ہوناور، 12؍اپریل (مختار احمد فخرو ولکوی/ایس او نیوز) ہوناور تعلقہ کے قصبہ ولکی میں بروز سنیچر مورخہ 10؍ اپریل مطابق ۲۷ شعبان المعظم ۱۴۴۲ھ دوپہر2:30 بجے مدرسہ نسواں سیدہ فاطمۃ الزہراء میں فارغ ہونے والی طالبات کے لئے ایک الوداعی تقریب کا اہتمام کیا گیا جس میں خواتین کی کثیر تعداد شریک رہی۔ جبکہ اگلے روز اتوار کو مسجد ابو بکر صدیقّ ولکی جامعہ سیدنا عمر فاروق ؓ کے شعبہ حفظ سے فارغ طلبہ کے اعزاز میں بھی تہنیتی اجلاس منعقد کیا گیا۔
پہلی نشت سنیچر دوپہر2:30 بجے تلاوت قرآن پاک سے شروع ہوئی اور نماز عصر کے وقفہ تک رہی بعد عصر مدرسہ فاطمۃ الزھراء کی طالبات کی طرف سے مختلف مظاہرے پیش کئے گئے اس موقع پر فارغ ہونے والی طالبات نے اپنی روداد سفر اور تاثرات پیش کئے۔ معلمات کے فکر انگیز بیانات کے بعد طالبات میں اسناد و انعامات تقسیم کئے گئے اور کلمات تشکر اوردعا کے ساتھ مغرب کی اذان پر یہ مجلس اختتام پزیر ہوئی ۔ خاص و عام کے لئے خصوصی طعام اور دیگر کھانے کے ساتھ مشروبات کا بھی انتظام کیا گیاتھا۔ بتایا گیا ہے کہ اس سال اس مدرسہ سے تین طالبات کو اسناد و خصوصی انعامات سے نوازا گیا۔
دوسرے دن بروز اتوار ۲۸ شعبان مسجد ابو بکر صدیقّ ولکی جامعہ سیدنا عمر فاروق ؓ کے شعبہ حفظ سے اس سال فارغ ہونے والے حفاظ کے اعزاز میں بھی پر رونق مجلس سجائی گئی۔ جلسہ کا آغاز ولکی جامعہ عمر کےطالب علم ذوالکیف ابن جیلانی پوٹلی کی تلاوت کلام پاک سے ہوا، جماعت المسلمین ولکی کے صدر جناب خالد محی الدین ملا صاحب نے صدارت کی۔ مہمان خصوصی کےطورپر مولانا الیاس ندوی اور مولانا جعفر صاحب ندوی اور مفتی عبد النور صاحب ندوی تشریف فرما تھے ادارہ کا سالانہ رپورٹ حافظ تبریز ہگلواڑی نے پیش کیا، اس دوران ننھے طلباء نےعظمت قرآن پر مظاہرہ پیش کیا جو نہایت دلچسپ و روح پرور رہا۔
وقفہ اور بعد مغرب دوسری مجلس کا آغاز فواد ابن سعود جدہ کی تلاوت قرٰان سے ہوا۔ طلبہ کے بقیہ مظاہرہ کے بعد اس سال ولکی جامعہ سیدنا عمر شعبہ حفظ سے فارغ ہونےوالے3 حفاظ کرام شہزاد ابن شبیرداولجی ، ابراھیم ابن نورالدین قادرہ اور عبدالسبحان ابن خواجہ فکردی کی رسم تکمیل قرآن یا ختم قراٰن مولوی حافظ محمد حسین جمال کاوا صاحب سے کرایا گیا، بعدازاں مہمان علماء عظام کے فکر انگیز و نصیحت امیز بیانات ہوئے۔
نظامت کے فرائض مولوی فیاض،مولوی شہنواز،مولوی فیض اور احمد سکری صاحب نے بحسن و خوبی انجام دیے۔ ولکی جامعہ کے پہلے و سابق استاد مولوی حافظ محمد حسین جمال کاوا صاحب کی دعا پر جلسہ اختتام پذیر ہوا۔