اور محکمہ تعلیمات کے اعلیٰ افسروں کو روانہ کئے گئے ایک مکتوب میں محکمہ تعلیم کی اس تجویز کی سخت مخالفت کی ہے۔ انہوں نے کہا ہے کہ گزشتہ ایک سال سے محکمہ تعلیمات کے متعدد فیصلہ تنازعہ کا سبب رہے ہیں۔ انہوں نے کہا کہ اب پانچویں اور آٹھویں جماعت کے لئے پبلک امتحان کروانے کا تازہ فیصلہ بھی تنازعہ کا سبب بنا ہے۔ انہوں نے کہا کہ کمسن طلباء کے لئے حکومت کا یہ فیصلہ مستقبل کو خطرہ میں ڈالنے کے مترادف ہو گا۔ انہوں نے کہا کہ اس فیصلہ پر حکومت نظرثانی کرے اور کمسن بچوں پر پبلک امتحان کا بوجھ نہ لادے۔

ایک نظر اس پر بھی

کرناٹک کی کانگریس حکومت کا اہم قدم؛ ملازمتوں اورتعلیمی اداروں میں ریزرویشن کے لیےمسلمانوں کو کیا او بی سی میں شا مل

کرناٹک کی کانگریس حکومت نے ریاست کے مسلمانوں کو ملازمتوں اور تعلیمی اداروں میں ریزرویشن دینے کے  مقصد سے  او بی سی  (یعنی دیگر پسماندہ طبقات) کے زمرے میں شامل کیا ہے۔ اس تعلق سے  معلومات فراہم کرتے ہوئے  نیشنل کمیشن برائے پسماندہ طبقات (NCBC) نے بدھ کو کرناٹک حکومت کے اعداد و ...

بی جے پی مذہب کے نام پر لوگوں کو تقسیم کر رہی ہے: وائی ایس شرمیلا ریڈی

کانگریس کی آندھرا پردیش یونٹ کی صدر وائی ایس شرمیلا ریڈی نے منگل کو بی جے پی پر مذہب کے نام پر لوگوں کو تقسیم کرنے کا الزام لگایا۔ بی جے پی کو ملک کے لیے ایک بڑا خطرہ بتاتے ہوئے انہوں نے ایسی پارٹی سے تعلق برقرار رکھنے پر وزیر اعلیٰ وائی ایس سے کہا کہ ۔ جگن موہن ریڈی اور ٹی ڈی پی ...

بی جے پی نے باغی لیڈر ایشورپا کو 6 سال کے لئے پارٹی سے معطل کر دیا

  کرناٹک میں آزاد امیدوار کے طور پر لوک سبھا الیکشن لڑ رہے بی جے پی کے باغی لیڈر کے ایس ایشورپا کو پارٹی نے 6 سال کے لئے معطل کر دیا۔ زیر بحث شیوموگا لوک سبھا سیٹ سے اپنی نامزدگی واپس نہیں لینے کے ایشورپا کے فیصلے کے بعد بی جے پی کی تادیبی کمیٹی نے اس تعلق سے ایک حکم جاری کر دیا۔ ...

ہبلی: سی او ڈی کرے گی نیہا مرڈر کیس کی تحقیقات؛ ہبلی، دھارواڑ کے مسلم رہنماوں نے کی قتل کی مذمت

ہبلی میں ہوئے کالج طالبہ نیہا قتل معاملے کو بی جے پی کی طرف سے سیاسی مفادات کے لئے انتہائی منفی انداز میں پیش کرنے کی مہم پر قابو پانے کے لئے وزیر اعلیٰ سدا رامیا نے اعلان کیا ہے کہ قتل کے اس معاملے کی مکمل تحقیقات سی او ڈی کے ذریعے کروائی جائے گی اور تیز رفتاری کے ساتھ شنوائی کے ...

کرناٹک کے نائب وزیر اعلی ڈی کے شیوکمار کے خلاف ضابطہ اخلاق کی خلاف ورزی کا مقدمہ

لوک سبھا انتخابات 2024: کرناٹک کے نائب وزیر اعلی ڈی کے شیوکمار پر لوک سبھا انتخابی مہم کے دوران انتخابی ضابطہ اخلاق کی خلاف ورزی کا الزام لگایا گیا ہے۔ پولیس نے اس کے خلاف مقدمہ درج کر لیا ہے۔ یہ معاملہ کانگریس لیڈر شیوکمار کے ایک ویڈیو سے جڑا ہے۔ ویڈیو میں، وہ مبینہ طور پر ...