پہلے کانگریس اقتدار پر آجائے پھر وزیر اعلیٰ کے عہدے پر بحث ہو: ملیکارجن کھرگے
بنگلورو، 24؍جولائی(ایس او نیوز)راجیہ سبھا کے اپوزیشن لیڈرملیکارجن کھرگے نے کہا ہے کہ اسمبلی انتخابات میں کانگریس کے کامیاب ہونے سے پہلے ہی یہ دعویداری غلط ہے کہ وزیر اعلیٰ کس کو بننا چاہئے۔
میسورو میں اخبار ی نمائندو ں سے بات کرتے ہوئے انہوں نے کہا وزیر اعلیٰ کس کو بننا چاہئے، اس بارے میں فیصلہ اس وقت ہو نا چاہئے جب ریاست میں پارٹی اقتدار پر آجائے، جس کے لئے تمام کو مل کر ابھی سے محنت کرنے کی ضرورت ہے۔ اس سے پہلے ہی یہ بحث مناسب نہیں کہ وزیر اعلیٰ کون بنے گا۔انہوں نے کہا کہ اس بات کا فیصلہ بنگلورو میں یا کلبرگی میں نہیں ہو گا کہ وزیر اعلیٰ کس کو بننا چاہئے بلکہ اعلیٰ کمان کی طرف سے اس کا فیصلہ ہو گا۔
انہوں نے کہا کہ کانگریس میں ہمیشہ سے یہ روایت رہی ہے کہ انتخابات کا سامنا اجتماعی قیادت میں کیا گیا ہے، اس بار بھی وہی ہو گا۔ انہوں نے کہا کہ تمام کا مقصد یہی ہو نا چاہئے کہ انتخابات میں پارٹی کو زیادہ سے زیادہ سیٹوں پر کامیاب کر کے اقتدار پر لایا جائے۔ ریاست کی سیاست میں لوٹنے کے بارے میں ایک سوال پر کھرگے نے کہا کہ اگر تمام لوگ موقع فراہم کریں گے تو وہ آنے تیار ہیں۔ سیاست سے کنارہ کشی اختیار کرنے ایڈی یورپاکے اعلان پر انہوں نے کہا کہ وہ ان کا ذاتی فیصلہ ہے، اس پر تبصرہ کرنا نہیں چاہیں گے۔انفورسمنٹ ڈائرکٹوریٹ میں سونیا گاندھی اور راہل گاندھی کو طلب کئے جانے کے بارے میں انہوں نے کہا کہ اس ملک کے لئے اپنا سب کچھ قربان کرنے والے کیا ایک کروڑ روپے کے لئے کوئی دھاندلی کرسکتے ہیں؟۔انہوں نے کہا کہ کانگریس پارٹی کے کارکنوں کے حوصلوں کو پست کرنے کے لئے سونیا او ر راہل گاندھی کو نشانہ بنایا جا رہا ہے لیکن کانگریسیوں کے حوصلہ ٹوٹنے والے نہیں ہیں۔