بی جے پی کو لے ڈوبا فڑنویس کا بچکانہ تبصرہ اور اقتدار حاصل کرنے کی جلدبازی: سنجے راوت
ممبئی،یکم دسمبر(ایس او نیوز/آئی این ایس انڈیا) مہاراشٹر اسمبلی انتخابات کے بعد وزیر اعلی کے معاملے پر بی جے پی سے راستے الگ ہونے کے بعد سے شیوسینا لیڈر سنجے راوت کا شدید حملہ جاری ہے۔اس بار انہوں نے سابق وزیر اعلی دیویندر فڑنویس کو اپنا نشانہ بنایا ہے۔راوت نے شیوسینا کے ترجمان اخبار ’سامنا‘ کے اپنے کالم ’روک ٹوک‘ میں لکھا کہ ضرورت سے زیادہ اعتماد اور دہلی پر بھروسہ نے فڑنویس کی سیاست ختم کر دی۔راوت نے لکھاکہ انتہائی اعتماد اور ان کے دہلی کے سینئر رہنماؤں پر بھروسے نے ان کی سیاست تباہ کر دی، گزشتہ ماہ کی سرگرمیاں ’سہناسن‘فلم کی نئی سکرپٹ جیسی لگتی ہے۔ راوت نے جس ’سنہاسن‘ کی مثال دی ہے، وہ سال 1979 میں آئی ایک مراٹھی فلم ہے،یہ آنجہانی مصنف ارون سندھو کے ناول ’سنہاسن‘ اور ’ممبئی کی تاریخ‘ پر مبنی ہے۔راوت نے اپنے مضمون میں انتخابات سے پہلے اپوزیشن کو لے کر دئے گئے بیان کے حوالے سے بھی فڑنویس پر شدید حملہ کیا۔انہوں نے کہا کہ آپ کی انہیں بچکانے تبصرے کی وجہ سے وہ (فڑنویس) خود اپوزیشن لیڈر بن گئے۔فڑنویس نے کہا تھا کہ وہ واپس لوٹیں گے، لیکن ان کے اقتدار حاصل کرنے کی جلدبازی اور بچکانے تبصرے ریاست میں بی جے پی کو لے ڈوبی اور وہ خود اپوزیشن بن گئے۔راوت نے لکھاکہ اسمبلی انتخابات کے دوران فڑنویس نے کہا تھا کہ ریاست میں کوئی اپوزیشن پارٹی نہیں بچے گی اور شرد پوار کا دور ختم ہو رہا ہے۔اس کے علاوہ انہوں نے دعوی کیا تھا کہ پرکاش امبیڈکر کا ونچت بہوجن اگھاڑا اہم اپوزیشن پارٹی ہوگی،اب وہ خود اپوزیشن میں بیٹھے ہیں۔شیوسینا کے راجیہ سبھا ممبر پارلیمنٹ نے کہا کہ ایسا لگتا ہے کہ بی جے پی اعلی کمان سے ملے حکم نے بڑا کردار ادا کیا۔بی جے پی کو حمایت دینے کی اجیت پوار کی تکلیف شیوسینا، این سی پی اور کانگریس کو اور قریب لے کر گئی اور انہوں نے اتحاد بنایا۔انہوں نے کہا کہ اس سے بغاوت کرنے والے این سی پی کے دیگر ممبران اسمبلی پر بھی دباؤ بنا اور ہر کسی کے شرد پوار کے پاس واپس آنے سے ان کے بھتیجے اجیت پوار بھی واپس آئے۔راوت نے مضمون میں این سی پی چیف شرد پوار کی تعریف کی اور کہاکہ مجھے یہ دیکھ کر مزاآرہا ہے کہ جو لوگ اجیت پوار کے فڑنویس کے ساتھ اتحاد کو شرد پوار کی ہی سازش بتا رہے تھے، وہ اب مہاوکاس اگھاڑی حکومت بننے کے بعد این سی پی سربراہ کے آگے جھکے ہوئے ہیں۔ راوت نے دعوی کیا کہ شیوسینا کے سربراہ ادھو ٹھاکرے، این سی پی سربراہ شرد پوار اور کانگریس لیڈر سونیا گاندھی کے ساتھ آنے سے مہاراشٹر میں جو ہوا وہ ملک کو بھی قبول ہے۔