کرناٹک گزشتہ18سال میں 14برس قحط کا شکار مرکزی حکومت امدادی رقم جاری کرنے میں ٹال مٹول کررہی ہے: دیش پانڈے
بنگلورو2 مارچ(ایس او نیوز) ملک بھر میں 24اضلاع کو قحط زدہ قرار دیا گیا ہے،ان میں سے16اضلاع کرناٹک میں ہیں، کرناٹک گزشتہ18سال میں جملہ 14سال بھیانک خشک سالی سے دوچار رہا ہے ۔ اس لئے مرکزی حکومت کوچاہئے کہ وہ کرناٹک کیلئے اضافی امداد منظور کرے ۔ یہ مطالبہ ریاستی وزیر برائے محصولات آر وی دیش پانڈے نے کیا ۔ بروز جمعہ ودھان سودھا میں ریاستی خشک سالی کاجائزہ لینے مرکزی زرعی وزارت کے جوائنٹ سکریٹری ڈاکٹر ابھی لاکھ لکھی کی زیر قیادت آئے ہوئے وفد کے ساتھ اجلاس کے بعد انہوں نے کہا کہ قحط سالی سے نپٹنے اور راحت کاری کیلئے اضافی مالی امداد فراہم کی جائے ۔انہوں نے مزیدکہا کہ مانسون ، بعد از مانسون اور سیلاب سے جملہ 31.757 کروڑ روپئے کا نقصان ہوا ہے۔ جس سے ریاست اقتصادی بحران سے دو چار ہوگئی ہے۔ ریاست کے 176تعلقہ جات میں سے 156تعلقہ جات کوقحط زدہ قرار دیا گیاہے ۔ قحط سے 11.384کروڑ روپئے کانقصان ہوا ہے۔ مرکزی حکومت کے رہنما خطوط کے مطابق 2.064کروڑ روپئے راحت کاری کے تحت مالی امداد فراہم کیاجانا چاہئے تھا۔ لیکن مرکزی حکومت نے صرف949کروڑ روپئے جاری کرنے کا اعلان کیا ہوا ہے ۔ اوراب تک اعلان کردہ رقم میں سے ایک پیسہ بھی جاری نہیں کیا گیا۔
پابندی ختم: قحط زدہ علاقوں کو واٹر ٹینکر کے ذریعہ پانی سربراہی کیلئے عائد 90دنوں کی پابندی میں نرمی لائی گئی ہے۔ جون کے اختتام تک واٹر ٹینکر کے ذریعہ پانی کی سربراہی کی ہدایت دی گئی ہے۔ انہوں نے مزید کہا کہ ڈپٹی کمشنرز کے کھاتہ میں647کروڑ روپئے رقم ہے۔ یہ رقم راحت کاری کاموں میں استعمال میں لائی جائے ۔ انہوں نے مزید کہا کہ مویشیوں کو گھاس پانی فراہم کرنے کیلئے اقدامات کئے گئے ہیں ۔ اس کے علاوہ عوام کونقل مکانی سے روکنے کے مقصد کے تحت ادیوگ کھاتری منصوبہ کے تحت روز گارفراہم کرنے کا اقدام کیاگیا ہے۔اس منصوبہ کے تحت 10کروڑ روز گار کے ایام تخلیق کئے گئے ہیں۔ دیش پانڈے نے کہا کہ ادیوگ کھاتری منصوبہ کے تحت مرکزی حکومت کی جانب سے ریاستی قلی مزدوروں کودی جانے والی مزدوری کی رقم ریاستی حکومت نے ادا کیا ہے۔ اس کیلئے حال ہی میں 500کروڑ روپئے منظور کئے گئے ہیں ۔ اس طرح ریاستی حکومت نے مرکزی حکومت کو قرضہ دیا ہے ۔قحط سالی کا جائزہ لینے آئی مرکزی ٹیم کے ساتھ اجلاس ہونے کے بعد کابینہ کی سب کمیٹی کے صدر دیش پانڈے کی زیر قیادت اجلاس چلایا گیا ہے جس میں دیہی ترقیات کے وزیرکرشنابائرے گوڈا ،مویشی پالن کے وزیر وینکٹ راؤ ناڈ گوڈا ،چیف سکریٹری وجئے بھاسکر ، سینئر افسر ایل کے عتیق ، گنگا راؤ بڑیریا شریک رہے۔