جنتر منتر نفرت انگیز تقریر معاملہ: ہائی کورٹ نے پروگرام کے منتظم کوضمانت دی
نئی دہلی،25؍ ستمبر (آئی این ایس انڈیا) دہلی ہائی کورٹ نے جمعہ کے روز جنتر منتر کے قریب گزشتہ مہینے منعقد ایک پروگرام کے منتظمین میں سے ایک پریت سنگھ کی ضمانت منظور کرلی۔ اس پروگرام میں فرقہ وارانہ نعرہ لگانے کا الزام ہے۔ جسٹس مکتہ گپتا نے کہاکہ درخواست منظور کی جاتی ہے اور درخواست گزار کو ضمانت دی جاتی ہے۔ سنگھ کو گرفتاری کرنے کے بعد 10 اگست کو عدالتی تحویل میں بھیج دیا گیاتھا۔ ان پر 8 اگست کو یہاں جنتر منتر پر ایک ریلی میں مختلف گروہوں کے درمیان دشمنی پیدا کرنے اور نوجوانوں کو ایک خاص مذہب کے خلاف اکسانے کا الزام ہے۔وکیل وشنو شنکر جین کے ذریعے دائر درخواست میں سنگھ نے دعویٰ کیا کہ وہ کوئی اشتعال انگیز تقریر کرنے یا کسی شخص یا کمیونٹی کے خلاف نعرے لگانے میں ملوث نہیں تھے۔
انہوں نے کہا کہ ہندو قوم کی تعمیر کا مطالبہ تعزیرات ہند کی دفعہ 153A (نفرت انگیز تقریر) کے تحت نہیں آتا اور جب نعرہ لگایا گیا تو وہ جائے وقوعہ پر موجود نہیں تھے۔ دہلی پولیس نے سنگھ کی ضمانت کی مخالفت کی۔ایڈیشنل سیشن جج انل انتل نے سنگھ کی ضمانت مسترد کرتے ہوئے 27 اگست کو کہا تھا تھا کہ آئین میں پروگرام کرنے اور اپنے خیالات کا اظہار کرنے کا حق حاصل ہے ، لیکن یہ حقوق مطلق نہیں ہیں اور اس میں موجود مناسب پابندیوں کے ساتھ استعمال کیا جا سکتا ہے۔