دہلی ہائی کورٹ سے رتل پوری کو نہیں ملی راحت، اگلی سماعت 20 اگست کو
نئی دہلی،14اگست(ایس او نیوز/آئی این ایس انڈیا) دہلی ہائی کورٹ نے رتل پوری کی پیشگی ضمانت عرضی پر سماعت 20 اگست تک لئے ٹال دی ہے۔کورٹ نے ای ڈی سے کیس میں جواب داخل کرنے کو کہا ہے۔بتا دیں کہ وی وی آئی پی چوپر آگسٹا ویسٹ لینڈ ڈیل گھوٹالے سے منسلک منی لانڈرنگ معاملے میں کاروباری اور مدھیہ پردیش کے وزیر اعلی کمل ناتھ کے بھانجے رتل پوری کی پیشگی ضمانت کی درخواست خصوصی عدالت نے مسترد کر دی تھی، جس کے بعد انہوں نے دہلی ہائی کورٹ کا دروازہ کھٹکھٹایا تھا،اگرچہ دہلی ہائی کورٹ سے بھی انہیں راحت نہیں ملی ہے۔6 اگست کو راج ایونیو کورٹ نے رتل پوری کی پیشگی ضمانت کی درخواست مسترد کر دی تھی۔ہائی کورٹ میں پوری کی طرف سے پیش وکیل ابھیشیک منو سنگھوی اور وجے اگروال نے کہا کہ رتل پوری ہمیشہ تحقیقات میں تعاون کر رہے ہیں۔اب تک 25 سے زیادہ بار ای ڈی کے بلانے پر پوچھ گچھ کے لئے جا چکے ہیں۔100 سے زیادہ گھنٹے ان سے پوچھ گچھ ہو چکی ہے۔پی ایم ایل اے کے سیکشن 50 میں 107 صفحے کا بیان وہ درج کروا چکے ہیں،پھر بھی ای ڈی انہیں حراست میں لے کر پوچھ گچھ کیوں کرنا چاہتی ہے؟۔انہوں نے کہا کہ رتل پوری نہ تو ملک چھوڑ کر بھاگنے والے اور نہ ہی وہ تحقیقات میں کسی طرح کی مداخلت کر رہے ہیں۔ایسے میں پوری کو پیشگی ضمانت ملنی چاہئے۔سنگھوی کی دلیلوں کی مخالفت کرتے ہوئے ای ڈی کی طرف سے پیش ہوئے اے ایس جی امن لیکھی نے مخالفت کرتے ہوئے کہا کہ رتل پوری اگرچہ 25 بار ای ڈی کے دفتر پوچھ گچھ کے لئے آئے ہوں، لیکن وہ تحقیقات میں تعاون نہیں کر رہے تھے۔ایسے حالات میں پوری کو پیشگی ضمانت نہیں دی جا سکتی۔کورٹ اب اس معاملے میں 20 اگست کو اگلی سماعت کرے گا۔