امریکہ: ٹرمپ اور کملا ہیرس کے مابین پہلے صدارتی مباحثے میں غزہ کا مسئلہ زیر بحث رہا
واشنگٹن، 11/ستمبر (ایس او نیوز /ایجنسی) منگل کو امریکہ میں پہلے صدارتی مباحثے کے دوران، ڈونالڈ ٹرمپ نے نائب صدر کملا ہیرس پر اسرائیل مخالف نظریات رکھنے کا الزام عائد کیا۔ اس پر ردعمل دیتے ہوئے، کملا ہیرس نے وضاحت کی کہ انہوں نے اپنی پوری زندگی میں اسرائیل کی حمایت کی ہے۔ جب انہوں نے ڈونالڈ ٹرمپ سے سوال کیا کہ وہ غزہ کی جنگ کے خاتمے کے لیے کیا اقدامات کریں گے، تو ٹرمپ نے اپنے پچھلے موقف کو دہرایا کہ اگر وہ صدر ہوتے تو غزہ کی جنگ کبھی شروع نہ ہوتی۔ ٹرمپ نے مزید کہا کہ "کملا ہیرس اسرائیل سے نفرت کرتی ہیں، اور اگر وہ صدر منتخب ہوئیں تو دو سالوں میں اسرائیل کا وجود ہی ختم ہو جائے گا۔" انہوں نے یہ بھی دعویٰ کیا کہ جب نیتن یاہو نے کانگریس سے خطاب کیا، تو کملا ہیرس نے ان سے ملاقات نہیں کی تھی۔
ٹرمپ نے مزید کہا کہ کملا ہیرس عرب آبادی سے بھی نفرت کرتی ہیں، وہ سارا علاقہ ختم کر دیں گی، عرب اور اسرائیل بھی ختم ہو جائیں گے۔جس کے جواب میں ہیرس نے کہا کہ یہ قطعی غلط ہے۔میرا پورا سیاسی سفر اسرائیل اور اسرائیلی عوام کی حمایت میں صرف ہوا ہے۔ اسرائیل کو اپنے دفاع کاپورا حق ہے، چاہے وہ ایران ہو یا ان کی حمایت یافتہ تنظیمیں۔ لیکن یہ کس طرح ہو یہ سوال اہمیت رکھتا ہے۔یہ بھی حقیقت ہے کہ بیشمار فلسطینی بچے عورتیں جاں بحق ہوئی ہیں۔ہم سب چاہتے ہیں کہ یہ جنگ ختم ہو، یہ وجہ ہے کہ ہم ایک معاہدہ چاہتے ہیں ، تاکہ یرغمالوں کی رہائی ہو۔ ہم اس کیلئے بلا توقف کوشش کرتے رہیں گے۔آخر میں انہوں نے اپنا نظریہ بیان کرتے ہوئے کہا کہ پائدار امن کیلئے دو ریاستی حل ہی واحد راستہ ہے۔