محمد بن سلمان کا خواب اور سعودی عرب پر منڈلاتے ہوئے خطرات

Source: S.O. News Service | Published on 15th March 2020, 7:29 PM | خلیجی خبریں |

ریاض،15؍مارچ(ایس او نیوز؍ایجنسی) اگر سعودی عرب میں ابھی تک موجود تخت نشینی کے قوانین کی بات کی جائے تو ولی عہد محمد بن سلمان کو بادشاہ بننے کی اجازت نہیں ہو سکتی۔ اس حوالے سے دو قانون اہم ہیں، ایک اصول سینیئر ہونا ہے، دوسرا اصول السعود خاندان کی کونسل کا اتفاق ہے۔ چونتیس سالہ ولی عہد ہر حال میں اپنے چوراسی سالہ والد سلمان بن عبدالعزیز السعود کی جگہ بادشاہ بننا چاہتے ہیں۔ اس کے لیے وہ سعودی تخت نشینی کے دونوں قوانین کی خلاف ورزی کر رہے ہیں اور ساتھ ہی ساتھ پورے سعودی عرب کا استحکام داؤ پر لگا رہے ہیں۔

اگر محمد بن سلمان اپنی منزل اور مقصد حاصل کرنا چاہتے ہیں، جیسا کہ نظر بھی آ رہا ہے، تو انہیں ہر اُس شخص کو راستے سے ہٹانا ہو گا، جو 'سینیارٹی‘ کے اصول کے مطابق تخت اور تاج کا زیادہ مستحق ہے۔ انہیں السعود خاندان کے ہر اُس شخص کے خلاف کارروائی کرنا ہو گی، جو ان کے سامنے کھڑا ہو گا۔ خاندانی کونسل سن دو ہزار سات میں اس وقت کے شاہ عبداللہ نے قائم کی تھی تاکہ کسی بادشاہ کے انتقال کے بعد اقتدار کی منتقلی پرامن طریقے سے ہو سکے۔

محمد بن سلمان سعودی عرب کا شاہ بننے کے لیے تنازعات سے گریز بھی نہیں کرتے۔ سن دو ہزار سترہ میں انہوں نے اُس وقت کے ولی عہد محمد بن نایف کو نہ صرف معزول کیا بلکہ انہیں نظر بند بھی کر دیا تھا۔ نومبر دو ہزار سترہ میں انہوں نے بدعنوانی کے پردے کے پیچھے متعدد کاروباری شخصیات، جن میں کئی شہزادے بھی شامل تھے، کو ایک ہوٹل میں بند کر دیا تھا۔ اور اکتوبر دو ہزار اٹھارہ میں ان کے ناقد صحافی جمال خاشقجی کو استنبول میں واقع سعودی قونصل خانے میں قتل کر دیا گیا تھا۔

ابھی تک محمد بن سلمان سب کچھ بلا خوف و خطر کرتے آئے ہیں۔ وائٹ ہاؤس میں ان کے خاص دوست ڈونلڈ ٹرمپ ہیں، جو ان کے ہر کام کو تسلیم کرتے آئے ہیں۔

ایک ہفتہ قبل محمدبن سلمان نے دوبارہ کارروائی کی ہے۔ ڈیمینشیا میں مبتلا ان کے والد اور بادشاہ کی صحت مزید خراب ہو گئی ہے۔ دوسری جانب ابھی تک یہ بھی واضح نہیں ہے کہ آیا نومبر میں ٹرمپ دوبارہ انتخابات جیت پائیں گے۔ دریں اثناء محمد بن سلمان کے سب سے بڑے حریف شہزادہ احمد نے گزشتہ ماہ بیعت کرنے سے انکار کر دیا تھا۔ پرنس احمد، شاہ سلمان کے چھوٹے بھائی ہیں اور خاندانی کونسل کے اہم رکن بھی ہیں۔ پرنس احمد کے مطابق السعود خاندان کے قوانین کے مطابق تخت اور آئندہ بادشاہت کے جائز وارث وہ ہیں۔

السعود خاندان میں ولی عہد محمد بن سلمان کے سب سے بڑے نقاد بھی پرنس احمد ہی ہیں۔ وہ خاندانی کونسل کے ان تین افراد میں شامل تھے، جنہوں نے محمد بن سلمان کے ولی عہد بننے کے خلاف ووٹ دیا تھا۔ وہ عوامی سطح پر بھی محمد بن سلمان کی سیاست پر تنقید کرتے نظر آتے ہیں۔ انہیں یقین تھا کہ السعود خاندان میں انہیں استثنیٰ حاصل ہے۔ لیکن محمد بن سلمان نے نہ صرف انہیں بلکہ کئی دیگر شہزادوں کو بھی گرفتار کر لیا ہے۔

مملکت سعودی عرب کی تاریخ میں غیرمعمولی اقدام نے ہمیشہ دو مقاصد انجام دیے ہیں۔ ایک ممکنہ حریفوں کو دیوار سے لگا دیا گیا اور دوسرا شاہی خاندان کی تمام شاخوں کو سخت ترین پیغام پہنچایا گیا۔ اب سعود خاندان کی کونسل میں ولی عہد محمد بن سلمان کی مخالفت کم ہو گی۔ ہر کسی کو محمد بن سلمان کی وفاداری کا حلف اٹھانا ہو گا اور ان کے ہاتھ اس قدر طاقتور ہو جائیں گے، جس کی ماضی قریب میں مثال نہیں ملتی۔ چونکہ فوج، قومی محافظ دستے اور خفیہ ادارہ بھی ان کے ماتحت ہو گا، لہذا ان کی اجازت کے بغیر کسی شہزادے کو کوئی طاقت نہیں مل سکے گی۔

محمد بن سلمان نے پچھلے پانچ برسوں میں اپنی طاقت میں مسلسل توسیع کرتے ہوئے اپنی ایک منقسم تصویر بنائی ہے۔ ایک طبقے کے لیے وہ جدت پسند ہیں، جو قدامت پرستوں کی بنائی ہوئی مذہبی بیڑیوں کو اتارتے ہوئے ثقافتی اصلاحات کے ذریعے خواتین اور نوجوانوں کو زیادہ سے زیادہ آزادی فراہم کر رہے ہیں۔ دوسرے طبقے کے لیے وہ اپنے ناقدین اور انسانی حقوق کے کارکنوں کو جیل کی سلاخوں کے پیچھے بھیج رہے ہیں۔ تاہم ان کا 'وژن 2030‘ اس وقت تک کامیاب نہیں ہو گا، جب تک انہیں اکثریتی عوام کی حمایت حاصل نہیں ہوگی۔

اگر اصلاحات کی ٹرین پٹڑی پر نہیں آتی اور طویل المدتی بنیادوں پر تیل کی قیمتیں کم رہتی ہیں تو یہ صورت حال خود محمد بن سلمان کے لیے تباہ کن ثابت ہو گی۔ بالکل انہی شہزادوں کی طرح، جنہیں وہ خود راستے سے ہٹا چکے ہیں۔

ایک نظر اس پر بھی

بھٹکل کا کھلاڑی ابوظبی انڈر۔16 کرکٹ ٹیم میں منتخب؛

بھٹکل کے معروف اور مایہ ناز بلے بازاور کوسموس اسپورٹس سینٹر کے سابق کپتان ارشد گنگاولی کے فرزند ارمان گنگاولی کو ابوظبی انڈر۔ 16 کرکٹ ٹیم میں شامل کیا گیا ہے جو جلد منعقد ہونے والے انڈر 16  ایمریٹس کرکٹ ٹورنامنٹ میں اپنے کھیل کا مظاہرہ کریں گے۔

ووٹنگ کے لئے خلیجی ممالک سے لوٹ آئے تیس ہزار سے زائد ملیالیس ؛ گلف کی مختلف جماعتوں پر لگی ہیں بھٹکل اور اُترکنڑا کے ووٹروں کی نگاہیں

ملک میں لوک سبھا کے  دوسرے مرحلہ  کے  انتخابات  جمعہ  26 اپریل کو ہونے والے ہیں ، جس میں  پڑوسی ضلع اُڈپی، مینگلور اور پڑوسی ریاست کیرالہ شامل ہیں۔ مگر اس بار  مودی حکومت سے ناراض   اور ملک میں جمہوری کو اقدار کو باقی رکھنے کے مقصد سے  کیرالہ کے تیس ہزار افراد صرف ووٹنگ کےلئے ...

قطر میں بھٹکل مسلم جماعت کی خوبصورت عید ملن تقریب

بھٹکل مسلم جماعت کی طرف سے حسب سابق۲ شوال  مطابق ١١ اپریل  بروز جمعرات قطر کے مختلف علاقوں میں رہائش پذیر بھٹکلی احباب کے لئے عید ملن کے نام سے ایک گیٹ ٹوگیدر تقریب کا اہتمام کیا گیا جس میں بچوں نے اپنی گوناگو صلاحیتوں کا مظاہرہ پیش کرتے ہوئے شریک حاضرین سے داد و تحسین حاصل ...

متحدہ عرب امارات میں شدید بارش؛ نظام زندگی مفلوج، عمان میں 18 افراد جاں بحق

  متحدہ عرب امارات (یو اے ای) اور اس کے گردونواح میں منگل کو طوفانی بارش ہوئی۔ صورتحال ایسی ہو گئی کہ متحدہ عرب امارات میں ہر طرف پانی ہی پانی نظر آیا۔ سیلاب کے باعث کئی شہر جام ہو گئے۔ وہیں، پڑوسی ملک عمان میں شدید بارشوں سے آنے والے سیلاب کے باعث 18 افراد ہلاک ہو چکے ہیں۔

عمان میں سیلاب سے تباہی، 13 افراد جاں بحق، لاپتہ لوگوں کی تلاش جاری

مشرق وسطیٰ کے شہر عمان میں اس وقت سیلاب نے زبردست تباہی مچا رکھی ہے۔ اتوار سے ہی عمان میں سیلاب کا قہر دیکھنے کو مل رہا ہے اور پیر کے روز بھی موسلادھار بارش کی خبریں سامنے آ رہی ہیں۔ موصولہ اطلاع کے مطابق اب تک اس سیلاب نے 13 لوگوں کی جان لے لی ہے اور کئی دیگر لاپتہ ہیں جن کی تلاش ...

سعودی عربیہ میں روڈ ایکسڈینٹ کے کیس میں پھنسا ہے بھٹکل کا ایک نوجوان؛ بھٹکل کمیونٹی جدہ اور بھٹکل مسلم خلیج کونسل سے مدد کی اپیل

  بھٹکل بیلنی کا ایک  28 سالہ نوجوان محمد خالد ابن محمد جعفر گذشتہ چار سال سے   سعودی عربیہ کے   تيماء  میں معمولی  روڈ ایکسیڈنٹ کے   ایک کیس میں بری طرح پھنس گیا ہے اور عدالت نے اُس پر 34500 ریال (قریب سات لاکھ ہندوستانی رقم ) کا جرمانہ عائد کیا ہے۔ نوجوان کا کہنا ہے کہ اُس کی ...