یو پی میں شہریت ترمیمی بل کے خلاف مظاہرہ، ’ہندوستان کبھی جناح کا ملک نہیں بن سکتا‘

Source: S.O. News Service | Published on 9th December 2019, 11:29 PM | ملکی خبریں |

لکھنؤ،9/دسمبر(ایس او نیوز/ایجنسی) شہریت ترمیمی بل (سی اے بی) اور مجوزہ این آر سی کی مذمت کرتے ہوئے مشہور سماج وادی لیڈر عمیق جامعی نے کہاکہ ہندوستان کبھی جناح کا ملک نہیں بن سکتا۔ یہ بات انہوں نے آج یہاں ’ناگرکتا بچاؤ آندولن‘ کے تحت شہریت ترمیمی بل کے خلاف منعقدہ مظاہرہ سے خطاب کرتے ہوئے کہی۔

دراصل شہریت ترمیمی بل کے خلاف احتجاج کرنے کے لئے ’ناگرکتا بچاؤ آندولن‘ کے نام سے ایک تنظیم قائم کی گئی ہے جس کے کنوینر عمیق جامعی ، عبدالحفیظ گاندھی اور اطہر حسین بنائے گئے ہیں۔ عمیق جامعی نے اس بینر تلے ہو رہے مظاہرے میں خطاب کیا اور سوامی ویویکانند کا حوالہ دیتے ہوئے بتایا کہ ’’انھوں نے امریکہ کے شکاگو میں کہا تھا کہ میں دنیا کے اس ملک سے آیا ہوں جس نے دنیا کے تمام لوگوں کو جگہ دی“۔ عمیق جامعی کا کہنا ہے کہ اس بل (سی اے بی) سے ہندوستان کی سیکولرزم، رواداری اور مشترکہ تہذیب پر چھوٹ پہنچے گی جس کے لئے ہندوستان پوری دنیا میں مشہور ہے۔

پروگرام سے خطاب کرتے ہوئے جامعی نے کہا کہ سی اے بی آئین مخالف ہے۔ انہوں نے یہ بھی کہا کہ لوگوں کو موجودہ حکومت کے آئینی مخالف اقدامات کی کھل کر مخالفت کرنی چاہیے۔ انہوں نے کہا کہ شہری ترمیمی بل (سی اے بی) اور این آرسی کے بارے میں شعور پیدا کرنا ضروری ہے۔ لوگوں کو معلوم ہونا چاہئے کہ یہ دونوں التزام ہندوستان کی شبیہ پرداغ لگائیں گے۔ اصل مسائل سے لوگوں کی توجہ ہٹانے کے لئے حکومت یہ سب کر رہی ہے۔ یہ حکومت ہمیشہ فرقہ وارانہ تقسیم پیدا کرتی ہے۔ ہم چاہتے ہیں کہ لوگوں کو پناہ کے ساتھ ساتھ شہریت بھی ملنی چاہئے، اگر وہ مذہبی بنیاد پر ان کے اپنے ہی ممالک میں ستائے جاتے ہیں، لیکن مذہب ایسے فوائد طے کرنے کا معیار نہیں ہو سکتا۔

مشہور سماجی کارکن لاء کالج کے اسسٹنٹ پروفیسرعبد الحفیظ گاندھی نے خطاب کرتے ہوئے کہا کہ ہندوستان میں مذہب کبھی بھی شہریت کی بنیاد نہیں رہا ہے۔ حکومت کی کوشش شہریت کو مذہب مرکوز بنانے کی ہے۔ سیکولرازم آئین کی اصل شناخت ہے۔ اس ملک کی سیکولر روایات کی خلاف ورزی میں کوئی قانون بنا کر اس ڈھانچے کی خلاف ورزی نہیں کی جانی چاہئے۔ اس ملک کی سیکولر روایات کی خلاف ورزی میں کوئی قانون بنا کر اس ڈھانچے کی خلاف ورزی نہیں کی جانی چاہئے۔ انہوں نے مزید کہا کہ سی اے بی اور این آرسی ایک ہی سکے کے دو پہلو ہیں۔ ہمارے ملک کی روح کو بچانے کے لئے دونوں کے خلاف احتجاج کیا جانا چاہئے۔

مولانا خالد رشید فرنگی محلی نے کہا کہ ہمیں بل کی مخالفت کرنے کے لئے تمام اپوزیشن جماعتوں سے بات کرنی چاہئے۔ ہم چاہتے کہ وہ بل کی مخالفت کریں۔ قومی سطح پر این آرسی کو لاگو کرنا ممکن نہیں ہے۔ ہمیں ہندوستان کے آئین اور بین الاقوامی قوانین پر عمل کرنا چاہئے۔ پروفیسرعلی خان محمودآباد نے کہا کہ سی اے بی نہ صرف غیر قانونی ہے بلکہ یہ غیر اخلاقی ہے۔کیب آئین کے قتل اور ’ہندوستان کے خیال‘ کا قتل ہے۔ یہ ہندوؤں کے لئے بھی تشویش کا سبب ہونا چاہئے! ان ممالک کی پوزیشن کو دیکھنا ہوگا جو مذہب کی بنیاد پر بنائے گئے تھے۔ آج بی جے پی مسلمانوں کو بدنام کر رہی ہے کل وہ ہندوؤں کو بتائیں گے کہ وہ صحیح طرح ہندو نہیں ہیں۔

قبل ازیں شہریت ترمیمی بل کے خلاف منعقدہ ایک میٹنگ سے پروفیسر روپ ریکھا ورما نے کہا کہ اس بل کے ذریعے ہر کسی پر حملہ ہو رہا ہے۔ ہم اس بل کے خلاف آخر تک لڑیں گے. انہوں نے شہریت ترمیم بل کی مخالفت کی.۔یہ صرف مسلمانوں کے بارے میں نہیں ہے بلکہ ہمارے آئینی قیمت خطرے میں ہیں۔پروفیسر رمیش دکشت نے کہا کہ سیکولر ازم آئین کی اصل ساخت ہے۔کیب آئین کے اس فلسفہ کی خلاف ورزی کرتا ہے۔ یہ بل آئین کے آرٹیکل 14 کی بھی خلاف ورزی کرتا ہے۔

ڈاکٹر پون راؤ امبیڈکر نے خطاب کرتے ہوئے کہا کہ باباصاحب بھیم راؤ امبیڈکر نے کبھی بھی اس صورت حال کا تصور بھی نہیں کیا جہاں حکومت ہندوستانی آئین کے تکثیریت اقدار کے خلاف کام کرے گی۔ انہوں نے کہا کہ لوگوں کو سی اے بی اور این آرسی کا بائیکاٹ کرنے کے لئے کھل کر سامنے آنا چاہئے۔ انہوں نے مزید کہا کہ یہ صرف مسلمانوں سے متعلق نہیں ہے بلکہ یہ سوال ہے کہ ہم اپنے شہریوں کے ساتھ کیسا برتاؤ کرتے ہیں۔ تمام شہریوں کو اپنی شہریت ثابت کرنے کے لئے قطار میں نہیں لگایا جا سکتا ہے۔ شہریت ثابت کرنے کا بوجھ لوگوں پر نہیں ہونا چاہئے، بلکہ حکومت کو یہ دیکھنا چاہئے کہ کون غیر قانونی تارکین وطن ہے لیکن پوریہندوستان کو اپنی شہریت ثابت کرنے کے لئے آپ کی دستاویزات کے ساتھ لائن میں کھڑے ہونے کے لئے بلانا غیر منطقی ہے۔

اے ایم یو طالب علم یونین کے سابق صدر ڈاکٹر مشکور احمد عثمانی نے کہا کہ سی ان بی مکمل طور پر غیر آئینی ہے۔ یہ آئین کی اصل ساخت کی خلاف ورزی کرتا ہے. یہ آئین کے آرٹیکل 14 اور 21 کی بھی خلاف ورزی ہے جس میں تمام کو یہ حق دیتا ہے کہ کسی کو بھی مذہب، عمر، جنس وغیرہ کی بنیاد پر امتیازی سلوک نہیں کیا جائے گا۔ یہ بل بالکل فرقہ وارانہ ہے، جو براہ راست سب سے بڑے اقلیتی کو نشانہ کرتا ہے. مذہب سے قوم پرستی کی وضاحت نہیں کرنا چاہئے. یہ دو متحدہ اصول جیسا کچھ ہے جو متحدہ کے سیکولر اقدار کی خلاف ورزی کرتا ہے۔

اویس سلطان خان نے خطاب کرتے ہوئے کہا کہ NRC مکمل طور پر ایک بے کار کوشش ہے جیسا کہ آسام کے معاملے میں ثابت ہوا. جب یہ حکمران پارٹی کے مطابق نہیں تھا، تو اس نے اعلان کیا کہ وہ این آرسی کو قبول نہیں کریں گے۔ پورے عمل پر بہت پیسہ خرچ کیا گیا. لیکن نتیجہ صفر ہے۔

انسانی حقوق کے کارکن خالد چودھری نے کہا کہ وہ کیبکی مخالفت کرتے ہیں۔ یہ آئین کی سیکولرازم کی روح کے خلاف ہے۔کیب اور این آرسی نہ صرف اقلیتوں کو متاثر کرے گا، بلکہ یہ ملک بھر کے دلتوں، قبائلیوں، جنگل، جھگی جھونپڑی، اوورسیز اور عورتوں کی طرح تمام پسماندہ کمیونٹیز کو بھی متاثر کرے گا۔محترمہ سمی رانا نے کہا کہ وہ بل کے مکمل طور پر خلاف ہیں. ان فیصلوں کو واپس لینا چاہئے۔

ایک نظر اس پر بھی

صحافی سومیا وشواناتھن کے قاتلوں کی ضمانت پر سپریم کورٹ کا نوٹس

سپریم کورٹ صحافی سومیا وشواناتھن قتل کیس میں 4 ملزمین کو ضمانت دینے کی جانچ کے لیے تیار ہے۔ عدالت نے چاروں قصورواروں اور دہلی پولیس کو نوٹس جاری کرتے ہوئے ان سے چار ہفتوں کے اندر جواب طلب کیا ہے۔ عدالت ایک عرضی پر سماعت کر رہی تھی جس میں دہلی ہائی کورٹ کی سزا کو معطل کرنے اور 4 ...

کیجریوال کے لیے جیل ٹارچر چیمبر بن گئی، نگرانی کی جا رہی ہے: سنجے سنگھ

عام آدمی پارٹی نے منگل کو الزام لگاتے ہوئے کہا کہ جیل میں بند کیجریوال کی سی سی ٹی وی فوٹیج کا لنک ڈھونڈ کر دیکھا جا رہا ہے اور ان کی نگرانی کی جا رہی ہے۔ عام آدمی پارٹی کے راجیہ سبھا ایم پی سنجے سنگھ نے کہا کہ کیجریوال کے خلاف سازش ہو رہی ہے۔ کیجریوال کے ساتھ تہاڑ جیل میں کسی بھی ...

ہیمنت سورین کو راحت نہیں ملی، ای ڈی نے ضمانت عرضی پر جواب دینے کے لیے عدالت سے وقت مانگا

 زمین گھوٹالے میں جیل میں قید جھارکھنڈ کے سابق وزیر اعلیٰ ہیمنت سورین کی طرف سے دائر ضمانت کی عرضی پر جواب دینے کے لیے ای ڈی نے ایک بار پھر عدالت سے اپنا موقف پیش کرنے اور وقت مانگا ہے۔ جیسے ہی سورین کی درخواست پر منگل کو پی ایم ایل اے کی خصوصی عدالت میں سماعت شروع ہوئی، ای ڈی نے ...

کجریوال کو ضمانت کی درخواست 75 ہزار جرمانہ کے ساتھ خارج

دہلی ہائی کورٹ نے پیر کے دن قانون کے ایک طالب ِ علم کی درخواست ِ مفادِ عامہ (پی آئی ایل) 75 ہزار روپے جرمانہ عائد کرتے ہوئے خارج کردی جس میں چیف منسٹر دہلی اروند کجریوال کو ”غیرمعمولی عبوری ضمانت“ دینے کی گزارش کی گئی تھی۔

یوپی-بہار میں شدید گرمی کی لہر کی پیش گوئی، کئی ریاستوں میں بارش کا الرٹ

راہملک کی شمالی ریاستوں میں درجہ حرارت ہر گزرتے دن کے ساتھ بڑھ رہا ہے۔ بڑھتی ہوئی گرمی کے باعث لوگوں کو شدید پریشانی کا سامنا ہے۔ تاہم کچھ ریاستوں میں بارش بھی ہو رہی ہے۔ ہندوستان کے محکمہ موسمیات (آئی ایم ڈی) نے کہا ہے کہ ہمالیائی مغربی بنگال، بہار، اوڈیشہ، آسام، مغربی ...