کرناٹک میں نظم و ضبط کی صورتحال انتہائی خراب، وزیر اعلیٰ کو جان سے مارنے کی کھلے عام دھمکی حالات کی عکاس:کانگریس
بنگلورو،20؍ستمبر(ایس او نیوز)کرناٹک میں دن بدن بگڑتی ہوئی نظم و ضبط کی صورتحال پر کانگریس نے ریاستی حکومت کو نشانہ بنایا ہے اور کہا ہے کہ وزیر اعلیٰ بسوراج بومئی کو کھلے عام جان سے مارنے کی دھمکی دی جا رہی ہے اور حکومت اس طرح کی دھمکی دینے والے عناصر کے خلاف فوری کارروائی کرنے میں ٹال مٹول سے کام لے رہی ہے۔
کے پی سی سی کی طرف سے اس سلسلہ میں کئے گئے ایک ٹوئٹ میں پارٹی نے کہا ہے کہ ایک طرف وزیر داخلہ ارگا گیانیندرا ریاست کے بگڑتے ہوئے نظم و ضبط سے نپٹنے میں اپنی بے بسی کا اظہار کرتے ہوئے خود کو مظلوم قرار دے رہے ہیں تو دوسری طرف ایک شدت پسند ہندو تنظیم کا کارندہ کھلے عام اخباری کانفرنس کے دوران وزیر اعلیٰ بسوراج بومئی کو جان سے ماردینے کی دھمکی دیتا ہے۔
پارٹی نے کہا کہ وزیر اعلیٰ کو جان سے مارنے کی دھمکی دینے کے بعد ایک شخص ریاست میں کھلے عام گھوم پھر رہا ہے تو اس سے اندازہ لگایا جا سکتا ہے کہ ریاست میں نظم و ضبط کی صورتحال کس قدرناکارہ ہو چکی ہو گی۔ کانگریس نے الزام لگایا ہے کہ اس طرح کے شدت پسند عناصر کی پرورش بی جے پی حکومت کے سائے میں ہو رہی ہے، اس لئے وزیر اعلیٰ بسوراج بومئی ایسے عناصر کے خلاف کارروائی کرنے سے بے بس ہیں۔
پارٹی نے سوال کیا ہے کہ ریاست میں جب وزیر اعلیٰ اور وزیر داخلہ دھمکیوں سے محفوظ نہیں تو عام آدمی کس قدر خطرہ میں ہو گا، اس کا اندازہ بخوبی لگایا جا سکتا ہے۔ ایک طرف ایک دہشت گرد تلوار رکھ کر غیر قانونی باتیں کرتا ہے۔ میسور میں ایک شر پسند سرکاری افسر کو کھلے عام دھمکی دیتا ہے، ایک شر پسند وزیر اعلیٰ کو ہی جان سے مارنے کی دھمکی دیتا ہے۔