آسام کے لوگوں کو این آر سی کو لے کر گھبرانے کی بالکل ضرورت نہیں: وزیر اعلی سرباند سونووال
آسام،23/اگست (ایس او نیوز/آئی این ایس انڈیا) این آر سی میں مبینہ طور پر غلط نام شامل اور منسوخی کو لے کر بی جے پی کی طرف سے کئی گئی جائزہ کی مانگ کے درمیان حکومت نے حال ہی میں اشارہ دیا تھا کہ وہ اس پر قانون بنانے کا راستہ اختیار کر سکتی ہے، لیکن اب وزیر اعلی سرباند سونووال نے صاف کہا کہ ریاست کے لوگوں کو این آر سی معاملے پر گھبرانے کی قطعی ضرورت نہیں ہے۔انہوں نے کہا کہ 31 اگست کو شائع ہونے جا رہی آخری این آر سی میں جن کے نام نہیں ہیں انہیں گھبرانے کی کوئی ضرورت نہیں ہے۔ڈرافٹ این آر سی میں تقریبا 41 لاکھ لوگوں کے نام درج نہیں ہیں۔گوہاٹی میں جمعرات کی رات ایک پروگرام میں شرکت کے بعد صحافیوں سے بات چیت میں وزیر اعلی سرباند سونووال نے کہاکہ ریاست اور مرکزی حکومت ہر ممکن کوشش کر رہی ہے تاکہ غلطیوں کے بغیر این آر سی کی اشاعت یقینی ہو سکے۔ہم سپریم کورٹ کا مکمل احترام کرتے ہوئے پورے عمل میں تعاون کر رہے ہیں۔سپریم کورٹ خود سال 2013 سے این آر سی اپڈیشن کے کام کی نگرانی کر رہا ہے۔مجھے یقین ہے کہ ریاست کے لوگ آخری این آر سی کی اشاعت کے بعد بھی اسی طرح تعاون کرتے رہیں گے، جس طرح انہوں نے ڈرافٹ این آر سی کی اشاعت کے بعد دیا تھا۔آخری این آر سی کی اشاعت کے بعد بھی تمام فرقوں کے درمیان اتحاد، بھائی چارہ اور امن اسی طرح بنا رہے گا۔ اس سے پہلے اسی ہفتے سرباند سونووال مرکزی وزیر داخلہ امت شاہ سے این آر سی کے معاملے پر بحث کرنے کے لئے دہلی آئے تھے، اور اشارہ دیا تھا کہ مرکز اور ریاست کی بی جے پی قیادت حکومتیں آخری این آر سی کے ری ویرفکیشن کے اختیارات پر غور کر رہی ہیں کیونکہ پہلے حکومت نے دعوی کیا تھا کہ اس میں غلط نام شامل اور حذف کئے گئے ہیں۔اب وزیر اعلی کے اس بیان کو اہم سمجھا جا رہا ہے کیونکہ سپریم کورٹ نے ری ویرفکیشن منصوبہ بندی کے زور کو مسترد کرتے ہوئے آخری این آر سی کی اشاعت 31 اگست تک کرنے کی ہدایت دی تھی۔ایک اہم واقعات میں وزارت داخلہ نے بھی این آر سی سے ہٹا دیے گئے لوگوں کو اس کے خلاف اپیل کرنے دینے کی ڈیڈ لائن کو بڑھانے کا فیصلہ کیا۔موجودہ وقت میں یہ ڈیڈ لائن 60 دن ہے، جسے 120 دن تک بڑھا دیا گیا ہے۔آسام کے وزیر اعلی سرباند سونووال نے کہاکہ اگر کسی کا نام ہٹ گیا ہے گھبرانے کی ضرورت نہیں ہے۔ان کی شکایات کو سننے کے لئے ثالثی کے ذریعہ بندوبست موجود ہے، اور وزارت داخلہ نے بھی اپیل کے لئے 120 دن کی مہلت دے دی ہے۔وزارت داخلہ نے پہلے ہی ان اقدامات اور طریقہ کار کو واضح کر چکی ہے، جو آخری این آر سی سے نام ہٹا دیئے جانے کی صورت میں اٹھائے جانے ہیں۔