بنگلورو تشدد: کرناٹک حکومت نے دیا مجسٹریٹ جانچ کا حکم، فسادیوں سے ہوگی نقصان کی بھرپائی
بنگلورو،13؍اگست (ایس او نیوز) بنگلورو میں سوشل میڈیا پر ڈالے گئے پوسٹ کو لے کر ہوئے تشدد میں تین لوگوں کی موت ہوئی ہے۔ وہیں، ریاستی حکومت نے اس پورے تشدد کو منصوبہ بند بتایا ہے۔ اس تشدد میں کئی عوامی جائیداد کو نقصان پہنچایا گیا ہے۔ اس درمیان ریاستی حکومت نے بدھ کو تشدد کی جانچ ضلع مجسٹریٹ سے کرانے کا اعلان کیا ہے۔ ساتھ ہی کرناٹک حکومت نے طے کیا ہے کہ تشدد کے دوران عوامی جائیداد کو ہونے والے نقصان کی بھرپائی فسادیوں سے کرائی جائے گی۔
کانگریس رکن اسمبلی کے مبینہ رشتہ دار کے ذریعہ سوشل میڈیا پر ڈالے گئے ایک پوسٹ سے ناراض ہوکر توڑ پھوڑ اور تشدد پر اتارو بھیڑ کو ہٹانے کے لئے پولیس کے گولی چلانے سے تین لوگوں کی موت ہوگئی ہے۔ بنگلورو کے پولیس کمشنر کمل پنت کے مطابق، پولیس کے گولی چلانے سے تین لوگوں کی موت ہوئی ہے۔ پلاکیشی نگر میں ہوئے فسادات کے سلسلے میں 110 لوگوں کو گرفتار کیا گیا ہے۔ ایک آن لائن پوسٹ کے سبب منگل کی شب کو شروع ہوا تشدد صبح تک چلتی رہی۔ اس میں تقریباً 50 پولیس اہلکاروں سمیت بڑی تعداد میں لوگ زخمی ہوئے ہیں۔
ناراض بھیڑ نے پلاکیشی نگر کے رکن اسمبلی اکھنڈ سری نواس مورتی کی رہائش گاہ اور ڈی جے ہالی تھانے کو نشانہ بنایا۔ حادثہ کے وقت رکن اسمبلی اپنے گھر پر نہیں تھے۔ کہا جارہا ہے کہ ان کے مکان کو آگ لگا دی گئی ہے۔ ودھان سودھ واقع اپنے دفتر میں کانگریس رکن اسمبلی سے ملاقات کرنے کے بعد وزیر محصولات اشوک نے نامہ نگاروں سے کہا، ’جس طرح سے تشدد بھڑکا ہے، اس سے پتہ چلتا ہے کہ یہ منصوبہ بند تھا اور ان کی منشا اسے شہر کے دیگر حصوں میں بھیڑ بھڑکانے کی تھی۔ یہ لوگ ملک مخالف ہیں’۔
ریاستی وزیر نے بتایا کہ رکن اسمبلی کا مکان پوری طرح سے تباہ ہوگیا ہے، اس میں رکھی ساڑیاں، گہنے سب لوٹ لئے گئے اور گاڑیوں سمیت پورے مکان کو آگ لگا دی گئی۔ اشوک نے کہا، ’جس طریقے سے توڑ پھوڑ کی گئی ہے، اس سے واضح ہے کہ حملہ کری سری نواس مورتی کا قتل کرنے کا منصوبہ بنا تھا۔ اس کی جانچ ہونی چاہئے کہ کوئی کونسلر یا شرپسند عناصر، ریاست یا ریاست کے باہر کا کوئی شخص اس حادثہ سے تو نہیں جڑا ہوا ہے’۔
وزیر داخلہ بسوراج بومئی نے بتایا کہ مرکزی ریزرو پولیس کی ٹیم کی 6 کمپنیوں کو بنگلورو میں تشدد سے متاثرہ علاقے بھیجا گیا ہے۔ بنلگورو روانہ سے پہلے اڈپی میں انہوں نے نامہ نگاروں سے کہا کہ حیدرآباد اور چنئی سے سی آرپی ایف کی تین تین کمپنیاں ڈی جے ہالی اور کے جی ہالی تھانہ علاقے میں تعینات کی جائیں گی۔ انہوں نے بتایا کہ حالت کنٹرول میں ہے اور علاقے میں اضافی اہلکاروں کو تعینات کیا گیا ہے۔ وزیر نے بتایا کہ فوری ایکشن فورس اور ’گروڑو’ بل کو بھی تعینات کیا جا رہا ہے۔