بنگلورو،8؍مئی(ایس او نیوز) بلگاوی ضلع میں پینے کے پانی کی قلت سے نپٹنے اور شمالی کرناٹک میں آب پاشی کے منصوبوں کو جلد از جلد پورا کرنے کے ساتھ پانی کے تبادلے کے لئے کرناٹک اور مہاراشٹرا کے مابین معاہدے کی پہل کرنے پر بلگاوی ضلع انچارج وزیر ستیش جارکی ہولی نے وزیر برائے آبی وسائل ڈی کے شیوکمار کا شکریہ ادا کیا۔
اخباری نمائندوں سے بات چیت کرتے ہوئے انہوں نے کہاکہ یہ خبریں بے بنیاد ہیں کہ ان کے اور ڈی کے شیوکمار کے درمیان کوئی اختلاف ہے، بلکہ شمالی کرناٹک خاص طور پر بلگاوی میں پانی کی شدید قلت سے نپٹنے کے لئے ڈی کے شیوکمار نے جو انفرادی توجہ دی ہے اس کے لئے وہ ان کے شکرگزار ہیں۔ انہوں نے کہاکہ سیاسی اختلافات کو ریاست کی ترقی میں رکاوٹ بننے نہیں دیا جاناچاہئے۔ ان کے اور ڈی کے شیوکمار کے درمیان سیاسی اختلافات کی تردید کرتے ہوئے ستیش جارکی ہولی نے کہاکہ بلگاوی ضلع کے بیشتر علاقے مہاراشٹرا سے پانی نہ ملنے کے سبب عرصۂ دراز سے خشک سالی کا شکار ہیں۔ دریائے کرشنا سے اگر بلگاوی کی طرف سے مہاراشٹرا نے پانی بہادیا تو یہاں پانی کی قلت کا مسئلہ کافی حدتک سلجھ سکتا ہے۔ ریاست میں مخلوط حکومت کو نقصان پہنچانے بی جے پی کی مبینہ کوششوں کے متعلق ایک سوال کے جواب میں ستیش جارکی ہولی نے کہاکہ ایسی کوشش میں بی جے پی اسی وقت کامیاب ہوگی جب مرکز میں اسے واضح اکثریت کے ساتھ اقتدار ملے، فی الوقت بی جے پی کو اکثریت تو دور 200 سیٹیں بھی ملتی نظر نہیں آرہی ہیں۔ان حالات میں بی جے پی نے اگر مرکز اقتدار پر قبضہ کربھی لیا تو ریاستی حکومت کو گرانے کی کوئی حماقت نہیں کرے گی۔
انہوں نے کہاکہ ریاست میں اقتدار پر قبضے کے لئے بے تاب یڈیورپا کا مستقبل بھی خطرے میں پڑا ہوا ہے۔ آر ایس ایس کی طرف سے کوشش کی جارہی ہے کہ بی ایل سنتوش کو ریاستی بی جے پی صدارت سونپی جائے ۔یڈیورپا اور شوبھا کارند لاجے کو ریاستی بی جے پی سیاست میں حاشیے پر رکھ دیا جائے، ایسے میں یڈیورپا کو دوبارہ وزیراعلیٰ بنانے کا سوال ہی نہیں اٹھتا۔ بلگاوی لوک سبھا حلقے میں کانگریس کی کامیابی کا یقین ظاہر کرتے ہوئے انہوںنے کہاکہ بی جے پی کارکن مقامی رکن پارلیمان سے کافی ناراض تھے، کانگریس نے اس کا پورا فائدہ اٹھانے کی کوشش کی ہے۔ رمیش جارکی ہولی کی وجہ سے بلگاوی میں بی جے پی کو ممکنہ نقصان کی خبروں کو ستیش جارکی ہولی نے مسترد کردیا۔