دہلی فساد کےملزمین بری ، کورٹ کو پولیس کی جانچ پر شبہ، انکوائری کا حکم

Source: S.O. News Service | Published on 25th November 2021, 12:04 PM | ملکی خبریں |

نئی دہلی، 25؍نومبر (ایس او نیوز؍ایجنسی) دہلی میں فساد کے ایک کیس میں ثبوت کی عدم دستیابی کی بنا پر تمام ۵؍ ملزمین  کے بری کردیئے جانے کے معاملے میں  پولیس کی جانچ پر شبہ ظاہر کرتے ہوئے دہلی کی عدالت  نے ڈی سی پی (نارتھ ایسٹ دہلی ) کو یہ معلوم کرنے کی ذمہ  داری سونپی ہے کہ کیا تفتیش کاروں  نے جان بوجھ کر ملزمین کو بچانے کی کوشش کی ہے۔ 

 یاد رہے کہ ایڈیشنل سیشن جج وریندر بھٹ نے ۵؍ افراد کو فسادی گروہ کا حصہ ہونے، ۲۵؍ فروری ۲۰۲۰ء کو شکایت کنندہ فیروز خان کی میڈیکل شاپ اور مکان   میں توڑ پھوڑ اور ۲۲؍ سے ۲۳؍ لاکھ کی دوائیں اور کاسمیٹک کا سامان لوٹ کر لے جانے   کے ۵؍ ملزمین کوخاطر خواہ  ثبوت  نہ ہونے کی وجہ سے بری کردیا ہے۔ 

 جج نے جانچ کی جانچ کرنےکا حکم دیتے ہوئے کہا ہے کہ ملزمین کو اس لئے بری نہیں کیاگیا کہ مذکورہ واردات نہیں ہوئی ہے  یا انہیں جھوٹے کیس میں پھنسایاگیا ہے بلکہ انہیں اس لئے بری کیا گیا ہے کہ ان کے خلاف ضروری ثبوت پیش ہی نہیں کیاگیا۔ 

 کورٹ نے حکم دیا ہے کہ ’’نارتھ ایسٹ دہلی کے ڈی سی پی اس معاملے میں کی گئی انکوائری  کے طریقہ کار کی جانچ کریں  اور پتہ لگائیں کہ کیا ملزمین کو بچانے کی دانستہ کوشش ہوئی ہے؟‘‘ کورٹ نے  ڈی سی پی کو معاملے کی اگلی شنوائی میں اپنی رپورٹ پیش کرنے کا حکم دیا ہے۔  کورٹ نے نشاندہی کی کہ اس معاملے میں فیروز خان واحد چشم دید گواہ ہے جس نے ملزمین کی شناخت  پولیس اسٹیشن  میں دکھائی گئی تصویروں سے کی تھی۔ ۲۲؍ نومبر  کے اپنے فیصلے میں جج وریندر بھٹ نے ملزمین کو بری کرتے ہوئے کہاہے کہ ’’ملزمین کے خلاف خاطر خواہ اور قانونی طور پر قابل قبول شواہد ہونے چاہئیں جن کی بنیاد پر فرد جرم عائد کی جاسکے مگر اس کیس میں  اس کی کمی ہے۔‘‘ جج نے کہا کہ چارج شیٹ میں یہ نہیں بتایاگیا کہ تفتیشی افسر نے دیگر گواہوں کو جمع کرنے کی کوشش کی یا نہیں۔ جج کے مطابق’’یہ واضح نہیں ہے کہ تفتیشی افسر نے ہی مزید کسی گواہ کو تلاش کرنے کی ضرورت نہیںسمجھی یا کوئی اور گواہ اس معاملے میں  آگے  آیا ہی نہیں۔ 

ایک نظر اس پر بھی

سورت میں کانگریس کے امیدوارنیلیش کمبھانی کی نامزدگی منسوخ؛ بی جے پی امیدوار بلامقابلہ منتخب؛ کانگریس نے میچ فیکسنگ کا لگایا الزام

گجرات کی سورت لوک سبھا سیٹ سے بی جے پی امیدوار مکیش دلال بلا مقابلہ منتخب ہو گئے ہیں۔ ان کے انتخاب کو بی جے پی کی جانب سے لوک سبھا انتخابات کا پہلا نتیجہ قرار دیا جا رہا ہے۔ مگر مکیش دلال کے اس بلا مقابلہ منتخب ہونے کے عمل کا تجزیہ کرتے ہوئے کانگریس نے اسے جمہوریت کے لیے خطرہ اور ...

وزیراعظم مودی کا مسلمانوں کی مخالفت میں نفرت انگیزخطاب؛ کانگریس کی طرف سے الیکشن کمیشن کو کی گئی17 شکایتیں

وزیراعظم نریندر مودی نے مسلمانوں کی مخالفت میں جس طرح کا نفرت انگیز خطاب کیا ہے ، اس پر ملک  کے اکثر عوام حیرت کا اظہار کررہے ہیں۔ اس ضمن میں کانگریس کی طرف سے الیکشن کمیشن کو ١٧ شکایتیں دی گئی ہیں، اور ان کےخلاف کاروائی کا مطالبہ کیا گیا ہے جبکہ سوشیل میڈیا پر ان کے بیان کو لے ...

انڈیا بلاک اقتدار میں آنے پر قانون میں لائی جائے گی تبدیلی ؛ چدمبرم نے کہا ؛ زیر سماعت قیدی جب مجرم نہیں ہوتے تو اُنہیں جیل میں رکھا جانا غلط

سابق مرکزی وزیر اور کانگریس لیڈر پی چدمبرم نے  کہا ہے  کہ اگر انڈیا  بلاک مرکز میں برسراقتدار آتا ہے، تو وہ   سپریم کورٹ کے قائم کردہ  "ضمانت ایک اصول ہے، اور جیل ۔ استثناء ہے" کو لاگو کرنے کا قانون لائیں گے۔ چدمبرم نے کہا کہ  ضمانت دینے کے اُصول  پر نچلی اور ضلعی عدالتوں میں ...

ملک بڑی تبدیلیوں کے لیے تیار ہے: چیف جسٹس چندرچوڑ

17ویں لوک سبھا کے دوران پارلیمنٹ کے ذریعے تین اہم قوانین منظور کیے گئے،  سی آر پی سی،  آئی پی سی سے لے کر ایویڈنس ایکٹ کو ختم کرنے تک، تین نئے قوانین متعارف کرائے گئے۔ یہ قوانین یکم جولائی 2024 سے نافذ العمل ہوں گے۔ اس کے بارے میں سپریم کورٹ کے چیف جسٹس ڈی وائی چندر چوڑ نے مودی ...

چار ریاستوں میں گرمی کی شدید لہر، درجہ حرارت 43 ڈگری سے متجاوز، محکمہ موسمیات کا الرٹ جاری

ہندوستان کے محکمہ موسمیات (آئی ایم ڈی) نے ہفتہ کے روز آئندہ دو دنوں کے لئے ملک کی چار ریاستوں میں گرمی کی لہر کا الرٹ جاری کیا ہے۔ یہ ریاستیں بہار، جھارکھنڈ، اوڈیشہ اور مغربی بنگال ہیں، جن میں ہفتہ کو درجہ حرارت 42 ڈگری سیلسیس سے زیادہ تھا۔

بابا رام دیو کو ایک اور ’سپریم‘ جھٹکا، اب یوگ کیمپس کے لیے ادا کرنا ہوگا سروس ٹیکس

ایلوپیتھی کے خلاف گمراہ کن اشتہارات کے معاملے کے بعد سپریم کورٹ نے رام دیو کو ایک اور زوردار جھٹکا دیتے ہوئے ، ان کے یوگ کیمپوں کو سروس ٹیکس ادائیگی کے زمرے میں لا دیا ہے۔ سپریم کورٹ نے یوگ کیمپ پر ٹیکس ادائیگی کے ٹریبونیل کے اس فیصلے کو برقرار رکھا ہے، جسے پتنجلی یوگ پیٹھ ٹرسٹ ...