ایڈی یورپا کو قیادرت سے ہٹادیا جائے گا؟ اگر قسمت ہے تو لکشمن ساودھی وزیراعلیٰ بن جائیں، مجھے کوئی اعتراض نہیں: رمیش جارکی ہولی
بنگلورو،29؍جولائی(ایس او نیوز) کرناٹک میں ایڈی یورپا کی قیادت والی بی جے پی حکومت کا کل 27جولائی ہی کو ایک سال مکمل ہوا ہے۔اس ایک سال میں ایڈی یورپا نے راحت کا سانس ہی نہیں لیا کہ بی جے پی میں قیادت کی تبدیلی کی باتیں ہورہی ہیں۔بی جے پی کے جن اراکین اسمبلی کو سرکاری بورڈس اور کارپوریشنوں کے صدور اور چیرمین نامزد کیا گیا تھا۔انہوں نے یہ عہدہ لینے سے صاف انکار کردیا ہے اور واضح کہا ہے کہ انہیں کابینہ میں شامل کیا جائے ورنہ کوئی بھی عہدہ نہیں چاہئے۔
اس درمیان نائب وزیراعلیٰ لکشمن ساودھی جنہوں نے پچھلے اسمبلی الیکشن اتھنی حلقہ سے ہارا تھا، اب ریاست میں بی جے پی حکومت کی قیادت کرنے کے لئے تیار ہوگئے ہیں۔اپنے ہم خیال اراکین اسمبلی کے ساتھ ساودھی نے ایڈی یورپا کو ہٹانے لابی بھی شروع کردی ہے۔
کہا جاتا ہے کہ مرکزی وزیر داخلہ امیت شاہ کی مہربانی سے ساودھی کو چناؤ ہارنے کے باوجود نہ صرف ریاستی کابینہ میں شامل کیا گیا بلکہ نائب وزیراعلیٰ کا عہدہ بھی دیا گیا۔یہ بھی کہا جاتا ہے کہ امیت شاہ ہی ساودھی کی پشت پناہی کررہے ہیں۔
اطلاع ہے کہ لکشمن ساودھی کل یا پرسوں دہلی جارہے ہیں، جہاں وہ بی جے پی کے قومی صدر جے پی نڈا، امیت شاہ اور مرکزی وزراء سے ملاقات کرکے اپنی قیادت کے لئے راہ ہموار کریں گے۔ریاستی بی جے پی میں چل رہی سیاسی سرگرمیوں سے متعلق جب ریاستی وزیر رمیش جارکی ہولی سے پوچھا گیاتو انہوں نے کہا کہ اگر لکشمن ساودھی کی قسمت میں ہے تو وہ وزیراعلیٰ بن جائیں گے، میرا کوئی اعتراض نہیں۔ سیاسی حلقوں میں قیاس آرائیاں ہورہی ہیں کہ ریاست میں وزیراعلیٰ کو بدلنے اسٹیج تیار ہوگیا ہے۔
حال ہی میں ریاستی گورنر وجو بھائی والا نے لکشمن ساودھی سے ملاقات کرکے ریاست میں سیاسی اُمور پر تبادلہ خیال کیا۔ مرکزی وزیر پرہلاد جوشی نے بنگلور میں بشمول رمیش جارکی ہولی، ڈاکٹر سدھاکر و دیگر ریاستی لیڈروں سے ملاقات کرکے ریاستی سیاست پر تبادلہ خیال کیا۔ ان تمام سرگرمیوں اور تبدیلیوں سے یہ کہا جارہا ہے کہ اکثر وزراء اور اراکین اسمبلی ایڈی یورپا کے رویہ اوران کی کارکردگی سے خوش نہیں ہیں، اس لئے قیادت میں تبدیلی چاہتے ہیں۔اس ضمن میں امیت شاہ کو اعتماد میں لیا گیا ہے۔