بھٹکل 5/جون (ایس او نیوز) تعلقہ کے مُنڈلی میں ایک پاگل کُتے کے حملے میں ایک عمر رسیدہ خاتون زخموں کی تاب نہ لاکر آج چل بسی جبکہ اُسی کتے کے حملے میں تین دیگر لوگ زخمی بھی ہوئے ہیں جن میں دو کو شدید چوٹیں آئی ہیں۔
بتایا گیا ہے کہ کل منگل رات کو جٹما کوپّیا دیواڑیگا (90) استنجاء کے لئے گھر سے باہر نکلی تھی کہ اچانک ایک کتے نے حملہ کردیا اور اس کے چہرے کو اس بری طرح نوچ کھایا کہ چہرے کی حالت دیکھنے لائق نہیں تھی۔ کتے نے جیسے ہی حملہ کیا، بوڑھی خاتون نے شدید مزاحمت کی اور کتے کو الگ کرنے کی کوشش کی، مگر کتے نے منہ کو کاٹنے کے ساتھ ساتھ چہرے کے بڑے حصے کو ہی کھینچ کر الگ کرلیا، خاتون اُسی وقت نیچے گرپڑی، مگر کتے نے پیچھا نہیں چھوڑا، فوری طور پر آس پاس کے لوگ مدد کو پہنچ گئے اور کتے کو مار کر بھگادیا۔ جٹمّا کو فوراً بھٹکل سرکاری اسپتال لایا گیا، جہاں بڑی مشکل سے ناک او رمنہ سمیت چہرے کے نکلے ہوئے گوشت کی عارضی طور پر سلائی کی گئی، اس دوران بوڑھی خاتون درد سے بلبلا رہی تھی۔ اسے راتوں رات مینگلور روانہ کیا گیا۔ مگر آج بدھ کی دوپہر کو خبر موصول ہوئی کہ خاتون نے مینگلور اسپتال میں دم توڑ دیا ہے۔
رات کے واقعے کے بعد آج بدھ صبح اُسی کتے نے مزیدتین لوگوں پر حملہ کرنے کی خبر موصول ہوئی ہے جس میں سے کتے نے دو لوگوں کے گوشت کھینچ لئے ہیں ، جبکہ ایک لڑکی پر پنجہ مارتے ہوئے اُسے بھی زخمی کردیا ہے۔ صبح زخمی ہونے والوں کی شناخت منڈلی کے رہنے والے ریتیش دیویداس دیواڑیگا (18) اور سری نواس کوپیّا دیواڑیگا (60) کی حیثیت سے کی گئی ہے۔ دونوں کو بھٹکل سرکاری اسپتال میں ابتدائی طبی امداد فراہم کرنے کے بعد مینگلور روانہ کیا گیا ہے۔ جس لڑکی کو کتے نے پنجہ مار کر زخمی کیا ہے اُس کی شناخت جیوتی کی حیثیت سے کی گئی ہے۔اسے معمولی چوٹ آئی ہے۔
بھٹکل میں ہونے والے چھوٹے چھوٹےحادثات اور واقعات کے بعد بھٹکل اور اطراف کے عوام اس بات پر نہایت تعجب کا اظہار کررہے ہیں کہ پیسوں کی ریل پیل کے ساتھ ساتھ بڑے بڑے سیاسی لیڈران اور وُزراء کے ساتھ اچھے روابطہ ہونے کے باوجود بھٹکل میں صحیح ڈھنگ کا اسپتال نہیں ہے ۔ عوام کی زبانی سناجارہا ہے کہ بڑے بڑے لوگوں کے ساتھ اپنے خوشگوار روابطہ ہونے کی باتیں کرنے والے بھٹکل کے لیڈران اپنے رابطوں کا صحیح استعمال نہیں کررہے ہیں اور بھٹکل میں ایک بڑا اسپتال قائم کرنے میں ناکام ہیں۔ عوام کا کہنا ہے کہ بھٹکل میں کوئی بھی حادثہ پیش آنے کی صورت میں عارضی طور پر ہی مرہم پٹی کرواتے ہیں بعد میں زخمیوں کو کنداپور، اُڈپی، منی پال یا مینگلور لے جانے کی صلاح دے کر اپنا ہاتھ جھاڑ دیتے ہیں۔عوام نے بتایا کہ مُنڈلی میں کتے کے حملے میں آج جو خاتون ہلاک ہوگئی اور دیگر دو شدید زخمی ہوئے، سبھی لوگ بے حد غریب ہیں، اُن کے پاس مینگلور جانے کے لئے بھی پیسے نہیں تھے، عوام سوال کررہے ہیں کہ ایسے حالات میں غریب مریض کہاں جائیں اور کس کے سامنے جاکر فریاد کریں ؟