اقلیتی بجٹ کو 50فیصد گھٹانے کیلئے حکومت کی تیاری، رواں سال کے ایم ڈی سی اور اقلیتی ڈائرکٹوریٹ کے بجٹ میں سینکڑوں کروڑ گھٹا دیئے گئے

Source: S.O. News Service | Published on 20th January 2020, 11:06 AM | ریاستی خبریں |

بنگلورو،20/جنوری(ایس او  نیوز) ایسے مرحلے میں جب کہ تمام کی توجہات شہریت قانو ن، این آر سی اور این پی آر کی مخالفت کی طرف مرکوز ہیں ریاستی حکومت نے اس کا پورا فائدہ اٹھاتے ہوئے محکمہ اقلیتی بہبود کے سالانہ بجٹ میں سینکڑوں کروڑ روپے کی کٹوتی کردی اور اس رقم کو سیلاب زدگان کی امداد کے لئے استعمال کرلیا۔اس کے ساتھ ہی اگلے بجٹ کی تیاری کے مرحلے میں محکمہ اقلیتی بہبو د کے افسروں کو واضح طور پر بتا دیا گیا ہے کہ رواں سال بجٹ میں محکمہ کے لئے جتنی رقم مختص کی گئی ہے 2020-21کے بجٹ میں اس کا صرف 50فیصد یا اس سے بھی کم ہی مل سکے گی۔دیر سے یہ بات سامنے آئی ہے کہ ریاستی حکومت نے اقلیتوں کی معاشی ترقی کے لئے قائم کرناٹکا مائنارٹیز ڈیولپمنٹ کارپوریشن کے سالانہ بجٹ میں غیر معمولی کمی کردی ہے۔ اس کے لئے سابق وزیر اعلیٰ کمار سوامی نے بجٹ کے تحت 330کروڑ روپے کی رقم مختص کی تھی اس میں کمی لاتے ہوئے حکومت نے اب 120کروڑ روپے مقرر کیا ہے۔ حکومت کے اس اقدام سے کے ایم ڈی سی کی مختلف اسکیموں سے استفادہ کرنے والوں کی تعداد 67ہزار سے گھٹ کر 28ہزار تک پہنچ چکی ہے۔ یعنی سیدھے40ہزار اقلیتی مستحقین کو سرکاری سہولتوں سے محروم کردیا گیا ہے۔ جہاں تک اقلیتی ڈائرکٹوریٹ کا تعلق ہے اس کے بجٹ میں بھی زبردست کٹوتی کی گئی ہے۔ ڈائرکٹوریٹ میں بجٹ کی کمی کی صورتحال اس قدر سنگین ہے کہ اس کی وجہ سے ڈائرکٹوریٹ کی طرف سے چلائے جا رہے اقامتی اسکولوں اور ہاسٹلوں میں کھانے اور انفراسٹرکچر کی سہولتوں میں کمی کی گئی ہے۔ رواں سال اقلیتی ڈائرکٹوریٹ کو اس مقصد کے لئے دئیے گئے بجٹ کی رقم 1767کروڑ روپے تھی اس میں 101کروڑ روپے کم کر کے 1666کروڑ روپے کردیا گیا ۔اگلے سال کے بجٹ کی تیاری کے مرحلے میں جائزہ میٹنگ کے دوران ڈائرکٹوریٹ کی طرف سے مانگ کی گئی کہ رواں سال کے بجٹ میں کم از کم 25فیصد کا اضافہ کیا جائے لیکن اس ڈائرکٹوریٹ کے افسروں کو صاف بتادیا گیا ہے کہ 20-21کے لئے جو بجٹ جاری ہوگا وہ رواں سال کے بجٹ سے 50فیصد کم ہوگا۔ اس کے علاوہ ڈی ایڈ، جی این ایم اور نرسنگ کورس میں زیر تعلیم اقلیتی طلباء کو دی جانے والی رقم میں بھی زبردست کٹوتی کردی گئی ہے۔بی ایڈ اور ڈی ایڈ کے 7155طلباء کی اسکالر شپ کے لئے 2018-19کے بجٹ میں 17.88کروڑ روپے کی رقم مہیا کرائی گئی تھی جس کو موجودہ حکومت نے2019-20میں گھٹا کر 12کروڑ روپے کردیا۔ اب یہ بات سامنے آئی ہے کہ اس رقم کو بھی سیلاب زدگان کی امداد کے لئے موڑ دیا جائے۔اسی طرح بی ایڈ اور ڈی ایڈ کے طلباء کو دی جانے والے 25ہزا ر روپے اور نرسنگ کی طالبات کو دی جانے والی نقد رقم 35ہزار روپے کی ادائیگی کو بھی امسال روک دیا گیا۔ اس کے لئے بجٹ میں 5کروڑروپے کی رقم مختص تھی وہ بھی واپس لے لی گئی-

ایک نظر اس پر بھی

بی جے پی کانگریس ایم ایل اے کو رقم کی پیشکش کر رہی ہے: وزیر اعلیٰ سدارامیا

کرناٹک کے وزیر اعلی سدارامیا نے بھارتیہ جنتا پارٹی (بی جے پی) کے لیڈروں پر الزام لگایا ہے کہ وہ کانگریس کے ممبران اسمبلی کو اپنی حکومت کے قیام کے بعد رقم کی پیشکش کر کے اپنی طرف راغب کرنے کی کوشش کر رہے ہیں۔

آئین میں کوئی تبدیلی نہیں ہوگی: سابق وزیر اعظم دیوے گوڑا

جنتا دل (ایس) (جے ڈی ایس) کے سربراہ اور سابق وزیر اعظم ایچ ڈی دیوے گوڑا نے منگل کو واضح کیا کہ وزیر اعظم نریندر مودی نے کہا ہے کہ بھلے ہی بھارتیہ جنتا پارٹی (بی جے پی) کو لوک سبھا الیکشن 2024میں 400 سیٹیں مل جائیں آئین میں کوئی ترمیم نہیں ہو گی۔

بی جے پی نے کانگریس ایم ایل اے کو 50 کروڑ روپے کی پیشکش کی؛ سدارامیا کا الزام

کرناٹک کے وزیر اعلی سدارامیا نے ہفتہ کو بھارتیہ جنتا پارٹی (بی جے پی) پر الزام لگایا کہ وہ کانگریس کے اراکین اسمبلی کو وفاداری تبدیل کرنے کے لیے 50 کروڑ روپے کی پیشکش کرکے 'آپریشن لوٹس' کے ذریعے انکی حکومت کو غیر مستحکم کرنے کی کوششوں میں ملوث ہے۔