منگلورو ایئر پورٹ پر ایئر انڈیا ایکسپریس طیارے کی اسکیڈنگ۔ ڈی جی سی اے نے کیا پائلٹ کا لائسنس 1سال کے لئے معطل

Source: S.O. News Service | By Shahid Mukhtesar | Published on 24th July 2019, 1:37 PM | ساحلی خبریں |

منگلورو24/جولائی (ایس اونیوز)منگلورو انٹرنیشنل ایئر پورٹ پر30جون کو دبئی سے آنے والا ایئر انڈیا ایکسپریس طیارہ لینڈنگ کے وقت رن وے سے پھسل گیا تھا اس واقعے کی تحقیقات کے بعد ڈائریکٹوریٹ جنرل آف سوِل ایوی ایشن (ڈی جی سی اے) نے مذکورہ طیارے کے پائلٹ کیپٹین پروین تومرام کے لائسنس کو ایک سال کے لئے معطل کردیا ہے۔

یاد رہے کہ فلائٹ IX-384کی جب منگلورو ایئر پورٹ پر لینڈنگ ہوئی تو ٹیکسی وے پر جاتے ہوئے طیارہ اپنے مقررہ راستے سے پھسل کر دوسری طرف نکل گیا تھا۔خوش قسمتی سے طیارے کے ٹائر اطراف میں موجودکیچڑ میں دھنس گئے جس کی وجہ سے طیارہ کھائی میں گرنے سے بچ گیا۔ ورنہ ایک زبردست المیہ رونما ہوسکتا تھا۔30جون کو ہونے والی اساسکیڈنگ کے ساتھ ہی لوگوں کے  ذہنوں میں 2010 اسی ایئر پورٹ پرپائلٹ کی ذراسی کوتاہی پیش آئے ہوئے خوفناک حادثے کی یادیں تازہ ہوگئی تھیں جس میں 158جانیں تلف ہوئی تھیں۔اُس حادثے کے تعلق سے تحقیقاتی عدالت نے فیصلہ سنایاتھا کہ لینڈنگ کے منع کرنے اور ہوا میں ہی چکر لگانے کی ہدایات کے باوجود پائلٹ نے طیارے کورن وے پر اتنی دور اتارا تھا کہ طیارے کو دوڑتے ہوئے آگے بڑھ کر رکنے کے لئے صرف 2800فٹ کی جگہ رن وے پر موجود تھی جس کے نتیجے میں طیارہ رن وے سے گزرکر کھائی میں جاگرا اور ایک ناقابل تلافی المیے کاسبب بن گیا۔
    
ڈی جی سی اے کی تحقیقات میں یہ بات سامنے آئی ہے کہ رن پر اترنے کے وقت طیارے کی رفتار بہت زیادہ تھی اور پائلٹ نے مقررہ مقام سے  900 میٹر دور جاکر زمین کو چھوا تھا، جس کی وجہ سے طیارہ بے قابو ہوگیا اور رن وے سے ہٹ گیا۔طیارے کے ٹائر کیچڑ میں پھنسنے سے معجزاتی طور پر مسافرتو بچ گئے مگر طیارے کوبڑی حد تک نقصان پہنچا ہے۔ ڈی جی سی اے کے ذرائع کے مطابق پائلٹ پروین تومرام کا لائسنس حادثے کی تاریخ سے ایک سال کے لئے معطل ہوسکتا ہے۔

ایک نظر اس پر بھی

منگلورو سائی مندر کے پاس بی جے پی کی تشہیر - بھکتوں نے جتایا اعتراض

منگلورو کے اوروا میں چیلمبی سائی مندر کے پاس رام نومی کے موقع پر جب بی جے پی والوں نے پارلیمانی انتخاب کی تشہیر شروع کی تو وہاں پر موجود سیکڑوں بھکتوں نے اس کے خلاف آواز اٹھائی جس کے بعد بی جے پی اور کانگریسی کارکنان کے علاوہ عام بھکتوں کے درمیان زبانی جھڑپ ہوئی