زرعی بل کی حمایت کسانوں کے ’ڈیتھ وارنٹ‘ پر دستخط کے مترادف، کانگریس کا راجیہ سبھا میں بیان
نئی دہلی،20؍ستمبر(ایس او نیوز؍ایجنسی) حکومت نے اتور کے روز راجیہ سبھا میں کسانوں اور زراعت سے متعلق دو بل پیش کر دئے۔ ایوان بالا میں بحث کرتے ہوئے کانگریس کے رکن پارلیمنٹ پرتاپ سنگھ باجوہ نے بل کو کسانوں کی روح پر حملہ قرار دیا۔ باجوہ نے کہا، "اس بل کی حمایت کا مطلب کسانوں کے ڈیتھ وارنٹ پر دستخط کرنا ہوگا۔ یہ وجہ ہے کہ ان کی پارٹی ان بلوں کی مخالفت کر رہی ہے۔"
پرتاپ سنگھ باجوہ نے کہا، "کانگریس پارٹی اس بل کو مسترد کرتی ہے۔ ہم کسانوں کے اس ڈیتھ وارنٹ پر دستخط نہیں کریں گے۔" انہوں نے مزید کہا ، "آپ جیسا دعویٰ کر رہے ہیں کہ کسان اس کا فائدہ نہیں اٹھانا چاہتے، تو پھر آپ کیوں انہیں زبردستی فائدہ دینے پر آمادہ ہیں؟‘‘
باجوہ نے کہا کہ تمام کسان، خاص طور پر پنجاب اور ہریانہ کے کسان سمجھتے ہیں کہ یہ بل ان کی روح پر حملہ ہے۔ انہوں نے کہا، "کسان اب ناخواندہ نہیں رہے۔ وہ سمجھ رہے ہیں کہ اس کے ذریعے آپ ان سے منیمم سپورٹ پرائس (ایم ایس پی) چھیننے کی کوشش کر رہے ہیں۔ اگر یہ بل ایک بار منظور ہوا تو سرمایہ دار ان کے کھیتوں پر قبضہ کرلیں گے۔" انہوں نے کہا کہ اس کی شروعات اسی طرح ہوگی جیسے ایسٹ انڈیا کمپنی نے ہندوستان میں کاروبار شروع کیا تھا۔‘‘
قبل ازیں، وزیر زراعت نریندرسنگھ تومر نے راجیہ سبھا میں زرعی پیداوار کاروبار اور تجارت (فروغ اور سہولت) بل 2020 اور زرعی (خود مختاری اور تحفظ) قیمت کی یقین دہانی اور زرعی خدمات قرار بل 2020 پیش کرتے ہوئے کہا کہ دونوں بل تاریخی ہیں جنہیں لوک سبھا پاس کر چکی ہے۔
تومر نے کہاکہ کسان اب اپنی مرضی سے فصلوں کی فروخت کہیں بھی کر سکیں گے۔اس کے ساتھ ہی زیادہ قیمت ملنے والی فصلوں کی کھیتی کی توسیع کیا جاسکے گی۔ انہوں نے کہا کہ کسانوں کو اب فصلوں کی بوائی کے وقت ہی اس کی مناسب قیمت کی یقین دہانی مل سکے گی۔پہلے کسان من چاہی جگہ اور قیمت پر اپنی فصل نہیں بیچ سکتے تھے۔
انہوں نے کہا کہ زرعی پیداوار کی مارکیٹنگ کمیٹی (زرعی منڈی) سے کسانوں کو انصاف نہیں ملتا تھا اور اس میں کوئی شفافیت نہیں تھی۔ ان بلوں کے ذریعے کسانوں کے لئے متبادل انتظامات کیے گئے ہیں۔ اس کے ساتھ ہی کاشتکاروں کو فصلوں کی فروخت کے تین دن کے اندر فصلوں کی قیمت کا بندوبست کردیا گیا ہے۔
مسٹر تومر نے کہا کہ کم سے کم سپورٹ پرائس سسٹم جاری رہے گا۔ انہوں نے کہا کہ منموہن سنگھ حکومت کے دوران بھی زرعی اصلاحات کے حوالے سے بھی ایسی ہی رائے کا اظہار کیا گیا تھا۔ انہوں نے کہا کہ ان بلوں کی منظوری سے کسانوں کی زندگیوں میں غیر معمولی تبدیلی آئے گی۔