جموں و کشمیر اسمبلی انتخابات: الیکشن کمیشن کی سخت ہدایت—ریلیاں جاری رہیں، بوتھوں کی تبدیلی پر پابندی
نئی دہلی، 11/ستمبر (ایس او نیوز /ایجنسی) جموں و کشمیر میں اسمبلی انتخابات تین مراحل میں ہوں گے اور اس کی تیاریوں کا عمل بھرپور طریقے سے جاری ہے۔ اس دوران، الیکشن کمیشن نے عوام کی زیادہ سے زیادہ شرکت کو یقینی بنانے کے لیے انتظامیہ اور سیکورٹی افسران کو سخت ہدایات جاری کی ہیں۔ الیکشن کمیشن نے وضاحت کی ہے کہ لیڈران اور کارکنان کو بلاوجہ حراست میں نہ لیا جائے، سیکورٹی کی بنا پر پولنگ بوتھ کی تبدیلی نہ کی جائے، دو بوتھوں کو ملا کر ایک نہ بنایا جائے، اور آخری لمحے میں یا اچانک ریلیوں کو منسوخ نہ کیا جائے۔
الیکشن کمیشن کے ایک سینئر افسر کا کہنا ہے کہ گزشتہ انتخابات میں اچانک ریلیوں کو رد کرنے یا احتیاطاً سیاسی لیڈران و کارکنان کو حراست میں لیا گیا تھا۔ ایسا کئی بار ہوا تھا۔ کمیشن نے اعتراف کیا ہے کہ اس سے ووٹر گمراہ ہو جاتے تھے۔ انتخابی عمل متاثر ہوتا تھا، اسی وجہ سے چیف الیکشن کمشنر راجیو کمار نے الیکشن کمیشن کے دیگر افسران کے ساتھ جموں و کشمیر کا دورہ کیا اور پھر ضروری ہدایات جاری کیں۔
الیکشن کمیشن کے افسر کے مطابق چیف الیکشن کمشنر راجیو کمار، الیکشن کمشنرز گیانیش کمار اور سکھبیر سنگھ نے جموں و کشمیر کے اپنے دورے میں افسران کو واضح انداز میں کچھ اہم ہدایات دی ہیں۔ انھوں نے واضح لفظوں میں کہا تھا کہ کسی بھی طرح کی احتیاطی کارروائی جانبدارانہ نہیں ہونی چاہئیں۔ حراست میں صرف انہی لوگوں کو لیا جائے جو مجرمانہ پس منظر کے ہیں۔
واضح رہے کہ سابق وزیر اعلیٰ اور پی ڈی پی چیف محبوبہ مفتی نے اس معاملے کو اٹھایا تھا۔ گزشتہ انتخابات میں ووٹنگ سے پہلے سیاسی پارٹیوں کے لیڈران و کارکنان کو احتیاطاً حراست میں لیا گیا تھا۔ اس کے بعد محبوبہ مفتی نے مئی میں لوک سبھا انتخاب کے دوران اس ایشو کو اٹھایا تھا۔ انھوں نے الزام لگایا تھا کہ ان کی پارٹی کے کارکنان اور پولنگ ایجنٹس کو حراست میں لیا گیا تھا۔ اب اس طرح سے کسی پارٹی کے لیڈران و کارکنان کو حراست میں نہ لینے کی ہدایت الیکشن کمیشن نے جاری کر دی ہے۔