کرناٹک میں اسکول کالج بند کرنے کے فیصلہ کی تعلیمی اداروں اور اساتذہ کی طرف سے مخالفت کی، طلبہ اور والدین کا ملا جلا رد عمل

Source: S.O. News Service | Published on 8th January 2022, 11:49 AM | ریاستی خبریں |

بنگلورو،8؍جنوری(ایس او  نیوز)کووڈ کی تیسری لہر پر قابو پانے کے مقصد کے تحت بنگلور شہر میں 6جنوری سے14دنوں تک اسکولوں کو بند کرنے کے حکومت کے فیصلہ کی نجی تعلیمی اداروں، اسکول انتظامیہ بورڈ اور اساتذہ کی جانب سے سخت مخالفت کی جا رہی ہے تا ہم طلبہ اور سر پرستوں کی جانب سے ملا جلا در عمل سامنے آیا ہے۔

اس سلسلہ میں اساتذہ اور اسکول انتظامیہ بورڈز نے بتا یا کہ بچے اسکول کالجوں میں محفوظ رہتے تھے،حکومت کے فیصلہ سے بچوں کو اپنے والدین،رشتہ داروں اور دوستوں کے ساتھ گھومنے پھرنے کا موقع فراہم ہوگا۔ انہوں نے بتا یا کہ دیگر سر گرمیوں کو برقرار رکھ کر صرف اسکول کالجوں کو بند کرنے کا فیصلہ غیر سائنٹیفک ہے۔اسکول کالج بند کرنے کے فیصلہ کی ریاستی نجی پرائمری اور ہا ئی اسکول انتظامیہ بورڈ فیڈریشن(کیامس)،ریاستی رجسٹرڈ غیر امدادی نجی اسکول انتظامیہ بورڈ فیڈریشن(روپسا)،نجی اسکول انتظامیہ بورڈ اور اساتذہ کو آر ڈینیشن ویدیکے سمیت مختلف تنظیموں نے مخالفت کی ہے۔ اس سلسلہ میں طلبہ میں سے اکثر طلبہ نے کہا کہ با قاعدہ کلاسس کا آغاز ہو کر چند ماہ ہی گزرے ہیں،نصف درس مکمل پوا ہے،لیکن بقیہ نصاب کوآن لائن کے ذریعہ مکمل کرنے میں دلچسپی نہیں ہے۔ تا ہم چند طلبہ آن لائن کلاسس چلانے کے حق میں ہیں اور وہ چاہتے ہیں کہ کسی طرح اسباق مکمل ہوں۔

کیامس کے جنرل سکریٹری ڈی ششی کمار نے کہا کہ بچے گھروں سے زیادہ محفوظ اسکول اور کالجوں میں رہتے ہیں اور اسکول کالج بند کرنے سے ریاستی اقتصادی شعبہء کو بھی نقصان ہوگا،اسلئے یہ فیصلہ مناسب نہیں ہے۔ انہوں نے کہا کہ حکومت دیگر تمام سر گرمیوں پر پابندی عائد کرتے ہو ئے اسکول کالجوں کو کھلے رکھنے کا موقع فراہم کرے۔ روپسا کے صدر لوکیش تالی کٹی نے کہا کہ کووڈ پر قابو پانے کے لئے حکومت کے اقدامات کے وہ مخالف نہیں ہیں لیکن بچوں کے تعلیمی مستقبل کے پیش نظر اسکول کالج بند کرنے کا فیصلہ مناسب نہیں ہے۔ انہوں نے کہا کہ حکومت جن علاقوں میں کووڈ کے معا مات زیادہ پھل رپے ہیں وہاں اسکول کالج بند کرے او رجہاں وائرس کم ہے وہاں اسکول کالج کھولنے کا اعلان کرے۔

ایک نظر اس پر بھی

بی جے پی کانگریس ایم ایل اے کو رقم کی پیشکش کر رہی ہے: وزیر اعلیٰ سدارامیا

کرناٹک کے وزیر اعلی سدارامیا نے بھارتیہ جنتا پارٹی (بی جے پی) کے لیڈروں پر الزام لگایا ہے کہ وہ کانگریس کے ممبران اسمبلی کو اپنی حکومت کے قیام کے بعد رقم کی پیشکش کر کے اپنی طرف راغب کرنے کی کوشش کر رہے ہیں۔

آئین میں کوئی تبدیلی نہیں ہوگی: سابق وزیر اعظم دیوے گوڑا

جنتا دل (ایس) (جے ڈی ایس) کے سربراہ اور سابق وزیر اعظم ایچ ڈی دیوے گوڑا نے منگل کو واضح کیا کہ وزیر اعظم نریندر مودی نے کہا ہے کہ بھلے ہی بھارتیہ جنتا پارٹی (بی جے پی) کو لوک سبھا الیکشن 2024میں 400 سیٹیں مل جائیں آئین میں کوئی ترمیم نہیں ہو گی۔

بی جے پی نے کانگریس ایم ایل اے کو 50 کروڑ روپے کی پیشکش کی؛ سدارامیا کا الزام

کرناٹک کے وزیر اعلی سدارامیا نے ہفتہ کو بھارتیہ جنتا پارٹی (بی جے پی) پر الزام لگایا کہ وہ کانگریس کے اراکین اسمبلی کو وفاداری تبدیل کرنے کے لیے 50 کروڑ روپے کی پیشکش کرکے 'آپریشن لوٹس' کے ذریعے انکی حکومت کو غیر مستحکم کرنے کی کوششوں میں ملوث ہے۔

لوک سبھا انتخاب 2024: کرناٹک میں کانگریس کو حاصل کرنے کے لیے بہت کچھ ہے

کیا بی جے پی اس مرتبہ اپنی 2019 لوک سبھا انتخاب والی کارکردگی دہرا سکتی ہے؟ لگتا تو نہیں ہے۔ اس کی دو بڑی وجوہات ہیں۔ اول، ریاست میں کانگریس کی حکومت ہے، اور دوئم بی جے پی اندرونی لڑائی سے نبرد آزما ہے۔ اس کے مقابلے میں کانگریس زیادہ متحد اور پرعزم نظر آ رہی ہے اور اسے بھروسہ ہے ...