آسام کے لوگوں کو این آر سی کو لے کر گھبرانے کی بالکل ضرورت نہیں: وزیر اعلی سرباند سونووال 

Source: S.O. News Service | By Shahid Mukhtesar | Published on 23rd August 2019, 10:51 PM | ملکی خبریں |

آسام،23/اگست (ایس او نیوز/آئی این ایس انڈیا) این آر سی میں مبینہ طور پر غلط نام شامل اور منسوخی کو لے کر بی جے پی کی طرف سے کئی گئی جائزہ کی مانگ کے درمیان حکومت نے حال ہی میں اشارہ دیا تھا کہ وہ اس پر قانون بنانے کا راستہ اختیار کر سکتی ہے، لیکن اب وزیر اعلی سرباند سونووال نے صاف کہا کہ ریاست کے لوگوں کو این آر سی معاملے پر گھبرانے کی قطعی ضرورت نہیں ہے۔انہوں نے کہا کہ 31 اگست کو شائع ہونے جا رہی آخری این آر سی میں جن کے نام نہیں ہیں انہیں گھبرانے کی کوئی ضرورت نہیں ہے۔ڈرافٹ این آر سی میں تقریبا 41 لاکھ لوگوں کے نام درج نہیں ہیں۔گوہاٹی میں جمعرات کی رات ایک پروگرام میں شرکت کے بعد صحافیوں سے بات چیت میں وزیر اعلی سرباند سونووال نے کہاکہ ریاست اور مرکزی حکومت ہر ممکن کوشش کر رہی ہے تاکہ غلطیوں کے بغیر این آر سی کی اشاعت یقینی ہو سکے۔ہم سپریم کورٹ کا مکمل احترام کرتے ہوئے پورے عمل میں تعاون کر رہے ہیں۔سپریم کورٹ خود سال 2013 سے این آر سی اپڈیشن کے کام کی نگرانی کر رہا ہے۔مجھے یقین ہے کہ ریاست کے لوگ آخری این آر سی کی اشاعت کے بعد بھی اسی طرح تعاون کرتے رہیں گے، جس طرح انہوں نے ڈرافٹ این آر سی کی اشاعت کے بعد دیا تھا۔آخری این آر سی کی اشاعت کے بعد بھی تمام فرقوں کے درمیان اتحاد، بھائی چارہ اور امن اسی طرح بنا رہے گا۔ اس سے پہلے اسی ہفتے سرباند سونووال مرکزی وزیر داخلہ امت شاہ سے این آر سی کے معاملے پر بحث کرنے کے لئے دہلی آئے تھے، اور اشارہ دیا تھا کہ مرکز اور ریاست کی بی جے پی قیادت حکومتیں آخری این آر سی کے ری ویرفکیشن کے اختیارات پر غور کر رہی ہیں کیونکہ پہلے حکومت نے دعوی کیا تھا کہ اس میں غلط نام شامل اور حذف کئے گئے ہیں۔اب وزیر اعلی کے اس بیان کو اہم سمجھا جا رہا ہے کیونکہ سپریم کورٹ نے ری ویرفکیشن منصوبہ بندی کے زور کو مسترد کرتے ہوئے آخری این آر سی کی اشاعت 31 اگست تک کرنے کی ہدایت دی تھی۔ایک اہم واقعات میں وزارت داخلہ نے بھی این آر سی سے ہٹا دیے گئے لوگوں کو اس کے خلاف اپیل کرنے دینے کی ڈیڈ لائن کو بڑھانے کا فیصلہ کیا۔موجودہ وقت میں یہ ڈیڈ لائن 60 دن ہے، جسے 120 دن تک بڑھا دیا گیا ہے۔آسام کے وزیر اعلی سرباند سونووال نے کہاکہ اگر کسی کا نام ہٹ گیا ہے گھبرانے کی ضرورت نہیں ہے۔ان کی شکایات کو سننے کے لئے ثالثی کے ذریعہ بندوبست موجود ہے، اور وزارت داخلہ نے بھی اپیل کے لئے 120 دن کی مہلت دے دی ہے۔وزارت داخلہ نے پہلے ہی ان اقدامات اور طریقہ کار کو واضح کر چکی ہے، جو آخری این آر سی سے نام ہٹا دیئے جانے کی صورت میں اٹھائے جانے ہیں۔

ایک نظر اس پر بھی

وی وی پیٹ معاملہ: سپریم کورٹ نے اپنا فیصلہ دوبارہ محفوظ رکھا

’دی ہندو‘ کی ایک رپورٹ کے مطابق، سپریم کورٹ نے بدھ کو مشاہدہ کیا کہ الیکٹرانک ووٹنگ مشینوں اور ووٹر کی تصدیق شدہ پیپر آڈٹ ٹریل میں مائیکرو کنٹرولرز کسی پارٹی یا امیدوار کے نام کو نہیں پہچانتے ہیں۔ جسٹس سنجیو کھنہ اور دیپانکر دتا کی بنچ الیکٹرونک ووٹنگ مشینوں کے ذریعے ڈالے ...

مودی حکومت میں بڑھی مہنگائی اور بے روزگاری کے سبب خواتین پر گھریلو تشدد میں ہوا اضافہ: الکا لامبا

 ’’چنڈی گڑھ لوک سبھا سیٹ پر اس مرتبہ الیکشن تاریخی ثابت ہوگا۔ یہاں کے انتخاب کی لہر ہریانہ، پنجاب میں کانگریس کی فتح طے کرے گی۔‘‘ یہ بیان قومی خاتون کانگریس کی صدر الکا لامبا نے چنڈی گڑھ میں دیا۔ ساتھ ہی انھوں نے کہا کہ وزیر اعظم نریندر مودی مہنگائی و بے روزگاری کے معاملے میں ...

ہتک عزتی کے معاملہ میں راہل گاندھی کو جھارکھنڈ ہائی کورٹ سے راحت، کارروائی پر روک

 کانگریس لیڈر راہل گاندھی کو چائیباسا کے ایم پی-ایم ایل اے کورٹ میں ان کے خلاف چل رہے ہتک عزتی کے معاملہ میں بڑی راحت ملی ہے۔ جھارکھنڈ ہائی کورٹ نے ایم پی-ایم ایل اے کورٹ میں جاری کارروائی پر روک لگا دی ہے۔

مودی کی گارنٹی بے اثر رہی، اس لئے جھوٹ کا سہارا لے رہے ہیں: پی چدمبرم

 کانگریس کے سینئر لیڈر پی چدمبرم نے کہا کہ 'دولت کی دوبارہ تقسیم' اور 'وراثتی ٹیکس' پر 'من گھڑت' تنازعہ ظاہر کرتا ہے کہ بھارتیہ جنتا پارٹی اس لوک سبھا الیکشن میں خوفزدہ ہے اور جھوٹ کا سہارا لے رہی ہے کیونکہ 'مودی کی گارنٹی' کوئی اثر چھوڑنے میں کامیاب نہیں ہو سکی۔

فوج کی بھرتی کا کیا ہوا، مورینہ بجلی چوری کا گڑھ کیوں بن گیا؟ کانگریس کے مودی سے سوالات

کانگریس نے وزیر اعظم مودی کے مدھیہ پردیش میں انتخابی جلسہ سے قبل ریاست کو درپیش کچھ مسائل پر سوالات پوچھے اور دعویٰ کیا کہ ریاست کے دیہی علاقوں، خاص طور پر قبائلی بستیوں میں ’سوچھ بھارت مشن‘ ناکام ثابت ہوا ہے۔

این سی پی – شردپوار نے جاری کیا اپنا انتخابی منشور، عورتوں کے تحفظ کو ترجیح دینے کا وعدہ

این سی پی - شرد پوار نے لوک سبھا انتخابات کے لیے اپنا منشور جاری کر دیا ہے۔ اس منشور میں خواتین کے تحفظ کو ترجیح دینے کا وعدہ کیا گیا ہے۔ اس کے ساتھ ایل پی جی سلنڈر کی قیمت کم کرنے کا بھی منشور میں وعدہ کیا گیا ہے۔ پارٹی نے اپنے منشور کا نام ’شپتھ پتر‘ (حلف نامہ) رکھا ہے۔