کرناٹک کے چکمنگلور میں خاتون نے ڈاکٹر کاکالر پکڑ کر ماری چپل، پورے اسٹاف نے کیا کام بند، مچا ہنگامہ

Source: S.O. News Service | By I.G. Bhatkali | Published on 11th September 2024, 7:43 AM | ریاستی خبریں |

بنگلورو 11/ستمبر (ایس او نیوز): کرناٹک کے چکمگلورو ضلع کے سرکاری اسپتال میں ایک خاتون نے ایک سینئر ڈاکٹر کا کالر پکڑ کر اسے چپل دے مارا جس کے بعد پورے اسپتال میں کچھ وقت کے لئے ہنگامہ مچ گیا اور سبھی اسٹاف نے کام روک کر پرزور احتجاج کیا۔

واقعہ اس وقت پیش آیا جب خاتون کا چھوٹا بھائی، جو ایک حادثہ میں زخمی تھا، ڈاکٹر وینکٹیش کے زیر علاج تھا۔ ڈاکٹر نے کنسلٹیشن روم میں موجود مریض کے افراد خانہ کو باہر جانے کو کہا، تاکہ علاج میں رکاوٹ نہ ہو۔

بتایا جاتا ہے کہ اس موقع پر خاتون اپنے بھائی کو پانی دینے کے لیے کمرے میں داخل ہوئی تو ڈاکٹر وینکٹیش نے اس کے خلاف مبینہ طور پر نازیبا زبان استعمال کی، جس پر خاتون نے غصے میں آ کر ڈاکٹر کی قمیض کا کالر پکڑ لیا بتایا جاتا ہے کہ خاتون نے ڈاکٹر کی طرف جوتا بھی پھینکا جس کو لے کر اسپتال میں ہنگامہ مچ گیا۔

واقعہ پر فوری طور پر شدید ردعمل ظاہر کرتے ہوئے اسپتال کے عملے نے او پی ڈی (بیرونی مریضوں کے شعبہ) کو بند کر دیا اور احتجاجاً کام روک دیا۔ عملے کا مطالبہ تھا کہ خاتون کے خلاف سخت قانونی کارروائی کی جائے جس نے ڈاکٹر پر حملہ کیا۔ اس دوران اسپتال میں کچھ دیر تک کشیدگی پیدا ہوگئی۔

مختلف ذرائع کے مطابق حملے کے بعد، اسپتال کے سرجن ڈاکٹر موہن نے پولیس سپرنٹنڈنٹ کے دفتر میں جا کر شکایت درج کرائی۔ ڈاکٹر موہن نے شکایت میں اسپتال میں پولیس سیکیورٹی کی کمی کی نشاندہی کی، جس کی وجہ سے یہ ناخوشگوار واقعہ پیش آیا۔ انہوں نے مزید پولیس عہدیداروں کی تعیناتی کا مطالبہ کیا تاکہ مستقبل میں اس قسم کے واقعات سے بچا جا سکے۔ ڈاکٹروں اور اسپتال کے عملے کی حمایت میں بعد میں آٹو ڈرائیورز یونین، کرناٹک رکشنا ویدیکے اور بجرنگ دل بھی احتجاج میں شریک ہوگئیں۔ اور ان تنظیموں نے بھی میڈیکل اسٹاف کے ساتھ مل کر ٹاؤن پولیس اسٹیشن کے سامنے احتجاج کیا اور مطالبہ کیا کہ حملہ کرنے والے افراد کو فوری طور پر گرفتار کیا جائے اور ان کے خلاف قانونی کارروائی کی جائے۔

احتجاج کے دوران اسپتال کی معمول کی سرگرمیاں ٹھپ پڑ گئیں، تاہم پولیس نے احتجاجیوں کو یقین دلایا کہ وہ معاملے کی چھان بین کریں گے اور خاطیوں کے خلاف قانونی کارروائی کی جائے گی۔

ایک نظر اس پر بھی

وقف ترمیمی بل پر گلبرگہ میں کامیاب سمینار ، ایڈوکیٹ جاگیردار اور دیگر سینئر قانون دانوں نے کا خطاب

معروف قانون داں ڈاکٹر مقصود افضل جاگیردار ایڈو کیٹ   کا کہنا ہے کہ موجودہ وقف جائیدادوں کو زمروں میں تقسیم کر کے بہت سارے تنازعات کا حل نکالا جا سکتا ہے۔ ان کا کہنا ہے کہ1970میں وقف سروے کے دوران انعامی لینڈ، مشروط الخدمت، پٹہ لینڈ جیسے کئی زمینات کی زمرہ بندی نہیں کی گئی۔ جس کی ...

گوری لنکیش قتل کے ملزمان ضمانت پر رہا، ہندو تنظیموں نے پھولوں کے ساتھ کیا خیرمقدم

بنگلورو میں صحافی گوری لنکیش کے ملزمان کی رہائی کے بعد اُس وقت تنازعہ پیدا ہوگیا جب ہندوتوا تنظیموں کی جانب سے  ان ملزمان کو پھول کی مالائیں پہنا کر اور شال اوڑھ کر تہنیت کرتے ہوئے استقبال کیا اور ان ملزمان کے لیے مذہبی رسومات کا اہتمام بھی کیا گیا۔ اس دوران، کالیکا دیوی مندر ...

کرناٹک کے 50ویں یومِ تاسیس پر ریاستی حکومت کی اپیل: تعلیمی و کاروباری ادارے کنڑ اپرچم لہرائیں

یکم نومبر کو کرناٹک کا یومِ تاسیس منایا جاتا ہے، اور اس سال ریاست میں 50واں یومِ تاسیس خاص اہمیت کا حامل ہوگا۔ اس موقع پر کانگریس حکومت نے ریاست بھر کے تعلیمی اداروں، کاروباری مراکز اور مختلف تنظیموں سے درخواست کی ہے کہ وہ اس دن کو خاص انداز میں مناتے ہوئے ریاستی اتحاد اور ...

بینگلورو میں جنسی زیادتی کی شکار خاتون کا انکشاف: بی جے پی ایم ایل اے مُنی رتنا نے دو سابق وزرائے اعلیٰ سمیت کئی افسران کو ہنی ٹریپ میں پھنسایا

بی جے پی سے تعلق رکھنے والے کرناٹک کے رکن اسمبلی مُنی رتنا   پر ایک خاتون نے سنگین الزامات عائد کرتے ہوئے دعویٰ کیا ہے کہ انہوں نے دو سابق وزرائے اعلیٰ کو سیاسی فائدے کے لیے ہنی ٹریپ کیا۔ خاتون، جو خود جنسی زیادتی کا شکار ہیں، نے دعویٰ کیا کہ مُنی رتنا   کے پاس خفیہ ویڈیوز ...

وجئے پورہ میں وقف عدالت کے بعد متعلقہ افسران کے ساتھ جائزہ میٹنگ، مزراعی اور وقف جائیدادیں خدا کی امانت : ضمیراحمد خان

مزراعی ہو یا وقف جائیداد، خدا کی ملکیت اور اس کی امانت ہے۔ ہاؤسنگ، اقلیتی بہبود اور اوقاف کے وزیر ضمیر احمد خان نے کہا کہ اس کا تحفظ حکومت اور سماج دونوں کی مشترکہ ذمہ داری ہے۔ وقف عدالت کے سلسلے میں عہدیداروں کے ساتھ میٹنگ کرتے ہوئے انہوں نے کہا کہ مخیر حضرات کی طرف سے کمیونٹی ...