کرونا وائرس: دبئی میں لاک ڈاؤن کے دوران میں شادیاں اور طلاقیں تاحکم ثانی معطل
دبئی،8؍اپریل (ایس او نیوز؍ایجنسی) دنیا کے ہزاروں شہروں میں کرونا وائرس کو پھیلنے سے روکنے کے لیے اس وقت لاک ڈاؤن جاری ہے۔اس کے دوران میں لوگوں کے باہمی تعلقات ٹوٹ رہے ہیں یا مضبوط ہورہے ہیں۔خصوصاً گھروں میں رہنے کی وجہ سے خاندانوں کے افراد کو آپس میں مل بیٹھ کر خوب گپ شپ کا موقع مل رہا ہے۔
لیکن دبئی نے کرونا وائرس کو پھیلنے سے روکنے کے لیے تاحکم ثانی شادیوں اور طلاقوں کو معطل کردیا ہے تاکہ لوگوں کو زیادہ تعداد میں آپس میں مل بیٹھنے موقع ملے اور نہ وہ اس مہلک وَبا کو پھیلنے کا سبب بنیں۔
دبئی کے محکمہ انصاف نے بدھ کے روز کہا ہے کہ یہ فیصلہ کرونا وائرس کو پھیلنے سے روکنے کے لیے کیا گیا ہے۔
عائلی عدالت کے جج جسٹس خالد الحوسنی نے محکمہ انصاف کی ویب گاہ پر ایک بیان میں کہا ہے کہ جو جوڑے شادی کے تمام تقاضوں کو پورا کرچکے ہیں، انھیں بھی شادی کی تقریبات منظم نہیں کرنی چاہییں۔ حتیٰ کہ اپنے قریبی عزیز واقارب کو بھی کسی ضیافت میں مدعو نہیں کرنا چاہیے۔
دریں اثناء متحدہ عرب امارات کی وزارتِ صحت نے گذشتہ 24 گھنٹے میں کرونا وائرس کے 300 نئے کیسوں کی تصدیق کی ہے۔ملک میں اب اس مہلک وائرس سے متاثرہ افراد کی تعداد 2659 ہوگئی ہے جبکہ حکام نے 12 اموات کی تصدیق کی ہے اور 186 افراد صحت یاب ہو چکے ہیں۔
یو اے ای کی حکومت نے ہفتے کے روز ملک میں جاری صفائی پروگرام کو تاحکم ثانی جاری رکھنے کا اعلان کیا تھا جبکہ دبئی نے کرونا وائرس کو پھیلنے سےروکنے کے لیے تجارتی سرگرمیوں میں جاری عارضی تعطل میں 18 اپریل تک توسیع کردی تھی۔
دبئی حکومت نے کرونا وائرس کو پھیلنے سے روکنے کے لیے گذشتہ ماہ سے امارت میں تمام تجارتی سرگرمیاں معطل کررکھی ہیں۔صرف اشیائے ضروریہ اور ادویہ فروخت کرنے والی سپر مارکیٹیں اور دواخانے کھلے ہیں جبکہ بار ،مال اور تجارتی سرگرمیوں کو جبراً بند کرادیا گیا تھا۔
دبئی نے چار اپریل کو رات آٹھ بجے سے دوہفتے کے لاک ڈاؤن کا اعلان کیا تھا۔ اس امارت میں کرونا وائرس سے بچاؤ کے لیے ملک گیر قومی صفائی پروگرام کے دوران میں 24 گھنٹے کا کرفیو نافذ ہے اورلوگوں کی آزادانہ نقل وحرکت پر پابندی عاید ہے۔