دہلی حکومت کو مالی مدد نہ دینے پر ہائی کورٹ ناراض، صحت کے ناقص نظام پر سخت تنقید

Source: S.O. News Service | Published on 28th November 2024, 5:52 PM | ملکی خبریں |

نئی دہلی، 28/نومبر (ایس او نیوز /ایجنسی ) دہلی ہائی کورٹ نے صحت منصوبے کے تحت مرکز کی جانب سے مالی مدد کو مسترد کرنے پر دہلی حکومت کے رویے پر سخت ناراضگی ظاہر کی ہے۔ چیف جسٹس منموہن اور جسٹس تشار راؤ گیڈیلا کی بنچ نے بدھ کے روز کہا کہ یہ حیران کن ہے کہ دہلی حکومت مرکز کی پیشکش کو قبول کرنے سے انکار کر رہی ہے، حالانکہ اس کے پاس اپنے صحت کے نظام کے لیے مناسب مالی وسائل دستیاب نہیں ہیں۔

عدالت نے ریاستی حکومت سے کہا کہ آپ کی رائے میں فرق ہو سکتا ہے لیکن اس معاملے میں آپ مدد لینے سے کیوں انکار کر رہے ہیں؟ آپ کی کوئی بھی مشین کام نہیں کر رہی ہے۔ اسپتالوں میں مشینوں کو کام کرنا ہوگا لیکن حقیقت میں آپ کے پاس انہیں چلانے کے لیے پیسے نہیں ہیں۔ چیف جسٹس منموہن نے کہا کہ آپ شہریوں کے لیے 5 لاکھ روپے لینے سے انکار کر رہے ہیں، میں حیران ہوں۔

چیف جسٹس منموہن نے آگے دہلی حکومت پر سخت تبصرہ کرتے ہوئے کہا "میں عدالت میں کھلے طور پر کہہ رہا ہوں کہ آپ ورچوئلی دیوالیہ ہیں۔۔۔آپ کے وزیر صحت اور ہیلتھ سکریٹری ایک دوسرے سے بات نہیں کرتے ہیں۔ اس طرح کی گڑبڑی میں آپ مرکز کی مدد قبول نہیں کر رہے ہیں۔"

عدالت نے کہا کہ مرکزی منصوبہ شہریوں کے خاص طبقہ کو دی جا رہی صرف ایک مدد ہے۔ دہلی انتظامیہ کے اندر اختلافات کو دور کرنے کے لیے اقدامات کرنے چاہئیں۔ عدالت نے ریاستی حکومت کے پاس پیسے کی کمی کی وجہ سے کئی اسپتالوں کے پورا نہیں ہونے پر بھی ناراضگی ظاہر کی۔ عدالت نے کہا کہ اُسے مسلسل اراکین اسمبلی کے ذریعہ ان کی شکایتوں پر مبینہ طور پر حل نہیں کیے جانے کے تعلق سے عرضیاں مل رہی ہیں جو ٹھیک نہیں ہے۔

واضح ہو کہ دہلی میں بی جے پی کے 7 اراکین پارلیمنٹ نے عام آدمی پارٹی کی قیادت والی دہلی حکومت کو آیوشمان بھارت پردھان منتری جن آروگیہ یوجنا (اے بی-پی ایم جے وائی) نافذ کرنے کی ہدایت دینے کے لیے ہائی کورٹ کا رخ کیا ہے۔ اراکین پارلیمنٹ نے اپنی مفاد عامہ کی عرضی میں کہا ہے کہ دہلی واحد مرکز کے زیر انتظام علاقہ ہے جہاں محرومین کے لیے فائدہ مند ہیلتھ کیئر اسکیم کو ابھی تک نافذ نہیں کیا گیا ہے۔ اس لیے وہ 5 لاکھ روپے کے ضروری کوریج سے مستفید نہیں ہو پا رہے ہیں۔

مفاد عامہ کی عرضی پر اگلی سماعت 28 نومبر کو ہوگی۔

ایک نظر اس پر بھی

جی ایس ٹی چوری: گجرات میں 4 سال کے دوران 12803 مقدمات درج، 101 گرفتار، نرملا سیتارمن کا بیان

گجرات میں گزشتہ چار مالی سالوں کے دوران مرکزی ٹیکس افسران نے جی ایس ٹی چوری کے 12803 مقدمات درج کیے اور 101 افراد کو گرفتار کیا۔ وزیر خزانہ نرملا سیتارمن نے منگل کے روز راجیہ سبھا میں اس بات کی اطلاع دی۔

راہل گاندھی کانگریس وفد کے ہمراہ تشدد سے متاثرہ سنبھل کا دورہ کریں گے

راہل گاندھی بدھ کے روز سنبھل کا دورہ کریں گے، جہاں وہ کانگریس کے سینئر رہنماؤں کے ساتھ تشدد زدہ علاقوں کا جائزہ لیں گے۔ کانگریس کے ریاستی صدر اجے رائے نے بتایا کہ اس دورے میں پارٹی کے دیگر اعلیٰ عہدیدار بھی شامل ہوں گے۔ انہوں نے کہا کہ اس موقع پر راہل گاندھی کے ہمراہ کانگریس ...

دہلی ہائی کورٹ نے APCR سکریٹری ندیم خان کو فراہم کیا6 دسمبر تک گرفتاری سے عبوری تحفظ

دہلی ہائی کورٹ نے ایسوسی ایشن فار پروٹیکشن آف سول رائٹس (APCR) کے قومی سکریٹری اور انسانی حقوق کے کارکن ندیم خان کو 6 دسمبر تک گرفتاری سے عبوری تحفظ فراہم کیا ہے۔ ان پر دہلی پولیس کی جانب سے درج ایف آئی آر میں نفرت انگیزی اور تشدد کو فروغ دینے کے الزامات عائد کیے گئے ہیں۔

کیرالہ میں بس اور کار کے درمیان تصادم، 5 میڈیکل طلبا جاں بحق

کیرالہ کےالاپپوزا میں پیر کی رات ایک المناک سڑک حادثہ رونما ہوا، جہاں روڈ ٹرانسپورٹ کارپوریشن (کے ایس آر ٹی سی) کی بس ایک کار سے ٹکرا گئی۔ اس حادثے میں کار میں سوار 5 نوجوانوں کی موت ہو گئی، جن میں سبھی ایم بی بی ایس کے طلبا تھے۔ پولیس کے مطابق، یہ حادثہ کلارکوڈ کے قریب رات ...

تمل ناڈو میں چٹان گرنے کا بڑا حادثہ، 5 بچوں سمیت 7 افراد جاں بحق

تمل ناڈو کے تروانملا ضلع میں گردابی طوفان ’فینگل‘ کی وجہ سے مسلسل بارشوں کے دوران ایک بڑا سانحہ پیش آیا۔ ایک بھاری چٹان کا ٹکڑا ایک گھر پر گرنے سے 5 بچوں سمیت 7 افراد کی موت ہو گئی۔ اس حادثے میں 4 لاشیں برآمد کی جا چکی ہیں، جنہیں فوراً اسپتال منتقل کر دیا گیا ہے۔ تمل ناڈو کے نائب ...

سنبھل تشدد سازش کا نتیجہ، معاملے کی تحقیقات سے اتحاد کو خطرہ: لوک سبھا میں اکھلیش یادو کا بیان

لوک سبھا کی آج کی کارروائی کے دوران سماج وادی پارٹی کے صدر اکھلیش یادو نے سنبھل میں پیش آنے والے حالیہ تشدد کو ایک منظم سازش کا شاخسانہ قرار دیا۔ انہوں نے کہا کہ سنبھل، جو ہمیشہ بھائی چارے اور اتحاد کی علامت رہا ہے، انتظامیہ کے متنازعہ فیصلوں کی وجہ سے کشیدگی کا مرکز بنتا جا رہا ...