دہلی الیکشن:سینئر لیڈران کے میدان چھوڑنے سے کانگریس کی حلیف پارٹیوں کی بڑھ گئی ٹکٹوں میں شراکت
نئی دہلی،26جنوری(آئی این ایس انڈیا) مہاراشٹر، ہریانہ اور جھارکھنڈ کے انتخابات کے دوران ٹکٹوں کی تقسیم سے مایوس ہوئے یوتھ کانگریس، این ایس یو آئی اور خواتین کانگریس کی دہلی اسمبلی انتخابات کے لئے امیدواروں کے انتخاب میں شرکت میں اضافہ ہوا ہے اور اس کی ایک بڑی وجہ کانگریس کے کئی سینئر لیڈروں کا انتخاب لڑنے کی ہچکچاہٹ ظاہر کرنا ہے۔
کانگریس ذرائع کا کہنا ہے کہ کئی ایسی سیٹیں ہیں جہاں پارٹی کے سینئر رہنماؤں کے تیار نہیں ہونے کے بعد نئے چہروں کو موقع دیا گیا ہے،پارٹی کی جانب سے نئے چہروں کو موقع دیئے جانے کا سب سے زیادہ فائدہ کانگریس کی نوجوان یونٹ ’یوتھ کانگریس‘ کو ملا ہے۔اس سفارش پر کل چھ امیدواروں کو ٹکٹ ملا ہے۔وہیں این ایس یوآئی کی سفارش پر ایک ٹکٹ ملا ہے۔ذرائع کے مطابق یوتھ کانگریس کے کوٹے سے امندیپ سودن (راجوری گارڈن)، سبھم شرما (تغلق آباد)، مہندر چودھری (مہرولی)، سدھارتھ کنڈو (نریلا) اورگورو دھنک (کرول باغ) ہے۔یوتھ کانگریس کے ایک عہدیدار نے بتایا کہ کانگریس کی میڈیا پینلسٹ رادھکا کھیڑا کے نام کی سفارش بھی کانگریس کی نوجوان یونٹ کی جانب سے کی گئی تھی،رادھکا جنک پوری اسمبلی سیٹ سے امیدوار ہیں۔
این ایس یوآئی کوٹے سے راکی توسید کو راجندر نگر سے امیدوار بنایا گیا ہے۔توسید دہلی یونیورسٹی طلبا یونین (ڈوسو) کے سابق صدر ہیں۔یوتھ کانگریس کے ایک سینئر عہدیدار نے کہاکہ دہلی الیکشن سے پہلے جن تین ریاستوں میں انتخابات ہوئے وہاں ہمیں امید کے مطابق ٹکٹ نہیں ملے تھے، جبکہ ان ریاستوں میں نشستوں کی تعداد بھی یہاں سے زیادہ تھی،دہلی میں کانگریس 66 سیٹوں پر لڑ رہی ہے اور ان میں چھ امیدوار ہمارے کوٹے سے ہیں۔
اس سے پہلے مہاراشٹر انتخابات میں یوتھ کانگریس کی سفارش پر تین اور ہریانہ اور جھارکھنڈ میں ایک ایک ٹکٹ ملے تھے۔دہلی انتخابات میں کل خاتون کانگریس کی دو سینئر عہدیداروں نیتو ورما (مالویہ نگر) اور آکانکن ولا کو (ماڈل ٹاؤن) امیدوار بنایا گیا ہے۔اس بار کانگریس نے دہلی میں کل 10 خواتین کو ٹکٹ دیا ہے جو بی جے پی اور آپ کے مقابلے میں زیادہ ہے۔