یہ جمہوری ملک ہے، تمام شہریوں کے لیے یکساں انہدامی اصول بنائیں گے: سپریم کورٹ
نئی دہلی، یکم اکتوبر (ایس او نیوز /ایجنسی)سپریم کورٹ نے اعلان کیا ہے کہ وہ جلد ہی انہدامی کارروائیوں کے لیے ایسے رہنما اصول وضع کرنے کا ارادہ رکھتی ہے جو ملک بھر میں تمام مذاہب کے لوگوں کے لیے یکساں ہوں گے۔ جسٹس بی آر گوئی اور جسٹس کے وی وشوناتھن پر مشتمل بنچ نے واضح کیا کہ کسی فرد کی ملزم ہونے کی حیثیت، چاہے اس کا جرم ثابت بھی ہو چکا ہو، اس کی جائیداد کے انہدام کا جواز نہیں بن سکتی۔ انہوں نے مزید کہا کہ چونکہ یہ ایک جمہوری ملک ہے، اس لیے جو بھی اصول وضع کیے جائیں گے وہ بلا تفریق تمام شہریوں اور اداروں کے لیے ہوں گے، نہ کہ کسی مخصوص طبقے کے لیے۔ عدالت نے یہ بھی وضاحت کی کہ اس کی ہدایات کا مقصد غیر قانونی قبضوں یا فٹ پاتھوں پر قبضے کی حوصلہ افزائی نہیں ہے۔
سولیسیٹر جنرل تشار مہتا عدالت میں اتر پردیش، مدھیہ پردیش، اور گجرات کی نمائندگی کر رہے تھے۔عدالت سے کہا کہ وہ اس معاملے میں تحریری جواب داخل کریں گے۔عدالت نے اپنا فیصلہ محفوظ رکھا ہے۔واضح رہے کہ ۱۷؍ ستمبر کو سپریم کورٹ نے تمام انہدامی کارروائیوں پر ۱۵؍ دنوں کی روک لگا دی تھی۔عدالت نے عبوری حکم نامے میں کہا تھا کہ بنا اس کی اجازت کے کسی بھی معاملے میں قرار ملزم کی جائداد کا انہدام نہیں کیا جائے گا۔عدالت نے مزید وضاحت کی کہ اس کی یہ ہدایات عوامی سڑکوں ، فٹ پاتھ، ریلوے لائن، آبی ذخائر پر،کی گئی تعمیرات پر عائد نہیں ہوں گی۔۲؍ ستمبر کو عدالت نے کہا کہ وہ انہدامی معاملات کے تعلق سےرہنما ہدایات وضع کرنے والی ہے جس کا اطلاق قومی سطح پر ہوگا۔