ضلع شمالی کینرا میں راحت رسانی کے لئے ریاستی حکومت نے جاری کیے 25کروڑ رو پے۔ کاروار میں ضلع انچارج وزیر ششی کلا جولّے نے منعقد کی جائزاتی میٹنگ

Source: S.O. News Service | Published on 2nd October 2019, 1:09 PM | ساحلی خبریں |

کاروار 2/اکتوبر (ایس او نیوز) ضلع شمالی کینرا کی انچارج وزیر ششی کلا جولّے نے بتایا  کہ ریاستی حکومت نے ضلع کے سیلاب زدہ علاقوں میں راحت رسانی کے لئے 25کروڑ روپے جاری کیے ہیں، اس کے علاوہ ضلع انتظامیہ کے پاس موجودفنڈ کے 30کرورڑ روپے اس میں شامل کرکے حسب ضرورت راحت رسانی اور مرحلہ وار بنیادی سہولتیں فراہم کرنے کے اقدامات کیے جارہے ہیں۔

 ضلع انچارج وزیر ششی کلا نے کاروار کا دورہ کرتے ہوئے  ضلع ڈپٹی کمشنرکے دفتر میں ضلعی افسران کے ساتھ میٹنگ کے بعد اخباری نویسوں سے گفتگو کرتے ہوئے بتایا  کہ حکومت کی جانب سے جو 25کروڑ روپے کا فنڈجاری ہوا ہے، اسے سڑکوں کی مرمت، پینے کے پانی کے انتظامات اور دیگر بنیادی سہولتوں کے زمرے میں خرچ کیا جارہا ہے۔ اس کے علاوہ سیلاب زدگان کے لئے مکانات کی تعمیر یا مرمت کو بھی ترجیح دی جائے گی۔انہوں نے بتایا کہ بارش اور سیلاب کی وجہ سے ضلع میں سڑکوں کی جو تباہی ہوئی ہے اسے درست کرنے کے لئے ایس ڈی آر ایف اور این ڈی آر یف کی گائڈلائن کے مطابق فی کلو میٹر 60ہزار روپے مختص کیے گئے ہیں، جبکہ یہ رقم ناکافی ہے۔ لہٰذا ضلع میں سڑکوں کی مرمت کے لئے خصوصی پیکیج منظور کرنے کے لئے وزیر اعلیٰ سے مطالبہ کیا جائے گا۔

 کاروار میں سیلاب کے لئے کرناٹکا پاور کارپوریشن کو ذمہ دار ٹھہرائے جانے کے سلسلے میں پوچھنے پر ششی کلاہولّے نے بتایا کہ کے پی سی ایل کے صدر خود وزیراعلیٰ ہیں، اس لئے ا س بارے میں انہیں کے ساتھ گفتگو کی جائے گی۔

 انچارج وزیر نے محکمہ جاتی افسران کے ساتھ میٹنگ کے دوران کہا کہ مجموعی طور پر راحت رسانی کے تعلق سے ضلع انتظامیہ نے عمدہ کارکردگی دکھائی ہے، لیکن بعض محکمہ جات کے40فی صد افسران نے غفلت اور کوتاہی کا بھی مظاہرہ کیا ہے۔ کم ازکم اب تو ان فسروں کو سنجیدگی کے ساتھ اپنی ذمہ داریاں ادا کرنے کی طرف توجہ دینی چاہیے۔کاروار کی رکن اسمبلی روپالی نائک نے کہا کہ برسات اور سیلاب کی وجہ سے جن کے مکان تباہ ہوگئے ہیں، ان کے لئے نئے مکانات تعمیر کرنے کی راہ میں جنگلاتی زمین ہونے کی وجہ سے رکاوٹ پیدا ہورہی ہے۔ اس لئے اس قانونی پیچیدگی کو دور کرتے ہوئے ازسر نومکانات تعمیر کرنے کی راہ ہموار کی جائے۔اس کا جواب دیتے ہوئے ڈپٹی کمشنر ڈاکٹر ہریش نے کہا کہ جن اتی کرم دار وں کے گھر برباد ہوئے ہیں ان کے لئے راجیوگاندھی رہائشی منصوبے کے تحت مکانات تعمیر کرنے کی گنجائش ہے، لیکن شرط یہ ہے کہ وہ لوگ اپنی قبضہ کی گئی پرانی جنگلاتی زمین پر اپنے حقوق نہ ہونے کا حلف نامہ داخل کریں۔ مشکل یہ پیدا ہوئی ہے کہ کچھ لوگ اس کے لئے قدم پیچھے ہٹا رہے ہیں۔ضلع انچارج وزیر نے کہا کہ ایم ایل اے اور متاثرین کے ساتھ ایک مشترکہ میٹنگ منعقد کرکے اس ضمن میں مناسب قدم اٹھائے جائیں گے۔

بھٹکل کے رکن اسمبلی سنیل نائک نے کہا کہ  معذورین کے لئے جو تصدیق نامہ دیا جاتا ہے اس کو حاصل کرنے کے لئے ہر جمعرات کو ضلع اسپتال کے چکر کاٹنے پڑتے ہیں، اس کے بجائے ہر تعلقہ اسپتال میں تصدیق نامہ دینے کی سہولت ہونی چاہیے۔اس کے علاوہ سنیل نائک نے وزیر کے سامنے یہ بات بھی رکھی کہ ماہی گیر طبقہ کی طرف سے شکایت کی جارہی ہے کہ پچھلے رکن اسمبلی (منکال وئیدیا) ماہی گیر طبقے سے تھے اس لئے ماہی گیر کشتیوں کے ایندھن کی سبسیڈی جلد موصول ہوتی تھی، اب چونکہ ایم ایل اے اس طبقے سے نہیں ہیں اس لئے سبسیڈی ملنے میں تاخیر کی جارہی ہے۔انہوں نے پوچھا کہ آخر ایسا کیوں ہورہا ہے؟ اس کا جواب دیتے ہوئے محکمہ ماہی گیری کے ڈپٹی ڈائریکٹر وینکٹ  منا ہیگڈے نے کہا کہ اس مرتبہ خصوصی فنڈ ابھی تک جاری نہیں ہوا ہے اس لئے سبسیڈی دینے میں تاخیر ہورہی ہے۔

 کمٹہ رکن اسمبلی دینکر شیٹی نے کہا کہ ضلع کے سیلاب متاثرین کے لئے اضافی فنڈ کا مطالبہ لے کر تمام بی جے پی اراکین کے ایک وفد کو وزیراعلیٰ سے ملاقات کے لئے جانا ہوگا۔ضلع انچارج وزیر ششی کلا نے  اس تعلق سے بھرپور تعاون کا یقین دلایا۔رکن اسمبلی روپالی نائک نے سیلاب اور اس سے ہونے والے نقصانات کے لئے کے پی سی ایل کوہی ذمہ دارٹھہراتے ہوئے میٹنگ میں موجود اس محکمے کے انجینئروں سے کہا کہ ڈیم میں پانی کی سطح پر پوری طرح نظر نہ رکھنے اور بغیر پیشگی اطلاع کے پانی چھوڑنے سے اتنی مصیبتیں اٹھانی پڑی ہیں۔ اس پر انچارج وزیر ششی کلا نے کے پی سی ایل کے ذمہ داران کو آئندہ احتیاط برتنے اور اس کے واقعات نہ دہرانے کی تاکید کی۔

ایک نظر اس پر بھی

بھٹکل اور ہوناور میں جماعت اسلامی ہند کے زیراہتمام ’سوہاردا افطار کوٹا‘کاانعقاد: برادران وطن نے کیا مسجد اور نماز کا بھی  نظارہ

جب ہم آپس میں ایک دوسرے سے ملتےہیں ، بس میں سفر کرتےہیں تو دنیا بھر کی باتیں کرتے ہیں، سیاست، معیشت، تجارت، بازار وغیرہ پر بہت ساری باتیں کرتےہیں جب کبھی مذہب کے متعلق بات کریں تو فوراً ٹوک دیتے ہیں کہ نہیں صاحب ہم سب آپس میں اچھے ہیں یہ مذہب کی باتیں کیوں؟ ۔ جب کہ سچائی یہ ہے کہ ...

انکولہ میں ڈاکٹر انجلی نے بی جے پی پر کیا طنز : مجھے بیرون ضلع کی کہنے والوں کو میرے حلقے میں آنا ہی ہوگا 

انکولہ کے ناڈ ور ہال میں منعقدہ انتخابی تیاریوں کے جائزاتی اجلاس سے خطاب کرتے ہوئے اتر کنڑا حلقے کی امیدوار ڈاکٹر انجلی نمبالکر نے بی جے پی کو آڑے ہاتھوں لیتے ہوئے کہا مجھے اتر کنڑا ضلع سے باہر کی امیدوار بتانے والی بے جے پی کو بھی میرے حلقے میں آنا ہی ہوگا ۔ انہیں شائد پتہ نہیں ...

کمٹہ میں ڈی کے شیوکمار نے کہا : دھرم کسی کی جائداد نہیں ہے ۔ بھگوان کو سیاست میں استعمال کرنا ناقابل معافی ہے

پارلیمانی انتخاب کی تیاریوں کے سلسلے میں کمٹہ میں منعقدہ  جائزاتی اجلاس سے خطاب کرتے ہوئے کے پی سی سی صدر اور نائب وزیر اعلیٰ ڈی کے شیوا کمار نے کہا کہ ہمارا یقین یہ ہے کہ دھرم چاہے جو بھی اس کا نظریہ ایک ہی ہے ، نام چاہے سیکڑوں ہوں ، مگر بھگوان ایک ہی ہے اور پوجا جیسی بھی ہو، ...

بھٹکل شمس الدین سرکل کے قریب بس اور آٹو رکشہ کی ٹکر؛ آٹو ڈرائیور شدید زخمی

  قلب شہر شمس الدین سرکل کے قریب  پرائیویٹ بس اور آٹو کی ٹکر میں آٹو ڈرائیور شدید زخمی ہوگیا جسے   بھٹکل سرکاری اسپتال میں ضروری طبی امداد فراہم کرنے کے بعد زائد علاج کے لئے کنداپور  لے جایا گیا ہے۔ زخمی ڈرائیور کی شناخت جامعہ آباد روڈ، ماسٹر کالونی کے رہائشی  محمد سُہیل ...