بھٹکل:31؍ڈسمبر (ایس او نیوز) دبئی سے ماہی گیر ی کے دوران ایران سرحد پارکرنے کے الزام میں ایران نیوی کی تحویل میں بوٹ میں ہی نظر بند بھٹکل ، کمٹہ سمیت اترکنڑا ضلع کے 18ماہی گیر وں کی رہائی کے لئے جاری قانونی کارروائی آخری مراحل میں ہے۔
ذرائع سے ملی اطلاع کے مطابق ایران کی عدالت کے حکم نامے کے تحت ضلع کے ماہی گیروں کی تین ماہی گیر کشتیوں کا جرمانہ اداکیاجاچکاہے۔ایران کے وکیل ایڈوکیٹ جمشید کریمی نے ماہی گیروں کو بتایا ہے کہ آئندہ دوچار دنوں میں سبھی ماہی گیروں کے رہا ہونے کی توقع ہے۔ اُدھر تہران میں موجود ہندوستانی سفارتکاروں کے آفسران نے خبر دی ہے کہ ایران کی عدالت میں ماہی گیروں کی رہائی کولے کر آج کل میں اگر کوئی فیصلہ نہیں ہوتاہے تو آؤٹ پاس کے ذریعے ماہی گیروں کو رہاکرکے بھارت بھیجنے پرغور کیا جارہا ہے اور اس تعلق سے بھی کاغذائی کاروائی جاری ہے۔ خبر ہے کہ اگر ایران میں عدالتی کارروائی مکمل ہونے کے بعد ماہی گیروں کی رہائی ہوتی ہے تو سبھی ماہی گیر دبئی واپس لوٹ سکیں گے، لیکن اگر آوٹ پاس کے ذریعے رہائی ملتی ہے تو پھر سبھی ماہی گیروں کو ایران سے سیدھے انڈیا روانہ کیا جائے گا۔
ایران میں بوٹ میں نظر بند ماہی گیروں نے ’’ساحل آن لائن ‘‘سے وہاٹس ایپ کے ذریعے معلومات فراہم کرتے ہوئے بتایا کہ ایران میں موجود ہمارے وکلاء نے 29ڈسمبر بروزسنیچر کو ہی عدالت میں جرمانہ اداکیا ہے، وکلاء بوٹ کے مالکان کی طرف سے رقم کا انتظام کیا گیا ہے۔ چونکہ ہمارے وکلاء کو ایرانی زبان فارسی کے علاوہ کوئی زبان نہیں آتی ہے جس کے نتیجے میں ہمیں بھی زیادہ معلومات حاصل کرنے میں دقت پیش آرہی ہے۔ بوٹ پر نظر بند ماہی گیروں کے مطابق ہمیں صرف جرمانہ ادا کرنے اور بہت جلد رہاکئےجانے کی بات سمجھ میں آئی ہے، اور ہم جلد ہی رہاکئے جانے کے انتظار میں ہیں۔
متعلقہ معاملہ کے متعلق اترکنڑا ضلع ڈپٹی کمشنر ایس ایس نکول نے ساحل آن لائن سے فون پر گفتگو کرتے ہوئےبتایا کہ ایران میں پھنسے ماہی گیروں کی رہائی کے لئے وہ مسلسل تہران میں موجود ہندوستانی سفارتکار اور متعلقہ افسران کے رابطے میں ہیں۔ ماہی گیروں کی رہائی کے لئے بہت ساری کارروائیاں انجام دی گئی ہیں، اس تعلق سے وہ زائد معلومات نہیں دے سکتے کیونکہ کام جاری ہے۔انہوں نے یقین دلایا کہ اگلے دو چار دنوں میں سبھی ماہی گیر رہا ہونے کی توقع ہے۔