انکولہ 18/نومبر (ایس او نیوز) اگر آپ کسی بڑی سواری پر سفر کررہے ہیں تو ہوشیار، آپ کی سواری اوپر سے گذرتی ہوئی الیکٹرک وائر کو چھوسکتی ہے جس کے نتیجے میں جان سے ہاتھ دھو نا یقینی ہے۔ جی ہاں، ایسا ممکن ہے کیونکہ اتوار کو ہبلی انکولہ نیشنل ہائی وے پر اس طرح کا حادثہ پیش آچکا ہے جس میں لاری ڈرائیو کی موقع پر ہی موت واقع ہوچکی ہے۔
ہبلی۔ انکولہ نیشنل ہائی وے پر پیش آئے اندوہناک حادثے میں لاری ڈرائیور اُس وقت الیکٹرک شاک لگنے سے ہلاک ہوگیا جب اُس کی لاری ہائی وے سے گذرنے کے دوران اچانک ایک الیکٹرک کیبل سے چھوگئی جس میں سے 11 کلو واٹ بجلی دوڑ رہی تھی۔
ذرائع سے ملی اطلاع کے مطابق مہاراشٹرا سے دو پہیوں والی سواریوں کو لاد کر کینٹر ٹرک مینگلور کی طرف جارہی تھی کہ انکولہ نیشنل ہائی وے پر یہ حادثہ پیش آیا۔ سمجھا جارہا ہے کہ مخالف سمت سے کسی سواری کو اوورٹیک کرکے آنے والی سواری کو جگہ دینے کے لئے غالباً کینٹر ٹرک ڈرائیور نے اپنی گاڑی کو سڑک کنارے لے گیا ہوگا، مگر دوسری سواری کو بچانے کی کوشش میں کینٹر ڈرائیور نے اس طرف دھیان نہیں دیا کہ سڑک سے نیچے اُترنے کی صورت میں اس کی سواری کا اوپری حصہ کسی الیکٹرک وائر کو چھو سکتا ہے۔
جی ہاں، یہ عام بات ہے کہ بجلی کے کھمبے سڑک کنارے پر لگے ہوتے ہیں، جیسے ہی کینٹر سڑک سے نیچے اُتری، ایک کھمبے سے دوسرے کھمبے کی طرف جاتی الیکٹرک وائر کو کینٹر کا اوپری حصہ چھوگیا۔ الیکٹرک وائر کو چھوتے ہی ٹرک کے انجن میں آگ لگ گئی، جسے دیکھ کر ڈرائیور نے نیچے اُترنے کی کوشش کی، مگر اُترنے کے لئے غالباً جس ہینڈ ل کو پکڑا، وہ بھی لوہے کا تھا اس طرح ڈرائیور کو الیکٹرک شاک لگ گیا اور وہ خود آگ کی لپیٹ میں آگیا۔
قریب سے گذرنے والے لوگ اس ڈر سے اُسے بچانے کی کوشش نہیں کی کیونکہ اُسے چھونے کی صورت میں اُن کو بھی الیکٹرک شاک لگتا، اس لئے لوگوں نے اس دوران ڈرائیور کو بچانے کی ترکیب سوچنے کے بجائے موبائل سے وڈیو نکالنے میں مصروف ہوگئے۔کچھ دیر بعد بعض لوگوں نے ہمت کرکے رسی کی مدد سے ڈرائیور کو کھینچ کر لاری سے الگ کیا، مگر اُس وقت تک ڈرائیور ہلاک ہوچکا تھا۔