دبئی میں اربوں روپوں کا قرض نہ چکاکر ہندوستان لوٹنے والے بی آر شیٹی کیا کمٹہ میں اسپتال قائم کرسکیں گے؟
بھٹکل 22/اپریل (ایس او نیوز) اڈپی سے تعلق رکھنے والے مگر خلیج میں طبی سہولیات کی فراہمی کے ذریعے دنیا کے امیرترین تاجروں میں شمار ہونے والے بی آر شیٹی نے گزشتہ سال ضلع شمالی کینرا کے کمٹہ میں ایک ملٹی اسپیشالیٹی اسپتال قائم کرنے کا اعلان کیا تھا جس سے یہاں کے عوام کی ایک دیرینہ خواہش پوری ہونے کی امید بندھ گئی تھی۔
لیکن حال ہی میں مبینہ طور پر دیوالیہ ہوکر امارات سے ہندوستان پہنچنے والے بی آر شیٹی پر اماراتی بینکوں کوجو اربوں ڈالر کا چونا لگانے کے الزامات سامنے آئے ہیں اور وہ خلیج سے نکلنے کے بعد ہندوستان میں ہی خاموش بیٹھے ہوئے ہیں اس سے ایسا لگتا ہے کہ ضلع شمالی کینرا کے عوام نے ملٹی اسپیشالٹی اسپتال کا جو سپنا دیکھا تھا اب وہ ٹوٹ گیا ہے اور حالات بتارہے ہیں کہ بی آر شیٹی کے لئے اب اس منصوبے پر عمل کرنا کسی صورت ممکن نہیں ہوسکے گا۔
ابوظہبی میں قائم اپنی این ایم سی کمپنی کے ذریعے بی آر شیٹی نے اپنی تجارتی سلطنت قائم کررکھی تھی۔اور ہندوستان میں کئی مقامات پر نئے اسپتال قائم کرنے کے منصوبے بنارہے تھے۔ اس دوران اچانک دو مہینے پہلے وہ ہندوستان لوٹ آئے جس کے کچھ دنوں بعد خلیج کے اخبارات میں شائع رپورٹوں کے مطابق بی آر شیٹی اور کمپنی کے سابق سی ای او پرشانت منگھٹ سمیت 6 پر دھوکہ دہی اور فراڈ کا کیس درج کیا گیا ہے۔ ان پر الزام ہے کہ اپنی کمپنی کی مالی پوزیشن کے تعلق سے غلط اطلاعات دیتے ہوئے اور جھوٹے دستاویزات کی بنیا دپر انہوں نے ابوظہبی کمرشیل بینک سے 3بلین ڈالریعنی تقریباً 6200کروڑ روپے کا قرض حاصل کیا ہے۔ان پر الزام ہے کہ جان بوجھ کر بینک کو دھوکے میں رکھا گیا اور اتنی بھاری مقدار میں قرض حاصل کیاگیا، جس کو ادا کرنے کے لئے کمپنی کی پوزیشن کمزور ہے۔
اس لئے اب نہیں لگتا کہ کروڑ پتی سے دیوالیہ ہوجانے والے بی آر شیٹی کے لئے کمٹہ کے میرزان میں کوئی اسپتال قائم کرنا ممکن ہوسکے گا۔