کانگریس حکومت کا حصہ نہیں رہنا چاہتی تو واضح کردے، دنیش گنڈوراؤ سے سابق وزیراعظم دیوے گوڈا کی دو ٹوک گفتگو

Source: S.O. News Service | By Shahid Mukhtesar | Published on 28th May 2019, 10:51 AM | ریاستی خبریں |

بنگلورو،28/مئی(ایس او  نیوز) سابق وزیراعظم اور جے ڈی ایس کے قومی سربراہ ایچ ڈی دیوے گوڈا نے آج کے پی سی سی صدر دنیش گنڈوراؤ کو اپنی رہائش گاہ طلب کرکے انہیں آڑے ہاتھوں لیا اور واضح کردیا ہے کہ کانگریس یہ بتادے کہ وہ حکومت چلانے میں جے ڈی ایس کا ساتھ دیناچاہتی ہے یا نہیں اگر اس کا جواب نہیں تو جے ڈی ایس اپنا راستہ چننے کے لئے آزاد ہے۔ بتایاجاتاہے کہ پچھلے دو تین دنوں سے متعدد کانگریس اراکین اسمبلی کی بیان بازی برگشتہ سرگرمیوں اور مخلوط حکومت کے مستقبل کو لے کر اٹھائے جانے والے سوالات پر سابق وزیراعظم نے شدید برہمی کا اظہار کیا اور دنیش گنڈوراؤ کو آڑے ہاتھوں لیتے ہوئے کہاکہ کے پی سی سی صدر رہتے ہوئے وہ کیا کررہے ہیں، اپنی پارٹی کے لیڈروں کو اس طرح کے بیانات دینے سے روکتے کیوں نہیں۔ اس مرحلے میں جب دنیش گنڈوراؤ نے اس طرح کے بیانات کو روکنے کا تیقن دلایا تو دیوے گوڈانے کہاکہ کانگریس پارٹی کو اگر اقتدار کا حصہ بنے رہنے میں دلچسپی نہیں ہے تو وہ واضح کردے تو وہ کمار سوامی سے کہہ دیں گے کہ استعفیٰ دے کر گھر میں بیٹھ جائیں۔ ہر دن ایک نیا بیان، ایک نیا مسئلہ  حکومت بنانے کے بعد کانگریسیوں نے کمار سوامی کو اسی میں الجھا کر رکھ دیا ہے۔ مخلوط حکومت قائم ہونے کے بعد کمار سوامی نے ریاست کی ترقی کے لئے اپنے طریقے سے کئی منصوبے تیار کئے جن میں کسانوں کے قرضوں کی معافی وغیرہ شامل ہیں۔ لیکن ان پر عمل کرنے میں ہر بار کانگریس کے الگ الگ حلقوں کی طرف سے رکاوٹیں کھڑی کرنا، برگشتہ اراکین اسمبلی کا بار بار ریسارٹوں کی طرف رخ کرنا اور انہیں منانے کے لئے کبھی ریاستی اور کبھی مرکزی لیڈروں کا آنا اس سے عوام میں یہی تاثر قائم ہوگا کہ حکومت مستحکم نہیں ہے، اور ایسی حکومت ریاست کی ترقی کے لئے کچھ نہیں کرسکتی۔ وہ نہیں چاہتے کہ ان کے فرزند ایسی کمزور حکومت کی قیادت کریں جو اپنی ساری میعاد برگشتہ کانگریسیوں کے نخرے برداشت کرتے ہوئے گزار دے۔ دیوے گوڈا نے واضح طور پر دنیش گنڈوراؤ سے کہاکہ وہ اپنی پارٹی کے لیڈروں کو واضح طور پر ہدایت دیں کہ اگر انہیں اقتدار میں نہیں رہنا ہے تو جے ڈی ایس بھی اقتدار پر بنے رہنے کے لئے بے چین نہیں ہے، وہ بھی اقتدار چھوڑنے کے لئے ہمہ وقت تیار ہے۔
 

ایک نظر اس پر بھی

بی جے پی نے باغی لیڈر ایشورپا کو 6 سال کے لئے پارٹی سے معطل کر دیا

  کرناٹک میں آزاد امیدوار کے طور پر لوک سبھا الیکشن لڑ رہے بی جے پی کے باغی لیڈر کے ایس ایشورپا کو پارٹی نے 6 سال کے لئے معطل کر دیا۔ زیر بحث شیوموگا لوک سبھا سیٹ سے اپنی نامزدگی واپس نہیں لینے کے ایشورپا کے فیصلے کے بعد بی جے پی کی تادیبی کمیٹی نے اس تعلق سے ایک حکم جاری کر دیا۔ ...

ہبلی: سی او ڈی کرے گی نیہا مرڈر کیس کی تحقیقات؛ ہبلی، دھارواڑ کے مسلم رہنماوں نے کی قتل کی مذمت

ہبلی میں ہوئے کالج طالبہ نیہا قتل معاملے کو بی جے پی کی طرف سے سیاسی مفادات کے لئے انتہائی منفی انداز میں پیش کرنے کی مہم پر قابو پانے کے لئے وزیر اعلیٰ سدا رامیا نے اعلان کیا ہے کہ قتل کے اس معاملے کی مکمل تحقیقات سی او ڈی کے ذریعے کروائی جائے گی اور تیز رفتاری کے ساتھ شنوائی کے ...

کرناٹک کے نائب وزیر اعلی ڈی کے شیوکمار کے خلاف ضابطہ اخلاق کی خلاف ورزی کا مقدمہ

لوک سبھا انتخابات 2024: کرناٹک کے نائب وزیر اعلی ڈی کے شیوکمار پر لوک سبھا انتخابی مہم کے دوران انتخابی ضابطہ اخلاق کی خلاف ورزی کا الزام لگایا گیا ہے۔ پولیس نے اس کے خلاف مقدمہ درج کر لیا ہے۔ یہ معاملہ کانگریس لیڈر شیوکمار کے ایک ویڈیو سے جڑا ہے۔ ویڈیو میں، وہ مبینہ طور پر ...

طالبہ کا قتل: کرناٹک کے وزیر اعلیٰ سدارامیا نے لو جہاد سے کیا انکار

کرناٹک کے وزیر اعلیٰ سدارامیا نے ہفتہ کو کہا کہ ایم سی اے کی طالبہ نیہا ہیرے مٹھ کا قتل لو جہاد کا معاملہ نہیں ہے۔ چیف منسٹر نے میسور میں میڈیا کے نمائندوں سے کہاکہ میں اس فعل کی سخت مذمت کرتا ہوں۔ قاتل کو فوری گرفتار کر لیا گیا۔ یہ لو جہاد کا معاملہ نہیں ہے۔ حکومت اس بات کو ...