دسہرہ تہوار کے بعد پرائمری اسکولس کھولے جائیں گے: وزیر اعلیٰ بسوراج بومئی
منگلورو،14؍ اکتوبر (ایس او نیوز ) وزیراعلی بسوراج بومئی نے کہا کہ ریاست میں پہلی تا پانچویں جماعت کے بچوں کے لئے کلاسوں کا آغاز دسہرہ تہوار کے بعد کووڈ ٹیکنیکل مشاورتی کمیٹی کے اراکین اور وزراء کے ساتھ تبادلہ خیال کر کے حتمی فیصلہ کیا جاۓ گا ۔اس سے قبل کیرلا اور مہاراشٹرا کی سرحدوں کے اضلاع میں کو وڈ رہنما اصول کی صورتحال کا بھی جائزہ لیا جاۓ گا۔
منگلورو کے ایک مندر میں دسہرہ پر وگرام میں شرکت اور اڈ پی ضلع میں مختلف پروگراموں میں شرکت سے قبل بنگلورو سے منگلورو ائیر پورٹ پہنچنے پر نامہ نگاروں سے بات کرتے ہوئے وزیراعلیٰ بومئی نے کہا کہ کیرلا اور مہاراشٹرا سرحدوں کے اضلاع میں کو وڈ گائیڈ لائنس نافذ کر کے وہاں بسنے والوں کے لئے سہولت کی گئی ہے ۔ ماہرین سے ان اضلاع سے متعلق صلاح مشورہ کرنے کے بعد فیصلہ کیا جاۓ گا کہ سرحدی اضلاع میں کم عمر طلباء کے لئے اسکولس کھولے جانے چاہئیں یا نہیں، یہ فیصلہ کیا جائے گا۔
انہوں نے بتایا کہ ریاست کے سرحدی علاقوں میں کو وڈ وباء کی صورتحال اور ویکسین لگاۓ جانے سے متعلق ماہرین سے تبادل خیال کے بعد حتمی فیصلہ کیا جاۓ گا۔انہوں نے بتایا کہ ریاست میں کووڈ متاثرین کی تعداد کم ہوگئی ہے، اس لئے ماہرین سے مشورہ کے بعد پہلی تا پانچویں جماعت کے بچوں کے لئے اسکولس کھولنے کا فیصلہ کیا گیا ہے۔
کوئلہ کی قلت : وزیراعلیٰ بومئی نے کہا کہ ریاست میں کوئلہ کی قلت ہے ۔اس قلت کو دور کرنے مناسب اقدامات کئے جارہے ہیں ۔اس سلسلہ میں مرکزی وزیر کوئلہ پر ہلا د جوشی کے ساتھ بات چیت ہوئی ہے ۔ ریاست کو 8ریکو کوئلہ آ رہا ہے ۔اگر 8 کی جگہ 10 ریکو کوئلہ ریاست کو آنے لگے تو مسئلہ حل ہوجاۓ گا۔ ریاست کرناٹک کو افزود 3 ریکو کوئلہ فراہم کرنے سے متعلق مرکز سے بات چیت ہوئی ہے ۔اگلے دو تین دنوں میں ریاست میں کوئلہ کی قلت کا مسئلہ حل ہو جاۓ گا۔