سرکاری اسکولوں کو ترقی دینے کیلئے محکمہ تعلیم کا منصوبہ
بنگلورو،11؍جون(ایس او نیوز) ریاست بھر کی سرکاری اسکولوں میں بنیادی سہولیات کی عدم موجودگی کی وجہ سے نہ صرف طلباء کے نئے داخلوں میں کمی واقع ہو رہی ہے بلکہ پہلے سے موجود طلباء بھی بڑی تعداد میں اسکول چھوڑتے جا رہے ہیں، یہی وجہ ہے کہ محکمہ برائے تحتانوی و ثانوی تعلیم سرکاری اسکولوں میں کلاس رومس، استنجاء خانے و بیت الخلا وغیرہ کی تعمیر، پینے کے صاف پانی کی فراہمی، اسمارٹ کلاسس کی ابتداء، کتب خانوں کا قیام اور دیگر سہولیات کی فراہمی کے ذریعہ ان اسکولوں کو ترقی دینا چاہتا ہے-محکمہ برائے تعلیم کے ایک اعلیٰ افسر کا کہنا ہے کہ سرکاری اسکولوں میں بنیادی سہولیات کے موجود نہ ہونے کی وجہ سے غریب والدین کو اپنے بچوں کی عمدہ تعلیم کے لئے خانگی اسکولوں کے بھاری اخراجات مجبوراً برداشت کرنے پڑتے ہیں -پرائمری اور سکینڈری تعلیم محکمہ کے ایک اعلیٰ افسر نے بتایا کہ ”اس صورت حال پر قابو پانے کے لئے، ریاستی حکومت نے ترقی یافتہ تعلیمی نظام کی طرف قدم بڑھانے کا فیصلہ کیا ہے اورسرکاری اسکولوں کو اعلیٰ اور بین الاقوامی معیار کی سہولیات کے ساتھ قوت اور مضبوطی و ترقی فراہم کرنے کے لئے کارپوریٹ کمپنیوں، عوامی معاونین اور غیر سرکاری تنظیموں اور اداروں کو محکمہ کے ساتھ جڑنے اور تعاون کرنے کے لئے تیار کرنے کی کوشش کی جا رہی ہے، تاکہ کسی بھی بچہ کو اس کے والدین کی مالی پریشانیوں اور پسماندگی کی وجہ سے معیاری اور عمدہ تعلیم سے محروم نہ ہونا پڑے“-ذرائع کے مطابق ریاست کے تقریباً 37خانگی اداروں نے محکمہ برائے تعلیم کے ساتھ اشتراک کرنے کے سلسلہ میں اپنی رصامندی کا اظہار کیا ہے اور ان کمپنیوں کی طرف سے یہ تعاون مختلف شعبہ جات میں ہوگا-