ایڈی یورپا حکومت کی ناکامی آشکارہ، سرکاری گوداموں میں 1166وینٹی لیٹردھول چاٹ رہے ہیں
بنگلورو،2/مئی(ایس او نیوز) ایسے مرحلہ میں جہاں کرناٹک بھر میں اورخاص طور پر شہر بنگلورو میں کورونا سے متاثر ہونے والے افراد اسپتال میں ایک ایک بستر، آکسیجن کے ایک ایک سلنڈر اور خراب حالت کے مریض ایک ایک وینٹی لیٹر کو ترستے ترستے موت کی آغوش میں جا رہے ہیں یہ با ت سامنے آرہی ہے کہ محکمہ صحت اورمحکمہ میڈیکل ایجوکیشن کی لاپروائی کے سبب مرکزی حکومت کی طرف سے گزشتہ سال کورونا کی پہلی لہر کے دوران فراہم کئے گئے وینٹی لیٹرس میں سے ایک ہزار سے زائد وینٹی لیٹر بغیر استعمال ہو ئے گوداموں کی دھول چاٹ رہے ہیں۔
اس سلسلے میں الیکٹراٹک میڈیا کی طرف سے کی گئی تحقیق سے یہ بات سامنے آئی ہے کہ گزشتہ سال کے کورونا بحران کے بعد صورتحال سے نپٹنے کیلئے مرکزی حکومت کی طرف سے کرناٹک کو وینٹی لیٹرس اور دیگرطبی آلات کی فراہمی کا اعلان کیا گیا اوراس کے مطابق مرکزی وزارت صحت کی طرف سے کرناٹک کو 3025وینٹی لیٹرس مہیاکروائے گئے۔ ان وینٹی لیٹرس کی دستیابی کے فوراً بعد ریاستی محکمہ صحت کی طرف سے سرکاری اسپتالوں کو 1859وینٹی لیٹرس فراہم کر دئیے گئے اور اب وہ اسپتالوں میں مریضوں کی جان بچانے کیلئے استعمال میں لائے جا رہے ہیں۔ یہ وینٹی لیٹرس صرف کرناٹک کو نہیں بلکہ ملک کی متعدد ریاستوں کو فراہم کئے گئے۔ ایسے مرحلہ میں جبکہ کرناٹک میں ہیلتھ سسٹم پوری طرح ٹوٹ چکا ہے۔ کورونامتاثرین ایک بستر، آکسیجن کے ایک سلنڈر اور ایک ایک وینٹی لیٹر کیلئے سینکڑوں لوگ اپنی جان گنواچکے ہیں تو محکمہ صحت نے 1166وینٹی لیٹروں کو گوداموں میں سڑنے کیلئے چھوڑ دیا۔
اس انکشاف کے بعد یہ سوال اٹھ رہے ہیں کہ آخر محکمہ صحت اور میڈیکل ایجوکیشن میں اس طرح کی غفلت کیوں کی گئی؟ سرکاری اور نجی اسپتالوں میں آکسیجن اور آئی سی یو کے بستر پورے طورپر مریضوں سے بھرے پڑے ہیں ایسے میں کہا جا رہا ہے کہ حکومت کی طرف سے ان 1166وینٹی لیٹرو ں کو کسی مقام پر استعمال کیلئے متعین کیا جاتا تو شاید اس سے ہزاروں کی تعداد میں مریضوں کی جان بچائی جا سکتی تھی۔ حکومت کے اس رویے کی کئی حلقوں میں مذمت کی جا رہی ہے۔حکومت کی طرف سے عوام سے یہ کہہ دیا گیا ہے کہ اپنی جانیں بچانے کیلئے گھروں میں رہیں اورکورونا کی علامتیں نہ ہو ں تو اسپتالوں کا رخ بھی نہ کریں لیکن لوگوں کی جان بچانے کیلئے سب سے اہم ترین آلہ سمجھے جانے والے وینٹی لیٹرکو گوداموں میں دھول میں پڑے رہنے کیلئے کیوں چھوڑدیا گیا اس کاسوال حکومت کے پاس کیوں نہیں ہے؟