منموہن کی راجیہ سبھا رکنیت ختم-راجستھان سے ایوان بالا بھیجنے کی تیاری
نئی دہلی،15؍جون(ایس او نیوز؍ایجنسی) سابق وزیر اعظم منموہن سنگھ کی جمعہ کو راجیہ سبھا کی رکنیت کی مدت ختم ہو گئی- وہ آسام سے مسلسل پانچویں مرتبہ راجیہ سبھا رکن بنے تھے-15 جون2013 کے لحاظ سے 6سال کی مدت مکمل ہونے کے بعد فی الحال ان کے پارلیمانی سیاسی کیئریرپر بریک لگ گیا ہے- آسام میں زیادہ ممبر اسمبلی نہ ہونے کے سبب کانگریس اس حیثیت میں نہیں رہی کہ انہیں دوبارہ راجیہ سبھا بھیج سکے-آسام میں خالی ہوئی دو راجیہ سبھا سیٹوں پر اسی سال مئی میں انتخابات ہوئے تھے، جس میں حکمراں بی جے پی کی قیادت والااین ڈی اے اپنے امیدوار جتانے میں کامیاب رہا- اس میں منموہن سنگھ کی بھی سیٹ شامل رہی- آسام کی دوراجیہ سبھاسیٹوں میں ایک بی جے پی اور دوسری نشست ساتھی آسام گن پریشد (اگپ) کے کھاتے میں گئی-کانگریس ذرائع بتارہے ہیں کہ ابھی یہ نہیں مان لینا چاہئے کہ منموہن سنگھ کا پارلیمانی کیریئرختم ہو گیا-آئندہ وقت میں راجیہ سبھا انتخابات کاموقع آنے پر پارٹی انہیں کسی ایسی ریاست سے اعلیٰ ایوان میں بھیج سکتی ہے، جہاں پارٹی کے ممبران اسمبلی کی تعداد کافی ہو-اگرچہ اس کے لیے ڈاکٹر منموہن سنگھ کو انتظار کرنا پڑے گا-منموہن سنگھ کی مدت ایسے وقت پر ختم ہوئی ہے، جبکہ تین دن بعدہی 17 جون سے پارلیمنٹ کا بجٹ سیشن شروع ہونے جا رہا ہے- ایسے میں منموہن سنگھ پارلیمنٹ میں تقریر نہیں کر پائیں گے-منموہن سنگھ کے بیانات کو آج بھی میڈیاسنجیدگی سے لیتا ہے-راجستھان میں پارٹی اقتدار میں ہے- ایسے میں کانگریس انہیں 2020 میں راجستھان یا دیگر کسی ریاست سے راجیہ سبھا بھیجنے کی کوشش کرے گی، جہاں سے جیت پکی ہو گی-