کینرا رکن پارلیمان اننت کمار ہیگڈے کا سنسنی خیز انکشاف۔40ہزار کروڑ روپے کا مرکزی فنڈ واپس لوٹانے کے لئے فڈنویس کو بنایا گیا تھا وزیراعلیٰ!
نئی دہلی 2/دسمبر (ایس او نیوز) اختلافی بیانات دے کر اپنی پارٹی اور مرکزی حکومت کے لئے ہمیشہ ہزیمت اور شرمندگی کا سبب بننے والے سابق مرکزی وزیر اور کینرا حلقے کے موجودہ رکن پارلیمان اننت کمار ہیگڈے نے ایک تازہ انکشاف کرتے ہوئے سنسنی پھیلائی ہے۔جس کی وجہ سے مرکزی حکومت کے لئے ایک پیچیدہ اور رسواکن صورت حال پیدا ہونے کے امکانات ہیں۔
اننت کمارہیگڈے کا کہنا ہے کہ پچھلے دنوں مہاراشٹرا اسمبلی میں اکثریت نہ ہونے کے باوجود دیویندرا فڈنویس کو چند گھنٹوں کے لئے وزیراعلیٰ اس لئے بنایا گیا تھا کہ مہاراشٹرا حکومت کے پاس جو 40ہزار کروڑ روپوں کا مرکزی فنڈ تھااسے واپس لوٹایا جاسکے تاکہ دوسری پارٹی کی حکومت بننے کی صورت میں اس فنڈ کا غلط استعمال نہ ہوسکے۔
حالانکہ اننت کمار ہیگڈے نے یہ واضح نہیں کیا کہ یہ فنڈمرکزی حکومت نے کس زمرے میں ریاستی حکومت کو بھیجا تھا جسے بی جے پی کی حکومت نہ بننے کی صورت میں دوسری پارٹی کو استعمال کرنے سے روکنے کے لئے اتنا زبردست منصوبہ بنایا گیا اور اسے مرکزی حکومت کے کھاتے میں کس طرح چند گھنٹوں کے اندر واپس منتقل کیا گیا۔ پھر بھی گمان کیا جارہا ہے کہ اگر اننت کمار کی بات میں سچائی ہے تو یقینا مہاراشٹرا حکومت کی طرف سے جاری کیے گئے رقم منتقلی کے احکامات ریکارڈ پر ضرور موجود ہونگے اور ادھو ٹھاکرے کی قیادت میں بننے والی مخلوط ریاستی حکومت کو چھان بین کرنے پر اس کا ثبوت مل جائے گا۔ اور اگر ایسا ہوتا ہے تو پھر مرکزی حکومت کے لئے ایک اور نئی فضیحت ہوگی۔
اننت کمار نے کہا ہے کہ مہاراشٹرا میں دیویندرا فڈنویس کی حکومت تشکیل دینا مرکزی فنڈ واپس لینے کے لئے بی جے پی کی جانب سے رچا گیا ایک ڈرامہ تھا، کیونکہ بی جے پی اس بات سے اچھی طرح واقف تھی کہ اسمبلی کے فلور پر دکھانے کے لئے اس کے پاس مطلوبہ تعداد میں اراکین کی حمایت موجود نہیں ہے۔اس لئے پندرہ گھنٹوں کے وقفے والا یہ ڈرامہ کھیلا گیااور مقصد پورا ہونے کے بعد فڈنویس نے استعفیٰ دے دیا۔