کیا بابری مسجد انہدام کے مجرموں کو سزا مل پائے گی! 27 سال ہو چکے، دیکھتے ہیں: دگوجے سنگھ

Source: S.O. News Service | Published on 10th November 2019, 8:36 PM | ملکی خبریں |

بھوپال،10؍نومبر(ایس او نیوز؍ایجنسی) ایودھیا کے بابری مسجد رام جنم بھومی تنازعہ پر سپریم کورٹ کے فیصلہ سنائے جانے بعد سیاسی جماعتوں اور رہنماؤں کے ردعمل ظاہر کرنے کا سلسلہ جاری ہے۔ کانگریس کے رہنما دگوجے سنگھ نے بھی اس ضمن میں ٹویٹ کرکے سپریم کورٹ کے فیصلے کا خیرمقدم کیا ہے لیکن انہوں نے اس کے ساتھ یہ سوال بھی کیا ہے کہ سپریم کورٹ نے بابری مسجد کے انہدام کو غیر قانونی عمل قرار دیا ہے، تو کیا اب مجرموں کو سزا دی جائے گی؟

کانگریس کے رہنما دگوجے سنگھ نے اپنے ٹویٹ میں لکھا، ’’رام جنم بھومی کے فیصلے کا ہم سب کے احترام کیا ہم مشکور ہیں۔ کانگریس نے ہمیشہ کہا ہے کہ ہر تنازعہ کا حل صرف آئین کے قائم کردہ قوانین اور قواعد کے دائرہ کار میں ڈھونڈنا چاہئے۔ انہدام اور تشدد کا راستہ کسی کے مفاد میں نہیں ہے۔‘‘

دگوجے نے اپنے ایک اور ٹویٹ میں لکھا، ’’رام جنم بھومی فیصلے میں سپریم کورٹ نے بابری مسجد کے انہدام کے عمل کو غیر قانونی جرم قرار دیا ہے۔ کیا مجرموں کو سزا دی جائے گی؟ دیکھتے ہیں، 27 سال ہو گئے۔‘‘

غورطلب ہے کہ سپریم کورٹ نے گزشتہ روز جو فیصلہ سنایا اس میں کہا گیا ہے کہ 1934 میں مسجد کو نقصان پہنچا نا، 1949 میں بے حرمتی کرنا اور 1992 میں مسجد کو منہدم کرنا قانون کی خلاف ورزی ہے۔ اسی پر اب دگوجے سنگھ نے سوال اٹھایا ہے۔

واضح رہے کہ 6 دسمبر 1992 کو ہندو کارسیوکوں کے ہجوم نے بابری مسجد کو منہدم کر دیا تھا۔ اس معاملے میں بی جے پی رہنما ایل کے اڈوانی سمیت دیگر 13 افراد کو ملزم بنایا گیا ہے۔ اس معاملے میں چارج شیٹ دائر کر دی گئی ہے اور مقدمہ عدالت کے زیر غور ہے اور فیصلہ آنے والا ہے۔

ایک نظر اس پر بھی

وی وی پیٹ معاملہ: سپریم کورٹ نے اپنا فیصلہ دوبارہ محفوظ رکھا

’دی ہندو‘ کی ایک رپورٹ کے مطابق، سپریم کورٹ نے بدھ کو مشاہدہ کیا کہ الیکٹرانک ووٹنگ مشینوں اور ووٹر کی تصدیق شدہ پیپر آڈٹ ٹریل میں مائیکرو کنٹرولرز کسی پارٹی یا امیدوار کے نام کو نہیں پہچانتے ہیں۔ جسٹس سنجیو کھنہ اور دیپانکر دتا کی بنچ الیکٹرونک ووٹنگ مشینوں کے ذریعے ڈالے ...

مودی حکومت میں بڑھی مہنگائی اور بے روزگاری کے سبب خواتین پر گھریلو تشدد میں ہوا اضافہ: الکا لامبا

 ’’چنڈی گڑھ لوک سبھا سیٹ پر اس مرتبہ الیکشن تاریخی ثابت ہوگا۔ یہاں کے انتخاب کی لہر ہریانہ، پنجاب میں کانگریس کی فتح طے کرے گی۔‘‘ یہ بیان قومی خاتون کانگریس کی صدر الکا لامبا نے چنڈی گڑھ میں دیا۔ ساتھ ہی انھوں نے کہا کہ وزیر اعظم نریندر مودی مہنگائی و بے روزگاری کے معاملے میں ...

ہتک عزتی کے معاملہ میں راہل گاندھی کو جھارکھنڈ ہائی کورٹ سے راحت، کارروائی پر روک

 کانگریس لیڈر راہل گاندھی کو چائیباسا کے ایم پی-ایم ایل اے کورٹ میں ان کے خلاف چل رہے ہتک عزتی کے معاملہ میں بڑی راحت ملی ہے۔ جھارکھنڈ ہائی کورٹ نے ایم پی-ایم ایل اے کورٹ میں جاری کارروائی پر روک لگا دی ہے۔

مودی کی گارنٹی بے اثر رہی، اس لئے جھوٹ کا سہارا لے رہے ہیں: پی چدمبرم

 کانگریس کے سینئر لیڈر پی چدمبرم نے کہا کہ 'دولت کی دوبارہ تقسیم' اور 'وراثتی ٹیکس' پر 'من گھڑت' تنازعہ ظاہر کرتا ہے کہ بھارتیہ جنتا پارٹی اس لوک سبھا الیکشن میں خوفزدہ ہے اور جھوٹ کا سہارا لے رہی ہے کیونکہ 'مودی کی گارنٹی' کوئی اثر چھوڑنے میں کامیاب نہیں ہو سکی۔

فوج کی بھرتی کا کیا ہوا، مورینہ بجلی چوری کا گڑھ کیوں بن گیا؟ کانگریس کے مودی سے سوالات

کانگریس نے وزیر اعظم مودی کے مدھیہ پردیش میں انتخابی جلسہ سے قبل ریاست کو درپیش کچھ مسائل پر سوالات پوچھے اور دعویٰ کیا کہ ریاست کے دیہی علاقوں، خاص طور پر قبائلی بستیوں میں ’سوچھ بھارت مشن‘ ناکام ثابت ہوا ہے۔

این سی پی – شردپوار نے جاری کیا اپنا انتخابی منشور، عورتوں کے تحفظ کو ترجیح دینے کا وعدہ

این سی پی - شرد پوار نے لوک سبھا انتخابات کے لیے اپنا منشور جاری کر دیا ہے۔ اس منشور میں خواتین کے تحفظ کو ترجیح دینے کا وعدہ کیا گیا ہے۔ اس کے ساتھ ایل پی جی سلنڈر کی قیمت کم کرنے کا بھی منشور میں وعدہ کیا گیا ہے۔ پارٹی نے اپنے منشور کا نام ’شپتھ پتر‘ (حلف نامہ) رکھا ہے۔