واٹس ایپ سے خوفزدہ ہیں تو فون سے ایپ کوڈیلیٹ کردیں: ہائی کورٹ
نئی دہلی،19؍جنوری(آئی این ایس انڈیا) پیر کو دہلی ہائی کورٹ میں واٹس ایپ کی نئی رازداری کی پالیسی کو چیلنج کرنے والی درخواست کی سماعت ہوئی۔ درخواست گزارایڈووکیٹ منوہر لال نے بتایاہے کہ انہوں نے اس بارے میں مرکزی حکومت کو خط لکھا ہے لیکن کوئی جواب نہیں ملا۔
درخواست گزار نے کہاہے کہ اس سلسلے میں کچھ قانون ہونا چاہیے۔ جب عدالت نے پوچھا کہ کون سا ڈیٹا خطرے میں ہے تو لال نے کہاہے کہ سب کچھ۔ جب لال نے کہاہے کہ واٹس ایپ ان کے طرز عمل کا تجزیہ کرتا ہے تو جسٹس سنجیو سچدیواکی بنچ نے کہا ہے کہ سبھی سوشل میڈیا پلیٹ فارم یہ کام کرتے ہیں۔
انھوں نے درخواست گزار سے کہاکہ میں آپ کا مسئلہ نہیں سمجھتاہوں۔ اگر آپ کو لگتا ہے کہ واٹس ایپ آپ کے ڈیٹا کی حفاظت نہیں کرے گا تو اسے ڈیلیٹ کردیں۔عدالت نے درخواست گزار سے پوچھاہے کہ کیا آپ گوگل میپس استعمال کرتے ہیں؟ جب جواب ہاں میں تھا تو عدالت نے کہاہے کہ گوگل میپس ڈیٹا کو بھی شیئر کرتا ہے۔سینئرایڈووکیٹ کپل سبل واٹس ایپ پر اور مکل روہتگی فیس بک کے موضوع پر نمودار ہوئے۔ روہتگی نے کہاہے کہ نجی چیٹس مکمل طور پر خفیہ ہیں ، وہ تبدیلیاں بزنس کے لیے ہوئی ہیں۔