سرکاری اسکولوں کو ترقی دینے کیلئے محکمہ تعلیم کا منصوبہ

Source: S.O. News Service | By Shahid Mukhtesar | Published on 11th June 2019, 12:02 PM | ریاستی خبریں |

بنگلورو،11؍جون(ایس او نیوز)  ریاست بھر کی سرکاری اسکولوں میں بنیادی سہولیات کی عدم موجودگی کی وجہ سے نہ صرف طلباء کے نئے داخلوں میں کمی واقع ہو رہی ہے بلکہ پہلے سے موجود طلباء بھی بڑی تعداد میں اسکول چھوڑتے جا رہے ہیں، یہی وجہ ہے کہ محکمہ برائے تحتانوی و ثانوی تعلیم سرکاری اسکولوں میں کلاس رومس، استنجاء خانے و بیت الخلا وغیرہ کی تعمیر، پینے کے صاف پانی کی فراہمی، اسمارٹ کلاسس کی ابتداء، کتب خانوں کا قیام اور دیگر سہولیات کی فراہمی کے ذریعہ ان اسکولوں کو ترقی دینا چاہتا ہے-محکمہ برائے تعلیم کے ایک اعلیٰ افسر کا کہنا ہے کہ سرکاری اسکولوں میں بنیادی سہولیات کے موجود نہ ہونے کی وجہ سے غریب والدین کو اپنے بچوں کی عمدہ تعلیم کے لئے خانگی اسکولوں کے بھاری اخراجات مجبوراً برداشت کرنے پڑتے ہیں -پرائمری اور سکینڈری تعلیم محکمہ کے ایک اعلیٰ افسر نے بتایا کہ ”اس صورت حال پر قابو پانے کے لئے، ریاستی حکومت نے ترقی یافتہ تعلیمی نظام کی طرف قدم بڑھانے کا فیصلہ کیا ہے اورسرکاری اسکولوں کو اعلیٰ اور بین الاقوامی معیار کی سہولیات کے ساتھ قوت اور مضبوطی و ترقی فراہم کرنے کے لئے کارپوریٹ کمپنیوں، عوامی معاونین اور غیر سرکاری تنظیموں اور اداروں کو محکمہ کے ساتھ جڑنے اور تعاون کرنے کے لئے تیار کرنے کی کوشش کی جا رہی ہے، تاکہ کسی بھی بچہ کو اس کے والدین کی مالی پریشانیوں اور پسماندگی کی وجہ سے معیاری اور عمدہ تعلیم سے محروم نہ ہونا پڑے“-ذرائع کے مطابق ریاست کے تقریباً 37خانگی اداروں نے محکمہ برائے تعلیم کے ساتھ اشتراک کرنے کے سلسلہ میں اپنی رصامندی کا اظہار کیا ہے اور ان کمپنیوں کی طرف سے یہ تعاون مختلف شعبہ جات میں ہوگا-

ایک نظر اس پر بھی

کرناٹک کی کانگریس حکومت کا اہم قدم؛ ملازمتوں اورتعلیمی اداروں میں ریزرویشن کے لیےمسلمانوں کو کیا او بی سی میں شا مل

کرناٹک کی کانگریس حکومت نے ریاست کے مسلمانوں کو ملازمتوں اور تعلیمی اداروں میں ریزرویشن دینے کے  مقصد سے  او بی سی  (یعنی دیگر پسماندہ طبقات) کے زمرے میں شامل کیا ہے۔ اس تعلق سے  معلومات فراہم کرتے ہوئے  نیشنل کمیشن برائے پسماندہ طبقات (NCBC) نے بدھ کو کرناٹک حکومت کے اعداد و ...

بی جے پی مذہب کے نام پر لوگوں کو تقسیم کر رہی ہے: وائی ایس شرمیلا ریڈی

کانگریس کی آندھرا پردیش یونٹ کی صدر وائی ایس شرمیلا ریڈی نے منگل کو بی جے پی پر مذہب کے نام پر لوگوں کو تقسیم کرنے کا الزام لگایا۔ بی جے پی کو ملک کے لیے ایک بڑا خطرہ بتاتے ہوئے انہوں نے ایسی پارٹی سے تعلق برقرار رکھنے پر وزیر اعلیٰ وائی ایس سے کہا کہ ۔ جگن موہن ریڈی اور ٹی ڈی پی ...

بی جے پی نے باغی لیڈر ایشورپا کو 6 سال کے لئے پارٹی سے معطل کر دیا

  کرناٹک میں آزاد امیدوار کے طور پر لوک سبھا الیکشن لڑ رہے بی جے پی کے باغی لیڈر کے ایس ایشورپا کو پارٹی نے 6 سال کے لئے معطل کر دیا۔ زیر بحث شیوموگا لوک سبھا سیٹ سے اپنی نامزدگی واپس نہیں لینے کے ایشورپا کے فیصلے کے بعد بی جے پی کی تادیبی کمیٹی نے اس تعلق سے ایک حکم جاری کر دیا۔ ...

ہبلی: سی او ڈی کرے گی نیہا مرڈر کیس کی تحقیقات؛ ہبلی، دھارواڑ کے مسلم رہنماوں نے کی قتل کی مذمت

ہبلی میں ہوئے کالج طالبہ نیہا قتل معاملے کو بی جے پی کی طرف سے سیاسی مفادات کے لئے انتہائی منفی انداز میں پیش کرنے کی مہم پر قابو پانے کے لئے وزیر اعلیٰ سدا رامیا نے اعلان کیا ہے کہ قتل کے اس معاملے کی مکمل تحقیقات سی او ڈی کے ذریعے کروائی جائے گی اور تیز رفتاری کے ساتھ شنوائی کے ...

کرناٹک کے نائب وزیر اعلی ڈی کے شیوکمار کے خلاف ضابطہ اخلاق کی خلاف ورزی کا مقدمہ

لوک سبھا انتخابات 2024: کرناٹک کے نائب وزیر اعلی ڈی کے شیوکمار پر لوک سبھا انتخابی مہم کے دوران انتخابی ضابطہ اخلاق کی خلاف ورزی کا الزام لگایا گیا ہے۔ پولیس نے اس کے خلاف مقدمہ درج کر لیا ہے۔ یہ معاملہ کانگریس لیڈر شیوکمار کے ایک ویڈیو سے جڑا ہے۔ ویڈیو میں، وہ مبینہ طور پر ...