ٹوئٹ ڈیلیٹ ہونے پر بھڑکے کانگریس لیڈر دگ وجے سنگھ، پارلیمانی جانچ کی مانگ کی
نئی دہلی، 19 جون(ایس او نیوز/آئی این ایس انڈیا) کانگریس کے سینئر لیڈر دگ وجے سنگھ نے مائیکرو بلاگنگ سائٹ ٹوئٹر پر سوال اٹھایا ہے۔دگ وجے سنگھ نے کہا کہ میرے ٹویٹ ڈیلیٹ ہو رہے ہیں۔میرے ٹویٹ کو ریٹویٹ کرنے کی سہولت کو روک دیا گیا ہے۔اس پورے معاملے میں دگ وجے نے پارلیمانی جانچ کی مانگ کی ہے۔ٹوئٹر سے سوال پوچھتے ہوئے دگوجے سنگھ نے کہا کہ انٹیلی جنس ناکامی پر سوال پوچھنے کے بعد میرے کسی بھی ٹویٹ کو ریٹویٹ کرنے کی سہولت کیلئے روک دیا گیا ہے۔چند منٹ پہلے یہ مسئلہ میں نے دو ٹویٹ کے ذریعے اٹھایا تھا،اچانک دونوں ٹویٹ غائب ہو گئے ہیں،کیا ٹوئٹر مینجمنٹ یہ بتائے گا کہ میرے ٹویٹ کیوں ہٹائے جا رہے ہیں؟ دگ وجے سنگھ نے کہا کہ کیا وہ میرے ساتھ ناانصافی نہیں کر رہے ہیں؟۔ رٹوئٹ سے؟ اشتعال انگیز ٹویٹ پر کوئی کارروائی نہیں، دھمکی بھرے ٹویٹ پر کوئی کارروائی نہیں، نفرت بھرے ٹویٹس پر کوئی کارروائی نہیں، آپ کی پالیسی کیا ہے؟ کانگریس صدر راہل گاندھی کو سالگرہ کی مبارکباد دینے والے ٹویٹ کو ریٹویٹ کرنے سے روکا گیا۔دگ وجے سنگھ کا الزام ہے کہ ان کی طرف سے کئے گئے ٹوٹس خود بہ خود غائب ہیں،جو ٹوئٹس انہوں نے ٹوئٹر انڈیا کو کئے، وہ بھی ان ٹوئٹر وال پر دکھائی نہیں دے رہے ہیں۔فی الحال اب تک ٹوئٹر کی جانب سے ان کے اس مسئلہ پر کوئی جواب نہیں آیا ہے۔غور طلب ہے کہ دگ وجے سنگھ بھوپال سے لوک سبھا انتخابات میں اترے تھے۔ان کا مقابلہ بی جے پی امیدوار سادھوی پرگیہ سنگھ ٹھاکر سے تھا۔پرگیہ نے دگ وجے کو بھاری فرق سے شکست دی۔پرگیہ کو جہاں 866482 ووٹ ملے، وہیں دگ وجے سنگھ کو 501660 ووٹوں سے اکتفا کرنا پڑا۔مدھیہ پردیش میں اس بار بی جے پی نے شاندار کارکردگی کا مظاہرہ کرتے ہوئے ریاست کی 29 لوک سبھا سیٹوں میں سے پر کامیابی حاصل کی،جبکہ کانگریس کو صرف ایک سیٹ پر جیت حاصل ہوئی۔