اترکنڑا ضلع کو تقسیم کرکےسرسی کو نیا ضلع تشکیل دینے کامطالبہ دوبارہ سرخیوں میں : سیاست دانوں کی خاموشی پر عوام متعجب
بھٹکل:06؍اکتوبر(ایس اؤ نیوز)11تعلقہ جات پر مشتمل اکھنڈ اترکنڑا ضلع کو تقسیم کرتے ہوئے گھاٹ کے اوپر والے تعلقہ جات کو شامل کرتے ہوئے الگ سے ’سرسی ‘ ضلع کی تشکیل دینے عوام کا ایک دیرینہ مطالبہ رہاہے۔اب جب کہ وزیر اعلیٰ بی ایس یڈیورپا ریاست میں وجئے نگر، چکوڑی اور شکاری پور کو نئے اضلاع کے طورپر تشکیل دینے پر غور کررہے ہیں تو عین اسی وقت سرسی ضلع کی مانگ دوبارہ گونجنے لگی ہے۔ مگر مقامی ارکان اسمبلی ، رکن پارلیمان اپنی ہی حکومت ہونے کے باوجود ضلع تشکیل کے حق میں آواز اٹھائے بغیر خاموش رہنے پر عوام متعجب ہیں۔
اترکنڑا ضلع ساحلی ، ملناڈ اور نیم صحرا جیسے مختلف تہذیبوں کا سنگم ہے،ضلع میں 80فی صد جنگلات ہونے کی وجہ سے اس کو جنگلاتی ضلع بھی کہا جاتاہے۔ اترکنڑا ضلع 10،277کلومیٹر وسیع جغرافیائی علاقے پر محیط ہے۔ ساحلی پٹی پر بھٹکل ، ہوناور، کمٹہ ، انکولہ اور کاروار اور گھاٹ کے اوپر سرسی، سداپور، یلاپور، منڈگوڈ ، ہلیال ، جوئیڈا تعلقہ جات ہیں۔ اس کے ساتھ ساتھ گھاٹ کے اوپر نیا تشکیل دیاگیا ڈانڈیلی تعلقہ بھی شامل ہے۔ ضلع میں کل 6ودھان سبھا کے حلقہ جات ہیں تین ساحلی پٹی پر تو تین گھاٹ کے اوپر ہیں۔ ضلع میں چار تحصیل معاون علاقے ہیں، بھٹکل ، کمٹہ ، کاروار اور سرسی ۔
علاحدہ ضلع کی ضرورت کیوں ؟ اترکنڑا ضلع کا مرکز کاروار ہے۔ سداپور تعلقہ کے منمنے سے ضلعی مرکز کاروار پہنچنا ہے تو کم سے کم 200کلومیٹر کا لمبا سفر طئے کرناہے۔ منڈگوڈ تلعقہ کے اولیہلی سے کاروار 170کلومیٹر دوری پرہے۔ ایسے دیہی عوام کو ضلعی مرکز میں کچھ کام ہوتو انہیں ایک دن مزید مختص کرناہے، ساتھ میں سفر، رہائش اور کھانے کا خرچ بھی اٹھاناپڑتاہے۔ ایسا نہیں کہ صبح نکلیں، کام کے بعد شام کو گھر لوٹیں۔
ڈی سی کی عدالت میں معاملہ ہوتو ضلع مرکز کو ہی جانا ہوگا، تحصیل سے متعلقہ معاملات ایک ہی سنوائی میں حل بھی نہیں ہوتے، معاملے کو لےکر فیصلہ ہونے تک ضلع مرکز کا چکر لگاتے رہنا ہوگا۔ زرعی بندوق لائسنس کی تجدیدکاری کے لئے لازماً کاروار ہی جانا ہے، کسان کاروار پہنچنے پر ڈی سی یا متعلقہ افسر نہیں ہے تو اور ایک دن رکنا مجبوری ہوگی۔ ضلع سطح کے تقریبا ً سبھی دفاتر کاروار میں ہیں، جو بھی کام ہو اتنی دور کا سفر طئے کرکے کاروار ہی جانا ہے۔ کسی بھی افسروغیرہ کو سرکاری کاموں کے لئے کاروار جانا ہے تو سفر کے لئے کم سے کم 6گھنٹے مختص کرنے ہیں۔ کسانوں کو بعض دفعہ افسران کی حاضری کے متعلق صحیح معلومات ، جانکاری بھی نہیں رہتی ، ان حالات پر غور کریں تو عوام اور کسانوں کے لئے ضلع مرکز کا دور رہنا کئی مشکلات پیدا کرتاہے۔ کاروار ضلع مرکز ہونے کے باوجود تجارتی مرکز کے طورپر سرسی ہی اہم حیثیت رکھتاہے۔ گھاٹ کے اوپر والے سبھی تعلقہ جات کے لئے سرسی ہی مرکزی مقام ہے۔ کاروار کے لئے سفری سہولیات بہت کم ہیں تو سرسی کے لئے ہر طرف سے سہولیات میسر ہیں۔ سیاسی پارٹیوں کا مرکز بھی سرسی ہی ہے۔ اسی طرح سیاسی پارٹیوں کے مختلف لیڈران کا کہنا ہے کہ کئی حیثیتوں سے سرسی کو مرکزیت حاصل ہے دکشن کنڑا ضلع کو اُڈپی اور دکشن کنڑا ضلع میں جیسے تقسیم کیا گیا ہے اسی طرح اترکنڑا ضلع کو بھی تقسیم کرنے کی بات کہی ہے۔