”دہلی کا فساد بدلے کی کارروائی تھی۔ پولیس نے ہمیں کھلی چھوٹ دے رکھی تھی“۔فسادات میں شامل ایک ہندوتوا وادی نوجوان کے تاثرات

Source: S.O. News Service | Published on 3rd August 2020, 1:21 PM | ملکی خبریں | اسپیشل رپورٹس |

نئی دہلی،3؍اگست (ایس او نیوز) دہلی فسادات کے بعد پولیس کی طرف سے ایک طرف صرف مسلمانوں کے خلاف کارروائی جاری ہے۔ سی اے اے مخالف احتجاج میں شامل مسلم نوجوانوں اور مسلم قیادت کے اہم ستونوں پر قانون کا شکنجہ کسا جارہا ہے، جس پر خود عدالت کی جانب سے منفی تبصرہ بھی سامنے آ چکا ہے۔ دوسری طرف ’کاروان‘ میگزین نے ایک اسپیشل رپورٹ شائع کی ہے جس میں فسادات میں حصہ لینے والے ہندونوجوانوں نے اسے اپنی طرف سے کی گئی منصوبہ بند کارروائی قرار دیا ہے۔

بدلے کی کارروائی:دہلی کے کاراوال نگر کے ایک 22سالہ نوجوان نے انٹرویو دیتے ہوئے اس فساد میں براہ راست ملوث ہونے کا اعتراف کیا ہے اور کہا ہے کہ ”آپ اسے ایک خود حفاظتی قدم یا پھر بدلے کی کارروائی کہہ سکتے ہیں۔ لیکن یہ دراصل بدلے کی ہی کارروائی تھی۔“

اس کا کہنا ہے کہ اس نے اورسنگھ پریوار سے وابستہ اس کے دیگر  ساتھیوں نے مسلمانوں پر منصوبہ بند حملے کیے تھے کیونکہ وہاٹس ایپ پیغامات کے ذریعے انہیں اس پر اکسایاگیا تھا اور کہا گیا تھاکہ ”اگر اس وقت یہ کام نہیں کیا تو پھر کبھی بھی کچھ نہیں کرسکوگے۔اور ہم نے نشانہ بناکر مسلمانوں کی گاڑیوں اور جائداد کو توڑنے پھوڑنے کے علاوہ آگ زنی کے ذریعے برباد کردیا۔“

’جئے شری رام‘نہ کہنے پر جلاڈالا:    اس نوجوان نے اپنی زبان سے اعتراف کیاکہ جن مسلمانوں نے ’جئے شری رام‘ کہنے سے انکار کیا ان کو بے جھجھک قتل کردیا گیا۔ ایسی ایک واردات کی تفصیل بتاتے ہوئے اس نے کہا:”میں نے اپنی آنکھوں سے دیکھا کہ سنگھ پریوار کے ایک گرو پ نے تین مسلمانوں کو گھیر کر قتل کردیا۔ان میں سے ایک شخص نے جب ’جئے شری رام‘ کہنے سے انکار کیا تو اس کو گھسیٹ کر ایک گاڑی میں ڈالنے کے بعد اس گاڑی کو آگ لگادی گئی جس میں وہ شخص جل کر ہلاک ہوگیا۔“

پولیس کی طرف سے کھلی چھوٹ:   اس نوجوان نے بتایا کہ دہلی پولیس کے کچھ افسران نے سنگھ پریوار کے نوجوانوں کو مسلمانو ں پر حملے کرنے اور فساد پھیلانے کی کھلی چھوٹ دے رکھی تھی۔ہم سے صاف کہا گیا تھا کہ:”مسلمانوں کے علاقے میں گھس کر حملہ کرو۔ ہم اس طرف نہیں آئیں گے۔ تم لوگ ہندو ہو، یہ بات اس وقت ثابت کرکے دکھاؤ۔ ہم تم لوگوں کو ایک چانس(موقع) دے رہے ہیں۔جب ہم کو اوپر سے ہدایات ملیں گی، تب ہم تمہیں روکنے کے لئے آئیں گے، تب تک جو بھی من میں آئے کرڈالو۔“

متحدہو کر حملہ کیا گیا:  نوجوان کا کہنا تھا وہ ایک پانچ فٹ کے قریب لمبی چھڑی لے کر مسلمانوں پر حملہ کرنے کے لئے نکلا تھا۔یہ دیکھ کر ایک دوسرے بجرنگی ساتھی نے اسے 6 فٹ لمبی لوہے کی سلاخ (راڈ) تھمادی، جس سے اس نے مسلمانوں کو مارنے اور قتل کرنے کی کارروائی انجام دی۔ہمیں بتایا گیا تھا کہ تمام سیاسی اختلافات کو بھول کر مسلمانوں کے خلاف ہندوؤں کو متحد ہونا ہے اور جم کر حملہ کرنا ہے۔

کپل مشرا کی تقریر:    اس نوجوان نے بی جے پی لیڈر کپل مشرا کی اشتعال انگیز تقریر سے متاثر ہونے کا اعتراف کیا اور اس کی بھرپور ستائش کرتے ہوئے کہا:”مشرا نے بہت ہی اچھا کام کیا۔وہ لوگوں کواپنے ساتھ لے کر چلتے رہے۔اور بہت سار ی ہدایات بھی دے رہے تھے۔“ جس کا واضح مطلب یہ ہے کہ فسادات بھڑکانے میں کپل مشراکا بڑا ہاتھ ہے۔

کپل مشرا کی پولیس کودھمکی: خیال رہے کہ 23فروری کو جعفر آباد میں میٹرو ریلوے اسٹیشن کے قریب سابق ایم ایل اے کپل مشرانے مسلمانوں کے خلا ف سخت نفرت بھری اور اشتعال انگیز تقریر کی تھی۔اس سے ذرا دوری پر شمالی مشرقی دہلی میں شہریت ترمیم قانون کے خلاف مسلمانوں کی جانب سے پر امن احتجاجی دھرنا دیا جارہا تھا۔ کپل مشرا نے شمالی مشرقی دہلی کے ڈپٹی کمشنر آف پولیس وید پرکاش سوریا کی موجود گی میں ہی پولیس کو دھمکی دیتے ہوئے کہا تھا اگر مسلمانوں کا دھرنا ختم کرنے کی کارروائی پولیس کی طرف سے نہیں ہوگی تو لوگ خو د ہی آگے بڑھ کر یہ کارروائی کریں گے۔ اور حقیقت میں وہی ہوا کہ کپل مشرا کی تقریر کے چند گھنٹے بعد ہی شمال مشرقی دہلی میں مسلم مخالف فساد پھوٹ پڑا۔

فسادیوں کے پاس پستول بھی تھے:  کاروان میگزین کوانٹرویودینے والے اس نوجوان نے بتایا کہ فساد میں ملوث سنگھ پریوار کے نوجوانوں کے پاس دوسرے ہتھیار کے علاوہ پستول بھی موجود تھے، مگر اس نے کسی کو گولیاں چلاتے ہوئے اپنی آنکھوں سے تو نہیں دیکھا تھا۔البتہ خود میں نے تقریباً سات یا آٹھ موٹر بائکس کو آگ کی نذر کر دیا تھا۔

خیال رہے کہ24اور26فروری کو شمالی مشرقی دہلی میں پھوٹ پڑنے والے اس فساد میں 53افراد ہلاک ہوئے تھے جن میں 23مسلمان شامل تھے۔

جومیں نے کیا وہ صحیح تھا:  جب اس نوجوان سے پوچھا گیاکہ اس طرح کے فساد میں ملوث ہونے پر کیا اس کوکوئی پچھتاوا ہورہا ہے؟ تو اس نے کہا:”مجھے لگتا ہے کہ اس پس منظر میں جو کچھ بھی میں نے کیا وہ درست ہی تھا۔لیکن مجھے بعد میں پتہ چلا کہ جن لوگوں کو ہم نے نشانہ بنایاتھا وہ سب غریب افراد تھے۔کبھی کبھار اس بات پر پچھتاوا ہوتا ہے۔“

مسلمان شیرتھے، اب چوہا بن گئے ہیں:  اس نے اپنی بات جاری رکھتے ہوئے کہا:”مگر جو کچھ ہونا تھا وہ ہوچکا ہے۔دشمنی اور نفرت کی آندھی میں اپنے ساتھیوں کے ساتھ میں بھی بہہ گیا تھا۔لوگوں کو قتل نہیں کرنا چاہیے تھا۔ لیکن مسلمانوں کچلنے کے لئے یہ ضروری بھی ہوگیا تھا۔اس سے پہلے وہ شیر کی دھاڑتے تھے اب چوہوں کی طرح وہ خاموش بیٹھے ہیں۔اب اس کے بعد کبھی ہم پر حملہ کرنے کے بارے میں وہ لوگ سوچ بھی نہیں سکتے۔“

ایک نظر اس پر بھی

منیش سسودیا کی عدالتی تحویل میں 26 اپریل تک کی توسیع

دہلی کی ایک عدالت نے جمعرات کو شراب پالیسی کے مبینہ گھوٹالہ سے متعلق منی لانڈرنگ معاملہ میں عآپ کے لیڈر اور سابق نائب وزیر اعلیٰ منیش سسودیا کی عدالت تحویل میں 26 اپریل تک توسیع کر دی۔ سسودیا کو عدالتی تحویل ختم ہونے پر راؤز ایوینیو کورٹ میں جج کاویری باویجا کے روبرو پیش کیا ...

وزیراعظم کا مقصد ریزرویشن ختم کرنا ہے: پرینکا گاندھی

کانگریس جنرل سیکریٹری پرینکا گاندھی واڈرا نے یہاں پارٹی کے امیدوار عمران مسعود کے حق میں بدھ کو انتخابی روڈ شوکرتے ہوئے بی جے پی کو جم کر نشانہ بنایا۔ بی جے پی کو ہدف تنقید بناتے ہوئے انہوں نے بدھ کو کہا کہ آئین تبدیل کرنے کی بات کرنے والے حقیقت میں ریزرویشن ختم کرنا چاہتے ...

مودی ہمیشہ ای وی ایم کے ذریعہ کامیاب ہوتے ہیں،تلنگانہ وزیر اعلیٰ ریونت ریڈی کا سنسنی خیز تبصرہ

تلنگانہ کے وزیراعلیٰ  ریونت ریڈی نے سنسنی خیز تبصرہ کرتے ہوئے کہا  ہے کہ ہر مرتبہ مودی الیکٹرانک ووٹنگ مشینوں( ای وی ایمس )کے ذریعہ انتخابات میں کامیابی حاصل کرتے ہیں اور جب تک ای وی ایم کےذریعے انتخابات  کا سلسلہ بند نہیں کیا جائے گا،  بی جے پی نہیں ہار سکتی۔

لوک سبھا انتخابات کے چوتھے مرحلہ کے لئے گزٹ نوٹیفکیشن جاری

الیکشن کمیشن نے لوک سبھا انتخابات 2024 کے چوتھے مرحلہ کے لئے گزٹ نوٹیفکیشن جاری کر دیا۔ کمیشن کے مطابق انتخابات کے چوتھے مرحلہ میں 10 ریاستوں اور مرکز کے زیر انتظام علاقوں کی 96 پارلیمانی سیٹوں پر انتخابات ہوں گے۔ اس مرحلہ کی تمام 96 سیٹوں پر 13 مئی کو ووٹنگ ہوگی۔ نوٹیفکیشن جاری ...

ملک کے مختلف حصوں میں جھلسا دینے والی گرمی، گزشتہ برس کے مقابلے اس سال گرمی زیادہ

   ملک کے مختلف حصوں میں گرمی کی شدت میں روزبروزاضافہ ہوتاجارہا ہے۔ بدھ کوملک کے مختلف حصوں میں شدید گرمی رہی ۔ اس دوران قومی محکمہ موسمیات کا کہنا  تھا کہ ملک کے کچھ حصوںمیں ایک ہفتے تک گرم لہریں چلیں گی ۔  بدھ کو د ن بھر ملک کی مختلف ریاستوں میں شدید گرم  لہر چلتی رہی  جبکہ ...

بھٹکل سنڈے مارکیٹ: بیوپاریوں کا سڑک پر قبضہ - ٹریفک کے لئے بڑا مسئلہ 

شہر بڑا ہو یا چھوٹا قصبہ ہفتہ واری مارکیٹ عوام کی ایک اہم ضرورت ہوتی ہے، جہاں آس پاس کے گاوں، قریوں سے آنے والے کسانوں کو مناسب داموں پر روزمرہ ضرورت کی چیزیں اور خاص کرکے ترکاری ، پھل فروٹ جیسی زرعی پیدوار فروخت کرنے اور عوام کو سستے داموں پر اسے خریدنے کا ایک اچھا موقع ملتا ہے ...

نئی زندگی چاہتا ہے بھٹکل کا صدیوں پرانا 'جمبور مٹھ تالاب'

بھٹکل کے اسار کیری، سونارکیری، بندر روڈ، ڈارنٹا سمیت کئی دیگر علاقوں کے لئے قدیم زمانے سے پینے اور استعمال کے صاف ستھرے پانی کا ایک اہم ذریعہ رہنے والے 'جمبور مٹھ تالاب' میں کچرے اور مٹی کے ڈھیر کی وجہ سے پانی کی مقدار بالکل کم ہوتی جا رہی ہے اور افسران کی بے توجہی کی وجہ سے پانی ...

بڑھتی نفرت کم ہوتی جمہوریت  ........ ڈاکٹر مظفر حسین غزالی

ملک میں عام انتخابات کی تاریخوں کا اعلان ہونے والا ہے ۔ انتخابی کمیشن الیکشن کی تاریخوں کے اعلان سے قبل تیاریوں میں مصروف ہے ۔ ملک میں کتنے ووٹرز ہیں، پچھلی بار سے اس بار کتنے نئے ووٹرز شامل ہوئے، نوجوان ووٹرز کی تعداد کتنی ہے، ایسے تمام اعداد و شمار آرہے ہیں ۔ سیاسی جماعتیں ...

مالی فراڈ کا نیا گھوٹالہ : "پِگ بُوچرنگ" - گزشتہ ایک سال میں 66 فیصد ہندوستانی ہوئے فریب کاری کا شکار۔۔۔۔۔۔۔(ایک تحقیقاتی رپورٹ)

ایکسپوژر مینجمنٹ کمپنی 'ٹینیبل' نے ایک نئی رپورٹ جاری کی ہے جس میں یہ انکشاف کیا گیا ہے کہ پچھلے سال تقریباً دو تہائی (66 فیصد) ہندوستانی افراد آن لائن ڈیٹنگ یا رومانس اسکینڈل کا شکار ہوئے ہیں، جن میں سے 81 فیصد کو مالی نقصان کا سامنا کرنا پڑا ہے۔

مسلمان ہونا اب اس ملک میں گناہ ہے۔۔۔۔۔۔۔۔از: ظفر آغا

انہدام اب ایک ’فیشن‘ بنتا جا رہا ہے۔ یہ ہم نہیں کہہ رہے بلکہ یہ مدھیہ پردیش ہائی کورٹ کا بیان ہے۔ بے شک مکان ہو یا دوکان ہو، ان کو بلڈوزر کے ذریعہ ڈھا دینا اب بی جے پی حکومت کے لیے ایک فیشن بن چکا ہے۔ لیکن عموماً اس فیشن کا نشانہ مسلم اقلیتی طبقہ ہی بنتا ہے۔ اس کی تازہ ترین مثال ...

کیا وزیرمنکال وئیدیا اندھوں کے شہر میں آئینے بیچ رہے ہیں ؟ بھٹکل کے مسلمان قابل ستائش ۔۔۔۔۔ (کراولی منجاو کی خصوصی رپورٹ)

ضلع نگراں کاروزیر منکال وئیدیا کا کہنا ہے کہ کاروار میں ہر سال منعقد ہونےو الے کراولی اتسوا میں دیری اس لئے ہورہی ہے کہ  وزیرا علیٰ کا وقت طئے نہیں ہورہاہے۔ جب کہ  ضلع نگراں کار وزیر اس سے پہلے بھی آئی آر بی شاہراہ کی جدوجہد کےلئے عوامی تعاون حاصل نہیں ہونے کا بہانہ بتاتے ہوئے ...