ایک شخص کوہراساں کرنے پر پولیس اہلکاروں کو دہلی عدالت نے لگائی پھٹکار
نئی دہلی، 23 اکتوبر (آئی این ایس انڈیا/ایس او نیوز) دہلی میں ایک شخص کو جھوٹے مقدمے میں پھنسانے اور اسے گرفتار کرنے کی دھمکی دے کر ڈرانے والے کچھ پولیس اہلکاروں کو عدالت نے پھٹکارلگائی ہے۔ عدالت نے پوچھا کہ مذکورہ پولیس اہلکاروں کے خلاف کارروائی کیوں نہ کی جائے۔
شکایت کنندہ ذاکر نے الزام لگایا کہ دہلی کے دیال پور پولیس اسٹیشن کے ایک افسر نے اسے اور اس کے والد کو ہراساں کیا اور مبینہ طور پر ایف آئی آر درج کئے بغیر پورے خاندان کو گرفتار کرنے کی دھمکی دی۔مگر پولیس نے اس دعوے کی تردید کی ۔
ذاکر کی جانب سے دائر کی گئی درخواست کے جواب میں پولیس نے عدالت کو بتایا کہ ذاکر نے کوئی قابل شناخت ذکر نہیں کیا ہے اور نہ ہی اس کے خلاف کوئی ایف آئی آر درج کی گئی ہے۔ پولیس کی جانب سے کہا گیا کہ ذاکر کے والد کو ہراساں نہیں کیا گیا بلکہ انہیں شکایت کے بارے میں آگاہ کیا گیا۔ ایڈیشنل سیشن جج سنیل چودھری نے کہا کہ پولیس نے مناسب طریقہ کار پر عمل نہیں کیا۔انہوں نے کہا کہ تھانے کے اہلکاروں کے طرز عمل نے ذاکر کے ذہن میں خوف پیدا کیاکہ شاید اسے غلط کیس میں پھنسایا جائے گا اور گرفتار کیا جائے گا، اس لیے اس نے عدالت سے رجوع کیا۔
جج نے 22 اکتوبر کے حکم میں کہاکہ حقائق کی بنیاد پر پولیس اسٹیشن دیال پور کے افسران کو وجہ بتاؤنوٹس جاری کی ہے اور پوچھا ہے کہ ان کے خلاف کارروائی کیوں نہیں کی جانی چاہئے ؟