نئی دہلی 9/نومبر (ایس او نیوز/ایجنسی) قومی راجدھانی دہلی میں فضائی آلودگی کی سنگین ہوتی ہوئی صورتحال کے درمیان دہلی حکومت نے ریاست کے تمام اسکولوں کو۹؍ نومبر سے۱۸؍ نومبر تک بند رکھنے کا اعلان کیا ہے۔ کیجریوال حکومت نے۹؍نومبر سے ۱۸؍نومبر تک اسکولوں میں موسم سرما کی تعطیلات کا اعلان کرنے کی ہدایات جاری کی ہیں۔
دہلی کے اسکولوں میں دسمبر-جنوری میں پہلے سے طے شدہ موسم سرما کی تعطیلات کا اعلان کرنےکا حکم دیا گیا ہے۔ بتایا جارہا ہےکہ موسم سرما کی مزید تعطیلات کا اعلان بعد میں کیاجائے گا۔ آلودگی کی وجہ سے دہلی کے تمام اسکولوں کو با ضابطہ حکم جاری کر دیا گیا ہے۔ دہلی میں آلودگی کی وجہ سے دسویں اور بارہویں کے علاوہ تمام اسکولوں کی تمام کلاسیں آن لائن چل رہی ہیں۔ ایسے میں جن اسکولوں کو آلودگی کی وجہ سے بند کرنا پڑا ہے، ان سے بچوں کی تعلیم کو نقصان نہ پہنچے، اس لئے ان چھٹیوں کو موسم سرما کی تعطیلات کے ساتھ ایڈجسٹ کیا جا رہا ہے۔
بتادیں کہ کچھ دن پہلے وزیر اعلیٰ اروند کیجریوال کی قیادت میں دہلی سیکریٹریٹ میں ایک اعلیٰ سطحی میٹنگ ہوئی تھی، جس میں تمام اسکولوں کو ۱۰؍ نومبر تک بند رکھنے کی ہدایات دی گئی تھیں۔اس سے قبل گزشتہ جمعرات کو اعلان کیا گیا تھا کہ قومی دارالحکومت میں تمام سرکاری اور پرائمری اسکول۲؍ دن کیلئے بند رہیں گے، اس بنیاد پرجمعہ اورسنیچر(۳؍ اور۴؍ نومبر) کو نرسری سے کلاس ۵؍ تک کے تمام اسکول بند رہے۔ تاہم اس دوران آن لائن کلاسیز کا سلسلہ جاری رہا۔ اتوار کو بھی دہلی-این سی آر میں فضائی آلودگی کی صورتحال بدستور خراب رہی۔ کئی علاقوں میں اے کیو آئی کی سطح۹۰۰؍ سے تجاوز کر گئی ہے۔سسٹم آف ایئر کوالٹی اینڈ ویدر فورکاسٹنگ اینڈ ریسرچ (سفر)کی پیشگوئی کے مطابق دہلی -این سی آر کو آلودگی سے راحت ملنے کی کوئی امید نہیں ہے۔
تیز ہوا اور بارش سے فضائی آلودگی سے نجات مل سکتی ہے لیکن آئندہ دنوں میں بارش کے کوئی امکانات نہیں ہیں۔ واضح رہےکہ پچھلے کچھ دنوں میں دہلی کا ماحول اتنا خراب ہو گیا ہے کہ لوگوں کے لیے سانس لینا مشکل ہو گیا ہے۔ آنکھوں میں جلن اور سینے میں جکڑن کا مسئلہ شروع ہو گیا ہے۔ مرکزی آلودگی کنٹرول بورڈ (سی پی سی بی) کے مطابق بدھ کی صبح آر کے پورم میں۴۳۳؍، پنجابی باغ میں۴۶۰؍ اور آئی ٹی او میں۴۱۳؍ریکارڈ کیے گئے۔ بدھ کو آلودگی کی صورتحال منگل سے بھی بدتر رہی۔ ادھر کناٹ پلیس پربند پڑے اسموگ ٹاورکے معائنہ کیلئے دہلی حکومت نے ایک ٹیم بھیجی ہے۔