کیا ہوا کے ذریعے بھی پھیلتا ہے کورونا وائرس؟ میڈیکل جریدہ ’دی لینسٹ‘ رپورٹ میں سنسنی خیز انکشاف
نئی دہلی،18؍اپریل(ایس او نیوز؍ایجنسی) کورونا وائرس کی وبا دنیا کے دیگر ممالک کے ساتھ ہندوستان میں بھی خطرناک صورت حال اختیار کر چکی ہے اور 2 لاکھ سے زیادہ یومیہ کیس رپورٹ ہو رہے ہیں۔ تقریباً ہر ملک نے اس وبا کی روک تھام کیلئے رہنما ہدایات جاری کی ہیں اور عوام سے اس کی پاسداری کی اپیل بھی کی جاتی رہی ہے۔رہنما ہدایات میں ابھی تک یہی کہا جاتا رہا ہے کہ کورونا وائرس ہوا کے ذریعے نہیں پھیلتا لہٰذا اگر کسی متاثرہ شخص کے نزدیک نہیں جائیں گے یا کسی ایسی چیز کو نہیں چھوئیں گے جس پر وائرس موجود ہو تو وائرس نہیں پھیلے گا۔ تاہم، دنیا بھر میں شہرت یافتہ میڈیکل جریدہ ’دی لینسٹ‘ نے ایک رپورٹ میں دعویٰ کیا ہے کہ وائرس کا پھیلاؤ ہوا کے ذریعے بھی ہو رہا ہے اور سکیورٹی پروٹوکول میں تبدیلی کی اشد ضرورت ہے۔یہ رپورٹ انگلینڈ، امریکہ اور کینیڈا کے چھ ماہرین کی جانب سے تیار کی گئی ہے۔ رپورٹ میں کہا گیا ہے کہ سائنسدانوں نے خیال ظاہر کیا تھا کہ ہوا کے ذریعے کورونا وائرس نہیں پھیلتا ، لیکن اس بات کو ثابت کرنے کیلئے مکمل ثبوت نہیں ہیں۔
کورونا وائرس ہوا کے ذریعے پھیلنے کے کچھ شواہد:
- کسی سپر اسپریڈر ایونٹ کے بعد کورونا وائرس بہت تیزی کے ساتھ پھیلتا ہے۔ اس طرح کا پھیلاؤ قطروں کے بجائے ہوا کے ذریعے ہونا زیادہ آسان ہے۔
- ہوٹلوں میں قرنطینہ کے دوران ملحقہ کمروں میں رہ رہے لوگوں کے درمیان وائرس کا پھیلاؤ دیکھا گیا ہے، جبکہ یہ لوگ ایک دوسرے کے کمرے میں نہیں گئے۔
- ماہرین کا دعویٰ ہے کہ تمام کووڈکیسوں میں 33 فیصد سے 59 فیصد معاملوں میں علامات ظاہر نہیں ہو رہے ہیں۔ اس طرح کے انفیکشن کی وجہ ہوا کے ذریعے وائرس کا پھیلاؤ ہو سکتا ہے۔
- وائرس باہر کے بجائے اندر زیادہ پھیل رہا ہے، اندر اگر ہوا کے آنے جانے کیلئے پوری جگہ ہو تو پھر یہ کم پھیل رہا ہے۔
- پی پی ای کٹ استعمال کرنے والے طبی اہلکار بھی وائرس کی زد میں آ رہے ہیں، ایسا غالباً اس لئے ہو رہا ہے کیونکہ ان کٹوں میں ہوا کے ذریعے آنے والے وائرس سے حفاظت کا کوئی طریقہ نہیں ہوتا۔
- ماہرین کا کہنا ہے کہ کورونا وائرس ہوا میں موجود پایا گیا ہے۔ لیب میں وائرس کم از کم 3 گھنٹے تک ہوا میں رہا۔ کورونا کے مریضوں کے کمروں اور کار میں ہوا کے نمونوں میں وائرس پایا گیا ہے۔
- کورونا کے مریضوں والے اسپتالوں کے ایئر فلٹرز اور بلڈنگ ڈکٹس میں وائرس پایا گیا ہے، ایسا صرف ہوا کے ذریعے پھیلنے کی وجہ سے ہی ہو سکتا ہے۔
- ماہرین نے پایا کہ انفیکشن والے پنجروں میں بند جانوروں میں بھی وائرس کی علامات ظاہر ہوئی ہیں، ایسا ہوا کے ذریعے ہی ہوا ہوگا۔
- اگر ماہرین کے نئے دعوے کو ثابت اور قبول کرلیا تو کورونا کے خلاف جنگ کی حکمت عملی کا دنیا بھر میں بہت بڑا اثر پڑ سکتا ہے۔
- اس کی وجہ سے لوگوں کو اپنے گھروں میں بھی شاید ہر وقت ماسک پہننا پڑ سکتا ہے۔