شمال مشرقی دہلی میں زبردست تشدد، ایک ہیڈ کانسٹیبل،فرقان اور شاہین نامی مسلم نوجوان کی موت، گولی چلانے والاملزم گرفتار، دفعہ 144نافذ، میٹر و سرویس بند
نئی دہلی،25/فروری(ایس او نیوز/ایجنسی) بی جے پی کے انتہاپسند لیڈر کپل مشرا جیسے شرپسندوں کی کارستانیوں سے دہلی جل رہی ہے لیکن مودی انتظامیہ خاموش تماشائی بنی ہوئی ہے۔
دہلی کے جعفرآباد میں شہریت ترمیمی قانون (CAA) کے خلاف چل رہے پرامن مظاہرے کے ردعمل میں دوسری طرف تشددکاسہارالیاگیا۔اتوار کو جو ہنگامہ شروع ہوا وہ پیر کو بھی جاری رہا۔تشدد کے دوران ایک ہیڈ کانسٹیبل، فرقان اور شاہین نامی ایک مسلم نوجوان کی موت ہوچکی ہے۔پولیس کی لاپرائی کی وجہ سے شہریت قانون کے حامیوں کی طرف سے پرتشددجھڑپیں ہوئیں اور جم کر پتھر پھینکے گئے۔پٹرول پمپ اورگاڑیاں جلائی گئیں،دکانوں کونذرِآتش کیاگیا۔
بعض رپورٹوں میں اس میں پولیس بھی پتھراؤکرتی نظرآرہی ہے۔جعفرآباد اور موج پور کے درمیان آگ زنی کی بھی خبرہے۔آگ میں تیل ڈالنے کاکام بی جے پی لیڈرکپل مشرانے اشتعال انگیزبیان دے کرکیا۔ بھجن پورہ کے پاس چاندباغ میں رتن لال نام کے پولیس اہلکار کی موت ہو گئی ہے۔ رتن لال گوکل پوری کے اے سی پی کے اہلکارتھے۔آج کے تشدد میں شاہدرہ کے ڈپٹی کمشنرامت شرمابھی زخمی ہوئے ہیں۔
نارتھ ایسٹ دہلی میں 10 جگہوں پر پولیس نے دفعہ 144 لگائی ہے۔ جعفرآباد اور اردگرد کے بہت سے میٹرواسٹیشن بندکر دیئے گئے ہیں۔دہلی کے بھجن پورا میں گولی چلانے والے ملزم کو دہلی پولیس نے حراست میں لے لیاہے۔ ملزم کی ایک ویڈیو بھی سامنے آئی ہے جس میں وہ گولی چلاتے ہوئے دکھائی دے رہاہے۔ دوپہر تقریباََ 3.30 بجے کے قریب کی یہ ویڈیو ہے جس میں ملزم صاف طور پر گولی چلاتا ہوا نظر آ رہا ہے۔کئی جگہوں پرپولیس کی مبینہ خاموشی پربھی سوال اٹھ رہے ہیں۔شام تقریباََ5 بجے تک شمال مشرقی ضلع کے موج پور،کروال نگر، گوکل پوری، جعفرآباد، چاند باغ، بھجن پورا علاقے میں پولیس اور ہجوم کئی بار آمنے سامنے ٹکراتی ہوئی نظر آئی۔ ہجوم میں سی اے اے کے مخالف اور حمایتی دو گروپوں میں تقسیم ہو کرایک دوسرے پر پتھراؤ کرتے دکھائی دیئے۔
تشدد کے رجحان کو دیکھتے ہوئے نارتھ ایسٹ ضلع کے 10 مقامات پر سی آر پی سی کی دفعہ 144 لگا دی گئی ہے۔دہلی میٹرونے کشیدگی کے درمیان جعفرآباد اورموج پور-بابرپور اسٹیشنوں پر داخلی اور خارجی دروازے بند کر دیئے ہیں۔شمال مشرقی دہلی کے چاندباغ اور بھجن پورا علاقے میں بھی تشددکے واقعات ہوئے ہیں۔ اے سی پی گوکل پوری کے دفتر سے منسلک ہیڈ کانسٹیبل رتن لال جھڑپ میں مارے گئے۔مظاہرین کے خلاف کارروائی کے دوران ڈپٹی کمشنر (شاہدرہ) امت شرما سمیت کئی پولیس اہلکار زخمی ہو گئے۔کشیدہ حالات کو دیکھتے ہوئے سی آر پی ایف کی کل 8 کمپنیاں تعینات کئے جانے کی خبریں موصول ہو رہی ہیں۔
میڈیا ذرائع کے مطابق ان میں دو ریپڈ ایکشن فورس کی کمپنیاں اور خاتون سیکورٹی اہلکاروں کی ایک کمپنی بھی شامل ہے۔وہیں مصطفیٰ آباد واقع نہرو وِہار سے عام آدمی پارٹی کے میونسپل کونسلر محمد طاہر حسین کے گھر میں پرتشدد بھیڑ گھس گئی ہے۔ کونسلر کا کہنا ہے کہ بھیڑ نے گھر میں گھس کر توڑ پھوڑ بھی کی۔
لاء اینڈ آرڈر میں بہتری لائی جائے: دہلی کے نائب گورنر انل بیجل اور وزیراعلیٰ اروند کجریوال نے حالات پرامن بنانے کی اپیل کرتے ہوئے پولیس کمشنرسے مجرموں کے خلاف سخت سے سخت کارروائی کرنے کی ہدایت دی ہے۔ بیجل نے کہاہے کہ صورت حال پر گہری نظر رکھی جارہی ہے۔ حالات جلد از جلد بہتر ہوجائیں گے۔ وزیراعلیٰ کجریوال نے ٹوئیٹ کرتے ہوئے کہاہے کہ دہلی کے بعض علاقوں میں تشدد کا پھوٹ پڑنا انتہائی افسوسناک ہے۔ ضروری ہے کہ شرپسندعناصر کی نشاندہی کرکے اس کے خلاف سخت کارروائی کی جائے۔ انہوں نے مرکزی وزیرداخلہ امیت شاہ سے بھی امن بحال کرنے اور امن وامان برقرار رکھنے کی درخواست کی ہے۔